اپیل برائے چرمہائے قربانی

امت مسلمہ ہر سال سنت ابراہیمی کی پیروی میں قربانی کا اہتمام کرتی ہے۔ یوں قربانی جہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے وہیں یہ عمل معاشرے کے محروم طبقات کی داد رسی کا ذریعہ بھی ہے۔ کیونکہ قربانی کے گوشت سے لے کر جانور کی کھال تک غریبوں کے لیے خوشی اور سہارا ہے۔ قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے ایک ایک نیکی نامہ اعمال میں درج کی جاتی ہے۔ گویا اس کے ثواب کا حساب ہے اور نہ کوئی حد۔

ہم قربانی کرنے کے بعد یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے اپنا فریضہ سر انجام دے دیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ قربانی کے جانور کی کھال بھی مستحق لوگوں، ادارہ یا کسی تنظیم کو پہنچانا بھی ہماری ذمہ داری میں شامل ہے۔ جسے عموماً اہم نہیں سمجھا جاتا۔ کیونکہ قربانی کی کھالیں فلاحی منصوبہ جات کے لیے بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ دوسری جانب عادلانہ تقسیم سے گھرانے کے افراد دیگر معزز افراد، فقیر اور مساکین سب تک قربانی کا گوشت پہنچ جاتا ہے یوں معاشرے کا ہر فرد، ہر طبقہ اس سے بہرہ مند ہو جاتا ہے۔ قربانی کے گوشت کو مستحقین تک پہنچانے اور کھالوں سے حاصل شدہ آمدنی کو منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن غریب و نادار لوگوں کی فلاح و بہبود اور یتیم بچوں کی کفالت پر خرچ کر رہی ہے۔ یوں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہر سال عید قربان پر غریب، مفلس اور محروم طبقات کو عید کی خوشیوں میں شامل کر کے اس عظیم فریضہ کو سر انجام دے رہی ہے۔

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن مرکز کے تحت ٹاون شپ میں ہر سال اجتماعی قربانی کی جاتی ہے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہر سال عید قربان کے موقع پر ہزاروں جانور ذبح کرتی ہے اور گزشتہ سال اس کی تعداد تین ہزار تھی جس میں ہر سال مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس اجتماعی قربانی میں اندرون اور بیرون ملک دونوں جگہ سے لوگ حصص جمع کرواتے ہیں۔ ان کی ہدایات کے مطابق جانور (گائے، بکرا، چھترا) خرید کر ذبح کیے جاتے ہیں۔ اور حسب ہدایات گوشت ان کو فراہم کردیا جاتا ہے۔ اس قربانی میں اہل علاقہ اور عوام بھی شامل ہوتے ہیں جن کو قربانی کا گوشت باقاعدہ طور پر فراہم کیا جاتا ہے۔ قربانی کا گوشت لاہور کے گرد و نواح اور بالخصوص کچی آبادیوں کے غریب اور مستحق لوگوں میں خصوصی طور پر تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ اس مہم کے ذریعے غریب لوگوں میں ہر سال سینکڑوں من گوشت تقسیم کیا جاتا ہے۔

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تقریباً 500 کارکنان ایک ماہ تک مسلسل محنت کرکے قربانی کے اس عمل کو مکمل کرنے میں مدد دیتے ہیں جبکہ اس قربانی کے ذریعے حاصل ہونے والی کھالیں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی آمدن کا ذریعہ ہیں۔ اس سال منہاج ویلفئیر فاونڈیشن نے قربانی کی کھالوں کو خاص طور پر آغوش کے یتیم اور مستحق بچوں کے لیے وقف کر رکھا ہے۔ جامع المنہاج بغداد ٹاون (ٹاون شپ) میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت یتیم و بے سہارا بچوں کی کفالت کا عظیم ادارہ آغوش کی بلڈنگ زیرتعمیر ہے۔ اس ادارہ میں ملک بھر سے یتیم بچوں کو رکھا گیا ہے۔ جہاں ان کی مفت رہائش، تعلیم و تربیت اور تمام اخراجات کا انتظام کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال سے شروع ہونے والے کروڑوں روپے کے عظیم پراجیکٹ آغوش کی عمارت کو رواں سال مکمل کر لیا جائے گا۔ آغوش کی مرکزی بلڈنگ کے علاوہ ملک کے دیگر شہروں کراچی، ملتان اور کشمیر سمیت دیگر شہروں میں بھی آغوش کا قیام شامل ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان بھر میں یتیموں کے لئے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن تعلیمی وظائف، ٹیکنیکل ٹریننگ، طبی سہولیات اور شادیوں کی اجتماعی تقاریب کا اہتمام کرتی ہے۔

اس کے علاوہ منہاج ویلفئیر فاؤنڈیشن کے سال بھر جاری رہنے والے فلاحی منصوبہ جات میں تعلیمی منصوبہ جات، قدرتی آفات سے بحالی، اجتماعی شادیاں، صحت اور میڈیکل پراجیکٹس، آنکھوں کے مفت آپریشن، ویمن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ، واٹرپمپس انسٹالیشن اور بیت المال شامل ہیں۔ سال بھر جاری رہنے والے ان منصوبہ جات میں کروڑوں روپےخرچ ہوتے ہیں۔ ان منصوبہ جات کو جاری رکھنے کے لیے قربانی کی کھالیں منہاج ویلفئیر فاونڈیشن کی آمدن کا اہم ذریعہ ہیں۔ اس سال قربانی کی کھالوں کو پہلے سالوں سے زیادہ جوش و خروش سے اکٹھا کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلہ میں اہل اسلام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ قربانی کی کھالیں منہاج ویلفئیر فاؤنڈیشن کو دے کر یتیم بچوں کی خوشیوں میں شریک ہوں۔ کیونکہ یتیم و بے سہارا لوگوں کا سہارا بننا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے۔ منہاج ویلفئیر فاؤنڈیشن کو قربانی کی کھالیں دینے کے علاوہ قربانی 2009ء میں اپنا حصہ بک کرانے کے لیے درج ذیل نمبروں پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

تبصرہ

Top