روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی دنیا برما سے سفارتی تعلقات ختم کرے: عوامی تحریک کراچی

عوامی تحریک کراچی کے زیراہتمام شہر قائد میں پرامن احتجاج پریس کلب پر ہوا، جس میں تمام سیاسی، سماجی، مذہبی، انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت سول سوسائٹی، پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن کے کارکنان اور بچوں سمیت خواتین نے بھی شرکت کی۔

پاکستان عوامی تحریک کراچی کے قائمقام صدر مشتاق صدیقی نے کہا اس وقت برما میں مسلمانوں کی نسل کشی، ظلم، بربریت، انسانی حقوق کی پامالی، بچوں عورتوں بوڑھوں کا جس بے دردی سے قتل عام جاری ہے اسکی مثال نہیں برما میں انسانوں کی نہیں درندوں کی حکومت ہے۔ برما میں جاری مسلمانوں پر بدترین مظالم پر اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی، جانبداری لمحہ فکریہ اور مجرمانہ فعل ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا انٹرنیشنل کمیشن قائم کیا جائے جو برما میں زمینی حقائق کا جائزہ لے۔ بنگلہ دیش کا کردار برما مسلمانوں کے ساتھ شرمناک رہا ہے۔ بنگلہ دیش برما مسلمانوں کو پناہ دے اور مسلم ممالک پناہ لینے والے مسلمانوں کے اخراجات اٹھائیں۔

تحریک منہاج القرآن کراچی کے نائب امیر نعیم انصاری نے کہا ہم مطالبہ کرتے ہیں برمی مسلمانوں پر ظلم بند کیا جائے اور تمام ممالک برما سے سفارتی تعلقات توڑ دیں۔ پاکستان برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف اپنا کردار ادا کرے۔ انھوں نے کہا ایک طرف برما میں انسانیت کا قتل عام جاری ہے دوسری طرف مسلم حکمران غفلت کی نیند سو رہے ہیں۔

عوامی تحریک کے یوم احتجاج سے مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی تنظیموں کے قائدین پاک سر زمین پارٹی کے آصف حسنین، سیف یار خان، تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، مجلس وحدت المسلمین کے رہنماء علی انور جعفری، جماعت اسلامی کے نائب امیر پرویز مسلم، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان کے علاوہ پاکستان عوامی تحریک کے قائدین پروفیسر ظہیر اختر، عبد الواحد قاسمانی، لیاقت حسین کاظمی، مفتی مکرم قادری، رانی ارشد، فوزیہ جنید، فہیم خان، شاہد ملک، وسیم اختر، شفقت شیخ، عطاء الرحمان ہاشم سمیت دیگر قائدین نے شرکت کی اور خطاب کیا۔

پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام برما کے مظلوم مسلمانوں پر ظلم و بربریت، قتل عام کیخلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔ اس سلسلے میں پاکستان کے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت، بلتستان، فاٹا، اسلام آباد سمیت پاکستان کے 114 شہروں، دنیا بھر کے مختلف مقامات سمیت مجموعی طور پر 200 سے زائد مقامات، برما کے قونصل خانوں کے سامنے احتجاج کیا گیا۔

تبصرہ

Top