ایس ایس پی نیکوکارا کو قانون کی پاسداری کی سزا دی گئی: ترجمان عوامی تحریک

جن پولیس افسروں نے ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں کو شہید کیا حکمران انکا تحفظ کر رہے ہیں
حکومت کو انتقامی کاروائیوں کی کھلی چھوٹ مل گئی تو پھر پولیس کو سیاسی غلامی سے آزاد کروانا ممکن نہیں رہے گا‎

لاہور (یکم اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے ایس ایس پی اسلام آباد نیکو کارا کی برطرفی پر اپنے شدید ردعمل میں کہا ہے کہ نیکوکارا کو قانون کی پاسداری کی سزا دی گئی، جن پولیس افسروں نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں بے گناہوں کو شہید کیا ان پولیس افسران کا حکمران تحفظ کر رہے ہیں اور انہیں پرکشش عہدوں سے نواز رہے ہیں، جبکہ حکمرانوں کے غیر قانونی احکامات نہ ماننے والے پولیس افسران کے خلاف انتقامی کاروائیاں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں قتل و غارت گری میں براہ راست ملوث ایک ڈی آئی جی اور ایس پی ابھی تک اپنے عہدوں پر کام کر رہے ہیں اور ماڈل ٹاؤن قتل عام کی ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو فیلڈ میں تعینات کر دیا گیا اور ایک مرکزی ملزم کو سفیر بنا کر جنیوا بھیج دیا گیا۔ ان فیصلوں سے ثابت ہو گیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں یہی حکمران ملوث ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ نیکو کارا نے حکومت کے غیر قانونی احکامات نہ مان کر قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ حکومت کے ’’ہٹلری اقدام‘‘ کا نوٹس لیں اور نیکو کارا کو سزا کی بجائے انعام ملنا چاہیے۔ حکومت کے انتقامی اقدام کے باعث ایماندار پولیس افسران میں تشویش ہے۔ حکومت کو انتقامی کارروائیوں کی کھلی چھوٹ مل گئی تو پھر پولیس کو سیاسی غلامی سے آزاد کروانا ممکن نہیں رہے گا۔‎

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top