40 سال اقتدار کے مزے لوٹنے والوں نے تھر کے مجبور عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ خرم نواز گنڈا پور

تھرپارکر میں خسرے کی وباء کو حکمران پچھلے کئی سالوں سے مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے تھر میں 1000 واٹر پمپس کی انسٹالیشن کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کیا
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن قحط سے مرنے والے جانوروں سے اٹھنے والے تعفن سے بچاؤ کی تدابیر کا جائزہ لے گی
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن تھر کے مختلف علاقوں میں کوالیفائڈ ڈاکٹرز کی نگرانی میں عارضی ہسپتالوں کا قیام بھی عمل میں لائے گی

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے تھرپارکر میں قیمتی انسانی جانوں کی ہلاکت، خاص کر بچوں کی اموات، خشک سالی اور قحط سالی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھر میں قحط سالی کا ذکر گزشتہ ایک سال سے سن رہے ہیں مگر افسوس سندھ اور وفاقی حکومت نے اس کیلئے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کئے۔ 40 سال اقتدار کے مزے لوٹنے والوں نے تھر کے مجبور عوام کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔ اس عظیم انسانی المیے کی ذمہ دار اور مجرم دونوں حکومتیں ہیں۔ تھرپارکر کے متعدد دیہاتوں کے ہزاروں مہاجرین خشک سالی، بھوک، افلاس، خسرہ، سانس کی بیماریاں اور دیگر مسائل کی بنا پر نقل مکانی کر کے دیگر شہرو ں کا رخ کر رہے ہیں جبکہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے ‘‘ختم فسانہ ہو گیا’’ کے مصداق رسم ادا کی اور تھر پارکر کے باسیوں کیلئے حسب روایت کچھ جھوٹے اعلانات کئے اور عوام کو سسکتا، بلکتا چھوڑ کر یہ جا وہ جا۔ وہ گزشتہ روز منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت تھر پارکر کے حالات کا جائزہ لینے کیلئے بلائے گئے اہم اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سید امجد علی شاہ، خرم شہزاد، تنویر ہمایوں، میاں افتخار و دیگر بھی موجود تھے۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ قحط زدہ لوگ سندھ دھرتی اور پاکستان کے باسی ہیں۔ محض ذمہ داری قبول کرتے ہوئے فوٹو سیشن کروانے سے ناانصافیوں کا ازالہ نہیں ہو سکتا، ایک دو افسران کو قربانی کا بکرا بنا کر معطل کرنے سے ذمہ داریاں ختم نہیں ہو جاتیں، تھر پارکر میں خسرے کی وباء پچھلے کئی سالوں سے پھیل رہی ہے جسے تمام حکمران مسلسل نظر انداز کرتے رہے اور ان معصوم پاکستانیوں سے ناانصافیاں ہوتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج وہ واحد ادارہ ہے جس نے اپنی ذمہ داریاں قبول کیں اور تھر پارکر کے متاثرین، مصیبت زدہ خاندانوں کی امداد کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ 5 ماہ قبل قائد پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی خصوصی ہدایات پر تھر پارکر کے علاقوں کا سروے کیا گیا اور مجبور و بے بس عوام کو راشن، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء پہنچانے کے ساتھ ساتھ 1000 واٹر پمپس کی انسٹالیشن کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کیا گیا۔ اگلے چند ماہ میں واٹر پمپس متاثرہ علاقوں میں لگا دیے جائیں گے۔ انہوں نے ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن امجد علی شاہ کو ہدایات جاری کیں کہ وہ قحط سے مرنے والے جانوروں سے اٹھنے والے تعفن سے بچاؤ کی تدابیر کا جائزہ لیں۔ فوری طور پرویٹینری ڈاکٹرز اور تھر کے مختلف علاقوں میں کوالیفائڈ ڈاکٹرز کی نگرانی میں عارضی ہسپتالوں کا قیام بھی عمل میں لائیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن لاہور میں قائم یتیم و بے سہارا بچوں کی کفالت کے ادارے آغوش کیلئے تھر پارکر کے بچوں کی میزبانی کو تیار ہے اس حوالے سے سندھ تنظیم کو ضروری کوائف اکٹھے کرنے کی ذمہ داری تفویض کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر کا علاقہ 47000 مربع میل پر پھیلا ہوا ہے۔ اس میں 2600 دیہات (گوٹھ) ہیں، 70 فیصد آبادی ہندو برادری کی ہے۔ حالات کس قدر مشکل کیوں نہ ہوں ہندو مسلم برادری دونوں مذہبی رواداری اور سانجھے پاکستان میں پیار و محبت سے رہ رہے ہیں، جس کی تقلید سارے پاکستان کو کرنا ہو گی۔ انہوں نے اجلاس میں تھر پارکر کے لوگوں کے صبر، ایثار اور اتحاد و یگانگت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اجلاس کے اختتام پر خیرپور سندھ میں ٹریفک کے المناک حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا بھی کی گئی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top