شریف برادران سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات سے خوفزدہ ہیں: ڈاکٹر طاہر القادری
سرکاری عمارتوں پر حملے حکومت نے کروائے، مجھے گرفتار کرنے کا شوق
رکھنے والے سوبار ایسا کریں
کوئی طاقت پاکستان آنے سے نہیں روک سکتی، فوج کو مارشل لاء کا نہیں انصاف کیلئے مدد
کرنے کا کہا: امریکہ سے لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو
لندن/لاہور (17نومبر 2014) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے امریکہ سے لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شریف برادران سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات سے خوفزدہ ہیں، ملزم حکومت کی جعلی جے آئی ٹی قبول نہیں، ایسی جے آئی ٹی چاہتے ہیں جس میں پنجاب حکومت کا کوئی نمائندہ شامل نہ ہو اور نواز شہباز کے اثرورسوخ سے باہر ہو، پنجاب کے حکمران بتائیں ایک جج کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ کو پبلک کرنے سے بچنے کیلئے ہائیکورٹ سے سٹے آرڈر کیوں لیا گیا؟ میری حیثیت بین الاقوامی ہے، دنیا کے 90 ملکوں میں تنظیمات ہیں سفرکرتا رہوں گا، ہمارا مشن چھانگا مانگا نہیں ہے، امپائر کی انگلی اٹھنے کا سوال عمران خان سے کیا جائے تاہم 30 نومبر کی تحریک انصاف کی سیاسی سرگرمی کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں، ہم اپنے سیاسی فیصلے خود کرتے ہیں، پی ٹی وی کا دروازہ تک نہیں دیکھا جو تصویریں شائع ہوئیں وہ پی ٹی وی کے ملازموں کی تھیں، جسے میری نشاندہی پر وفاقی وزیر سعد رفیق نے درست تسلیم کیا باقی حملہ آور بھی پی ٹی وی کے ڈیلی ویجز ملازمین اور حکومت کے کارندے تھے، یہ مقدمہ حکومت کے خلاف درج ہونا چاہیے، پارلیمنٹ پر حملے کا الزام بھی جھوٹا ہے پولیس کی وحشیانہ فائرنگ سے بچنے کیلئے ہمارے کارکنوں نے پارلیمنٹ کے لان میں پناہ لی اور وہ کئی روز وہاں موجود رہے اگر یہ حملہ تھا تو انہیں اس وقت گرفتار کیوں نہ کیا گیا؟
انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری عمارتوں پر حملے ہمارے انقلاب پروگرام کا حصہ تھے اور نہ ہی ایسی ہدایات دی گئیں اور نہ ہی ہمیں اس حملے کا کوئی علم تھا، انہوں نے ڈیل کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات پر کہا کہ ہمارے وارنٹ اور اشتہاری قرار دیے جانے کی کارروائیاں ڈیل کا الزام لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے، یہ کیسی ڈیل تھی جس کے بدلے ہم نے اشتہاری بننا قبول کیا اور اپنے وارنٹ نکلوائے اور پورے پنجاب میں اپنے کارکنوں پر درج جعلی مقدمات بھگتے؟
انہوں نے کہا کہ مجھے گرفتار کرنے والے 100بار یہ شوق پورا کریں، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کو مارشل لا لگانے کا نہیں کہا صرف انصاف دلوانے میں مدد کرنے کا کہا کیونکہ حکمران ججز کی رپورٹ کو نہیں مان رہے، آرمی چیف نواز شریف کی درخواست پر سہولت کار بنے اسی لیے ان سے تعاون کا کہہ رہے ہیں، ہمیں فوج پر اعتماد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کے لواحقین سے 24 گھنٹے رابطہ ہے، پنجاب حکومت نے ورثاء کو ایک ایک کروڑ روپے دینے اور بیرون ملک کے ویزے دینے کے لالچ دئیے جو انہوں نے مسترد کر دیئے، میرے بیٹے ڈاکٹر حسن، ڈاکٹر حسین ورثاء کے رابطے میں ہیں، ورثاء کے ماہانہ گھریلو اخراجات ہم ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کو ملک گیر احتجاجی تحریک میں تبدیل کر دیا ہے، چاروں صوبوں میں ہر شہر میں جائینگے۔ انہوں نے بتایا کہ یو کے میں میرا دو دن کا قیام ہے، اس دوران پاکستانی کمیونٹی سے ملاقاتیں ہونگی اور PAT کی اوورسیز تنظیموں کو بحال اور فعال بنایا جائیگا۔
تبصرہ