الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبرز ن لیگ کے سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں: خرم نواز گنڈاپور

الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کی خواہش پر بلدیاتی امیدواروں کیلئے پارٹی ٹکٹ جمع کروانے کی تاریخ بڑھائی
شیڈول کے بعد یکطرفہ فیصلوں سے متاثر ہورہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر کو احتجاجی مراسلہ ارسال

لاہور (9 ستمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبرز حکمران جماعت کے ’’سہولت کار‘‘ کا کردار ادا کررہے ہیں۔ ن لیگ کی خواہش پر بلدیاتی امیدواروں کیلئے پارٹی ٹکٹ جمع کروانے کی تاریخ 11 ستمبر سے بڑھا کر 30 ستمبر کر دی۔ بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کے بعد تاریخوں میں رد وبدل سے ابہام پیدا ہورہا ہے اور بطور سیاسی جماعت ہمارے لیے مشکلات پیدا ہورہی ہیں، وجہ بتائے بغیر تاریخوں میں ردوبدل پری پول رگنگ اور بدنیتی پر مبنی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان یکطرفہ فیصلوں کے خلاف چیف الیکشن کمشنر کو احتجاجی مراسلہ تحریر کررہے ہیں۔

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سپریم کورٹ کی واضح ہدایات کے باوجود ن لیگ بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار تلاش کرنے کیلئے نت روز بہانے تراش رہی ہے اور تاخیری ہتھکنڈے اختیار کررہی ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبرز ان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں اورحکمران جماعت کی خواہش کے تابع فیصلے کیے جارہے ہیں جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیے بغیر شیڈول کے برعکس تاریخوں میں ردوبدل کیوں ہورہا ہے ؟ انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابی مہم کے ایام میں محرم الحرم اور حج کے ایام کو شامل کر کے بدنیتی کا مظاہرہ کیا گیا۔ اقلیتوں، خواتین اور یوتھ کو آئین کے برعکس براہ راست انتخابی حق سے محروم کیا گیا اور حلقہ بندیوں میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے سیکشن 10 کی سنگین خلاف ورزی کی گئی اور اس سارے عمل میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خاموش تماشائی کا کرادا کیا۔ موجودہ الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبران کے ہوتے ہوئے جس طرح 2013 ء کے عام انتخابات میں سنگین بے ضابطگیاں اور دھاندلی ہوئی اسی طرح شفاف اور غیر جانبدار بلدیاتی انتخابات کا انعقاد بھی ناممکن ہے۔

خرم نواز گنڈاپور نے این اے 122 کے ٹربیونل جج کے وفاقی وزیر اطلاعات کو لکھے جانے والے خط کے حوالے سے کہا کہ ن لیگ کے وزراء ناپسندیدہ فیصلوں پر دھمکیاں دیتے ہیں، آئین و قانون کو بلڈوز کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ججز پر اور عدالتوں پر حملے کرتے ہیں، ملکی ادارے ن لیگ کے وزراء کے اس لاقانونیت پر مبنی رویے پر خاموش کیوں رہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وزراء خود اس طرح نہیں کرتے بلکہ انہیں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے براہ راست ہدایات ملتی ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں ٹربیونل جج کے خط کی روشنی میں حکومت کے خلاف کب ایکشن ہوتا ہے؟

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top