نواز شریف 31 مئی سے پہلے ملک چھوڑنا چاہتے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 23 مارچ 2018ء

قومی مجرم کو مذاکرات کی آڑ میں معافی ملی تو کسی کا احتساب نہیں ہو سکے گا
اداروں کو دھمکیاں دینے والا ’’شیر‘‘ آج کل ڈھیر ہونے کیلئے بے چین ہے؟
نا اہل ٹولہ 97ء کی طرح عدلیہ اور 1999 کی طرح فوج کو تقسیم کرنے میں ناکام رہا
شہدا کے ورثاء شریف برادران کا انسداد دہشتگردی عدالت میں ٹرائل چاہتے ہیں
ہسپتال اور سکول بیچنے والوں کا قوم بے رحم احتساب چاہتی ہے: سربراہ عوامی تحریک

لاہور (22 مارچ 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ نواز شریف حکومتی مدت مکمل ہونے اور کرپشن ریفرنسز پر فیصلے آنے سے پہلے ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ وہ اپنی جماعت کے اقتدار سے باہر ہو نے سے پہلے ملک سے باہر جانے کیلئے پر تول رہے ہیں۔ تحریک بغاوت چلانے والے قومی مجرم نواز شریف اب کس منہ سے مذاکرات کی بات کر رہے ہیں؟۔ نا اہل ن لیگ کو ڈھال بنانے کی بجائے احتساب عدالت میں لندن اثاثوں کی منی ٹریل دیں۔ اداروں کو دھمکیاں دینے والا ’’شیر‘‘ آج کل ڈھیر ہونے کیلئے بے چین ہے؟ مذاکرات بلیک میلروں اور قومی لٹیروں سے نہیں ہوتے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء شریف برادران کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ٹرائل چاہتے ہیں۔ وہ عوامی تحریک کے سنیئر رہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ مجرم اور بے گناہ شہریوں کے قتل عام کا ماسٹر مائنڈ نواز شریف کسی قانونی، جمہوری، اخلاقی رعایت کا مستحق نہیں ہے، اسے رعایت دینے کا مطلب ریاست کے خلاف اعلان جنگ کرنیوالوں کو انکے جرم کا جواز فراہم کرنے کے مصداق ہو گا۔ قومی مجرموں کو مذاکرات کی آڑ میں کوئی رعایت ملی تو پھر اس ملک میں کسی کا احتساب ممکن نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ نا اہل ٹولے نے 1997 کی طرح عدلیہ اور 1999 کی طرح فوج کو تقسیم کرنیکی ہر ممکن سازش کی، سینے میں چھپے ہوئے راز اگلنے کی دھمکیاں دے کر اداروں کو بلیک میل کرنیکی کی بھونڈی حرکت بھی کی مگر وہ کسی ہتھکنڈے میں کامیاب نہیں ہوسکے اور اب مایوس اور خوفزدہ نواز شریف 31 مئی سے پہلے ملک سے بھاگنا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں پی آئی اے اور سٹیل مل کی فروخت پر سراپا احتجاج ہیں مگر ملکی تاریخ میں پہلی بار پنجاب میں تمام بڑے ہسپتال اور سکول آؤٹ سورس کرنے کے نام پر بیچے جا رہے ہیں اور یہ کام قاتل اعلیٰ پنجاب کر گزرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناح ہسپتال، میو ہسپتال، گنگا رام ہسپتال سمیت تمام بڑے ہسپتالوں کی بولیاں لگ چکی ہیں، یہ ہسپتال پرائیویٹ مافیا کے ہاتھ چلے گئے تو پھر کسی غریب کو مفت میں ڈسپرین اور پینا ڈول بھی نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اورنج ٹرین، میٹرو بسیں اور قومی خرچے پر 56 کمپنیاں چلانے والے قاتل اعلیٰ پنجاب سے ہسپتال اور تعلیمی ادارے کیوں نہیں چل رہے؟

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top