آپریشن سے ثابت ہو گیا پنجاب میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں موجود ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
کچھ مجرم ایوانوں کے اندر اور کچھ باہر چھپے ہوئے ہیں، عوامی تحریک
کی دستور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب
سربراہ عوامی تحریک کی لکی مروت میں دہشتگردی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مبینہ
اضافہ کی مذمت
لاہور (31 مارچ 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آپریشن کے نتائج سے ثابت ہو گیا پنجاب میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، بڑے واقعات میں ملوث دہشتگردوں کی پنجاب سے گرفتاریاں اور ہلاکتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ اس سے انکار کرنے والے قوم سے جھوٹ بولتے رہے، کچھ مجرم ایوانوں کے اندر اور کچھ باہر چھپے ہوئے ہیں، دہشتگردی کا خاتمہ صرف فوج کی ذمہ داری ہے تو کیا حکمران ملک لوٹنے کیلئے ہیں؟ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے پارٹی آئین کے حوالے سے قائم کی جانیوالی نظر ثانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہاکہ ہر ملکی سانحہ کا بڑا مجرم پنجاب میں چھپا ہوا ہے، کچھ مجرم ایوانوں کے اندر بیٹھے ہیں اور کچھ باہر، انہوں نے کہا کہ گلشن اقبال پارک دہشتگردی کے سانحہ کے بعد فوج کی طرف سے ہونے والے مبینہ آپریشن کے 48گھنٹوں کے اندر خطرناک دہشتگردوں کا پکڑا جانا اور مارا جانا لمحہ فکریہ ہے، اس حوالے سے حکمرانوں سے باز پرس ہونی چاہیے کہ یہ مجرم صوبائی دارلحکومت لاہور اور ملک کے اہم شہروں میں کن سہولت کاروں کی سرپرستی میں دندناتے پھر رہے تھے اور پولیس اور صوبائی حکومت کی ماتحت خفیہ ایجنسیاں اس سے لاعلم کیوں تھیں؟ انہوں نے کہاکہ قومی ایکشن پلان کی منظوری کے ایک سال بعد بھی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اور دہشتگردوں سے ہمدردانہ رویوں میں کمی نہیں آئی۔ انہوں نے کہاکہ ہم گذشتہ کئی سالوں سے تواتر سے کہہ رہے ہیں کہ دہشتگردی کی جڑیں نظریاتی اور فکری انتہا پسندی میں ہیں، دہشتگردی اسی فکری انتہا پسندی کا منطقی نتیجہ ہے اور یہ فکری انتہا پسندی مشین گنوں کی گولیوں اور ٹینک کے گولوں سے ختم نہیں ہو گی اس کیلئے انتہا پسندی کو فروغ دینے والی نرسریوں کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کیا قومی ایکشن پلان کے تحت نفرت انگیز تقاریر، تعصب پر مبنی کھلے عام تقریری وتحریری مواد کا خاتمہ ہو گیا؟خفیہ فنڈنگ کے ذرائع ختم کر دئیے گئے؟ مدارس کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو گیا؟ نفرت اور انتہا پسندی کو فروغ دینے والے نصاب کی اصلاح ہو گئی؟ انہوں نے کہاکہ کچھ بھی نہ ہوا کیونکہ موجودہ حکمرانوں کی سیاست اور اقتدار اسی انتہا پسندی کا مرہون منت ہے، انہوں نے کہاکہ ہم نے 6 ماہ قبل فکری اور نظریاتی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے ’’ضرب علم مہم ‘‘ کا آغازکیا جسے حکمران اپنے پروردہ عناصر کے ذریعے ناکام بنانے میں پیش پیش ہیں، موجودہ انتہا پسند حکمران امن کی بات کرنیوالوں کے جانی دشمن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام تر اختلافات کے باوجود ملک اور قوم کے وسیع تر مفاد میں قومی ایکشن پلان کی حمایت کی تھی مگر افسوس اس ایکشن پلان کو منظور کرنے والے ہی اسے ناکام بنانے والے ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی کرپشن اور انتہا پسند کالعدم گروپوں کی سر پرستی کی وجہ سے پنجاب دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں میں تبدیل ہو چکا ہے، گذشتہ تین روز کے آپریشن کے نتیجے میں سامنے آنے والے حقائق اس نا قابل تردید ثبوت ہیں، انہوں نے کہاکہ ہم فوج، رینجر اور ایجنسیوں سے کہتے ہیں کہ وہ اس آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔
سربراہ عوامی تحریک نے لکی مروت بم دھماکہ میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور دہشتگردی کے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ دریں اثنا پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مبینہ اضافہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ قیمتوں میں اضافہ غریب عوام کے ساتھ دہشتگردی ہے، عوام کو عالمی سطح کم ہونے والی قیمتوں کا پورا ریلیف پہلے ہی نہیں دیا گیا اب اضافہ کر کے عوام دشمنی کی روایت کو برقرار رکھا جا رہا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے عام آدمی براہ راست متاثر ہوتا ہے، انہوں نے کہاکہ قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔
تبصرہ