17 جنوری کے احتجاج میں دو یا تین نہیں صرف ایک کنٹینر ہوگا، آصف زرداری، عمران خان ایک سٹیج پر خطاب کرینگے: ڈاکٹر طاہرالقادری

17 جنوری کے بعد کا لائحہ عمل تیار کرلیا، اعلان مال روڈ پر کرینگے، خوشی ہے تمام فیصلے اتفاق رائے کے ساتھ ہوئے
جسٹس باقر نجفی کمیشن نے ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا ذمہ دار شہباز شریف کو ٹھہرایا، اب انہیں استعفے دینے ہونگے
شہباز شریف نے تعلیم، صحت اور انصاف دینے کے لیے صوبہ میں 11 ہزار ارب کا بجٹ استعمال کیا:وہ بتائیں کیا تبدیلی آئی؟
آئین، قانون، جمہوریت اور امن کی پاسداری کے سوا ہم پر کوئی پابندی نہیں:ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس
اجلاس میں شیخ رشید، جہانگیر ترین، قمر الزمان کائرہ، لیاقت بلوچ، سینٹر کامل علی آغا، ناصر شیرازی ودیگر راہنما موجود تھے
عوامی تحریک کی طرف سے ڈاکٹر حسن محی الدین، خرم نواز گنڈاپور، ڈاکٹر حسین محی الدین، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ ودیگر کی شرکت

اے پی سی اسٹیئرنگ کمیٹی اور ایکشن کمیٹی کا مشترکہ اجلاس پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں 16 جنوری 2018ء کو ہوا۔ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں شیخ رشید احمد، جہانگیر ترین، عبد العلیم خان، قمر الزمان کائرہ، ، میاں منظور احمدوٹو، سینٹر کامل علی آغا، لیاقت بلوچ، ناصر شیرازی، عوامی تحریک کی طرف سے ڈاکٹر حسن محی الدین، خرم نواز گنڈا پور، ڈاکٹر حسین محی الدین، فیاض وڑائچ، بشارت جسپال اجلاس میں شریک تھے۔

اجلاس کے بعد پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے راہنماؤں کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 17جنوری کے احتجاج میں دو یا تین نہیں صرف ایک کنٹینر ہوگا، آصف علی زرداری، عمران خان دیگر قائدین اسی پر خطاب کریں گے۔ اے پی سی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں تمام امور اتفاق رائے کے ساتھ طے کر لیے ہیں اور مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ ظلم، بربریت، قتل وغارت گری کے خاتمے کے لیے قومی، سیاسی قیادت یکجا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا بھی انصاف ہوگا، سانحہ قصور کا بھی انصاف ہوگا اور ظلم وزیادتی کرنیوالوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، آئین، قانون، جمہوریت اور امن کی پاسداری کے سوا ہم پر کوئی پابندی نہیں بلکہ ہماری یہ جدوجہد ظلم کے خاتمے، حقیقی جمہوریت اور آئین کی بحالی کے لیے ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ کے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان 17جنوری کے احتجاج میں ہوگا، اس حوالے سے عمران خان سے مشاورت ہوگئی آصف علی زرداری سے کرلوں گا، انہوں نے کہا کہ شہباز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ دار ہیں، جسٹس باقر نجفی کمیشن نے انہیں قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، اب ہم استعفے مانگ نہیں رہے بلکہ انہیں استعفے دینے ہوں گے، یہ ظلم کے خاتمے کی تحریک ہے، اب سلطنت شریفیہ کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سلطنت شریفیہ میں نہ کسی بچے کی عزت جان محفوظ ہے نہ بچی کی، شہباز شریف نے گذشتہ دس سال میں عوام کو تعلیم، صحت، انصاف، تحفظ دینے کے لیے 11 ہزار ارب روپے کا بجٹ استعمال کیا، انہیں بتانا ہوگا کہ اس خطیر رقم کے استعمال سے صوبہ کے عوام کی زندگیوں میں کیا تبدیلی آئی؟ کتنی تعلیم، صحت کی سہولتیں بہتر ہوئیں اور عوام کے جان و مال کو تحفظ ملا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ شہباز حکومت کی خفیہ میٹنگز اور ان میں بیٹھنے والے تمام افراد کی باتیں ہم تک پہنچ چکی ہیں جس کا ذکر کل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کل 12 بجے احتجاجی جلسے کا زوردار آغاز ہوگا، احتجاج کے دورانیہ کو دو سیشنز میں تقسیم کیا ہے، درمیان میں نماز مغرب کا وقفہ ہوگا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے بتایا کہ وہ آج رات 16 جنوری کو بلاول ہاؤس جارہے ہیں سنا ہے وہاں پر دال ساگ بہت اچھا بنتا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ کے پانچ ججزنے کہا کہ وہ جھوٹا، خائن اور نااہل ہے اور اسے’’ کک آؤٹ‘‘ کردیا، نواز شریف کا کھیل ختم ہوچکا، اب انہیں باقی زندگی ملکی خزانے کی لوٹ مار کا حساب دینا ہے اور وہ اس کے لیے تیار رہیں اب وہ جیل جائیں گے۔ کل جو ہو گا سب دیکھ لیں گے۔ اقتدار میں بیٹھے قاتلین کے گروہ کا خاتمہ یقینی ہے۔

تبصرہ

Top