ڈنمارک: عقیدہ رسالت کورس کی اختتامی تقریب و محفل گیارہویں شریف

منہاج القرآن انٹرنیشنل ( ویلبی ) ڈنمارک کے زیر اہتمام مورخہ 05 جنوری 2013ء بروز ہفتہ کو بعد نماز عشاء ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ منہاج القرآن ڈنمارک کے ذیلی مراکز میں سے کسی ایک مرکز میں ہر ہفتہ گیارہویں شریف کا ختم پاک ہوتا ہے اس دفعہ یہ شرف ویلبی کے سنٹر کو حاصل ہوا، یہ تقریب گیارہویں شریف کے علاوہ ایک تربیتی نشست بھی تھی۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے امیر علامہ عبدالستار سراج اس مرکزپر تحریک کی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھارہے وہیں رفقائے منہاج القرآن اورمسلمانان ڈنمارک کی آئندہ نسلوں کی تعلیم وتربیت سے بھی غافل نہیں، آپ نے اس سلسلہ میں الفرغانہ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام عقیدہ رسالت کے نام سے ایک تربیتی کورس کا اہتمام کیا جس کا مقصد یہ تھا کہ شرکاء کورس اپنے اپنے علاقو ں میں جاکر دروس قرآن کا آغاز کریں اورمسلمانان ڈنمارک کو دین مبین سکھائیں، یہ کورس گذشتہ 04 ماہ سے ہر اتوار جاری تھا۔ گیارہویں شریف کے ختم کے ساتھ ہی اس کورس کی اختتامی تقریب بھی تھی۔ اس کورس کی ایک خوبی یہ بھی تھی کہ وہ بچے جو اردو کی بجائے ڈینش زبان میں بہتر انداز میں بات سمجھ سکتے ہیں ان کے لئے ہر ماہ ایک بار الفرغانہ انسٹیٹیوٹ کے پرنسپل ڈاکٹر ندیم عاصم شرکاء کے سوالات کے ڈینش زبان میں جوابات دیتے رہے۔

کورس کی اہمیت کو سمجھنے کے لئے چیدہ چیدہ موضوعات مختص کئے گئے جن پر ڈسکشن ہوئی

1۔ ایمان بالرسالت کیا ہے؟

2۔ نظام رسالت کی ضرورت وا ہمیت

3۔ مقام رسالت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حقیقت عبدیت

4۔ ایمان بالرسالت کے تقاضے

5۔ رسالت محمد ی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دائمیت، ابدیت اور آفاقیت

6۔ حیات رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بعد از وفات

7۔ عقیدہ ختم نبوت و رسالت

اس پر نور پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پا ک سے ہوا جس کی سعادت قاری ظہیر احمد الازہری نے حاصل کی جس کے بعد محمد حسین شاہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقد س میں نعت کا ہدیہ پیش کیا، دو ننھی بچیوں مریم اور ثناء نے بھی گلہائے عقیدت پیش کئے۔ عقیدہ رسالت کورس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے علامہ عبدالستار سراج نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی کی آمد سے لے کر آج تک ایمان اور عقیدہ کے باب میں جتنے بھی فتنے پید اہوئے ان کا تعلق بالواسطہ یا بلاواسطہ عقیدہ رسالت کے ساتھ ہے جیسا کہ جھوٹے مدعیان نبوت، انکار حجیت حدیث، عظمت رسالت کا انکار، معجزات کا انکار، شان رسالت مآب میں بے ادبی وگستاخی وغیرہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف اسی عقیدہ پر حملے کیوں ہوتے ہیں اور آج بھی ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تمام دوسرے عقائد کی بنیاد عقیدہ رسالت پر ہے مثلا نہ تو ہم نے فرشتوں کو دیکھا ہے اور نہ اللہ تعالیٰ کو، جنت کی نعمتوں اور عذاب دوزخ کو بھی ہم نے نہیں دیکھا ان تمام پر یقین کی واحد وجہ یہ ہے کہ ہم نے یہ تمام باتیں زبان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہیں تو جب نبی اکرم پر عقیدہ قائم نہیں رہے گا تو یہ تمام عقائد خود بخود متزلزل ہو جائیں گے اس لئے ضروری ہے کہ عقیدہ رسالت کو مضبوط کیا جائے۔

علامہ صاحب کے خطاب کے بعد شرکائے کورس کی تقاریر کا سلسلہ شروع ہوا جس میں حمزہ یوسف نے نصرت رسول، محترمہ نائلہ نے حیات النبی بعد از ممات، محترمہ طیبہ رحمان نے فتنہ قادیانیت، محترمہ فرزانہ مبشر نے تعلق رسول، محترمہ سمعیہ یوسف نے عقیدہ رسالت اور محترمہ کومل خالد نے اس کورس سے سیکھی گئی باتیں حاضرین سے شیئر کیں۔آخر میں علامہ عبدالستار سراج نے نئے شروع ہونے والے کورس عقیدہ آخرت کا تعارف کرایا۔ پروگرام کے اختتام پر قاری ندیم اختر نے ختم پاک پڑھا جس کے بعد حافظ ادریس نے دعا کرائی اور شرکاء کی کھانے سے تواضع کی۔

رپورٹ: محمد منیر

تبصرہ

Top