تحریک منہاج القرآن اسلام آباد کے زیراہتمام عظمت مصطفیٰ (ص) ریلی

پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن اسلام کے زیر اہتمام عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریلی کا اہتمام مورخہ 25 جنوری بروز اتوار کیا گیا جس کا آغاز تلاوت کلام سے ہوا، بعد ازاں حضور بنی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ نعت پیش کی گی۔ ریلی کی قیادت، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی، ضلعی صدر پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی صدر ابرار رضا ایڈووکیٹ، سٹی صدر اجمل چوہدری، اشتیاق میر ایڈووکیٹ، عرفان طاہر، حسن ملک، غلام علی خان، فاروق بٹ، انصار ملک، مصطفی خان، ملک طاہر جاوید، سہیل عباسی، سعدیہ کیانی، نصرت امین اور شیخ اقبال نے کی جبکہ پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن، منہاج القرآن علماء کونسل، منہاج القرآن یوتھ لیگ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے قائدین اور وابستگان کی کثیر تعداد نے شرکت کر کے حضور اکرم  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عہد وفا کا اظہار کیا۔ ریلی کا آغاز آبپارہ سے ہوتا ہوا پریس کلب اسلام آباد پر اختتام ہوگا۔

اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی صدر ابرار رضا ایڈووکیٹ، اشتیاق میر ایڈووکیٹ، نصرت امین اور عرفان طاہر نے عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے کارکنان ا پنے آقاومولیٰ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کو ہرگز معاف نہیں کریں گے، گستاخی کرنے والے کو ضرور سزا ملنی چاہیے۔ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن اسلام آباد کے زیراہتمام نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے اور توہین آمیز خاکے شائع کرنے والے بدترین مجرموں کے خلاف ’’عظمت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم‘‘ ریلی نکالی گئی۔

ریلی کے دوران محسن انسانیت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھ کر پوری دنیا کو ان سے وفاداری کا بھر پور پیغام دیا گیا۔ ا س موقع پر مقررین نے مطالبہ کیا کہ عالمی سطح پر گستاخانہ خاکے شائع کرنے والوں کو عالمی سطح دہشت گردی کو فروغ دینے کے جرم میں فوری گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ پوری دنیا کے لوگوں اور عالمی امن کا مسئلہ ہے، اگر گستاخی کے اس سلسلے پر قابو نہ پایا گیا، گستاخی کے مرتکب ملعون اور جریدے کو سخت سزانہ دی گئی تو پھر امت مسلمہ کے صبر کا پیمانہ لبریز بھی ہوسکتا ہے، جس کے سنگین نتائج برآمد ہونے کاخدشہ ہے۔ حکومت اس مسئلے پر صرف مذمت کی بجائے عمل قدم اٹھائے اور مسئلے کو عالمی عدالت میں لے کر جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی امن کے دعویدار اور امن کے ٹھیکیدار ادارے آقائے نامدار نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو فوری گرفتار کر کے ان کو قرار واقعی سزادلوانے میں اپنا کرداراداکریں۔ ریلی میں بچے، خواتین، مرد، نوجوان، بوڑھے بڑی تعدادمیں شریک تھے، شرکاء نے ہاتھوں میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کے کتبے اٹھائے ہوئے تھے اور گستاخ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک ہی سزا سر تن سے جدا، سیدی مرشدی، یا نبی یا نبی کے نعرے لگارہے تھے۔ پولیس نے ریلی کو پہلے میلوڈی اور پھر پولی کلینک کے پاس روکنے کی کوشش کی لیکن عوامی تحریک کے ابرار رضا ایڈووکیٹ، غلام علی خان، فاروق بٹ طالب سہروردی اور حسن ملک نے ریلی کو پریس کلب تک جانے کا کہ کر ریلی کو روکنے سے انکار کر دیا جس پر انتظامیہ خاموش ہوگئی۔ اور ریلی پر امن طریقے سے پریس کلب پر ہی اختتام پذیر ہوئی۔

تبصرہ

Top