عالمی میلاد کانفرنس 2006ء میں 5 لاکھ افراد کی شرکت

تحریک منہاج القرآن کی عالمی میلاد کانفرنس میں اندرون و بیرون ملک سے لاکھوں عشاقان رسول نے شرکت کی۔ ہزاروں خواتین صبح 4:30 تک پنڈال میں موجود تھیں۔ عالم اسلام کی سب سے بڑی میلاد کانفرنس کے دوران موسم انتہائی خوشگوار رہا۔ سیکورٹی کے انتظامات بہتر تھے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیلئے ہونے والی کانفرنس کی کارروائی ARY ڈیجیٹل، Qtv، انٹرنیٹ اور ریڈیو اسلام نیلسن یوکے کے ذریعے براہ راست پوری دنیا میں دیکھی گئی۔ اس طرح اس کانفرنس میں کروڑوں مسلمان شریک تھے۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ کے میلاد فلوٹ پر لگے احتجاجی بینر پر توہین آمیز خاکوں کے خلاف ڈھائی لاکھ سے زائد افراد نے دستخط ثبت کئے۔

کانفرنس میں بیرون ممالک سے شام کے الشیخ اسعد محمد الصاغرجی۔ الشیخ شہاب الدین الفرفور۔ الشیخ محمد ابو الہدا الحسینی، سعادہ الاستاذ ابوبکر بابا الہاشمی، یمن سے السید حبیب عمر بن حفیظ، سوڈان سے الشیخ احمد باکر السودانی، لکھنو انڈیا سے ڈاکٹر سید کلب صادق نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ محمد ابو الہدیٰ نے کہا کہ اس دور میں میلاد النبی کی رونقوں کو منہاج القرآن نے دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی میلاد کی عظیم الشان محفل منعقد کرنے پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا جو شخص میلاد کی خوشی مناتا ہے۔ اسکو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت نصیب ہوگی۔ میلاد منانا صحابہ اور اکابرین کا معمول تھا۔ آپ خوش نصیب لوگ ہیں جو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد منا کر اپنی بخشش کا ساماں پیدا کر رہے ہیں۔ منہا ج القرآن کا راستہ فتنوں سے پاک ہے۔ اب یہ بیداری پوری امت میں آئے گی۔ الشیخ اسعد محمد سعید الصاغرجی نے کہا کہ در اصل پاکستانی میلاد کو بڑی محبت سے مناتے ہیں اس پر میں بہت خوش ہوا ہوں۔ آج میرے ملک شام میں بھی ایسی محافل دیکھنے کو نہیں ملتیں۔ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانا مسلمانوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے میری ملاقات دمشق میں محفل نعت کے دوران ہوئی تھی اور آج پاکستان میں آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیوانوں کو دیکھ کر دل جھوم رہا ہے۔ میں عشق مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پروانوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور جن گستاخوں نے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کارٹون شائع کیے اللہ انہیں غرق کرے گا۔ ہمارا سب کچھ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت و حرمت پر قربان ہے۔ اور امت مسلمہ کی بقاء اور سلامتی آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق عشق کو مضبوط بنانے میں ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 65 برس قبل یہاں قرارداد پاکستان منظور ہوئی تھی آج یہ عظیم الشان میلاد کانفرنس تحفظ ناموس رسالت کیلئے منعقد کی گئی ہے۔ آج قرارداد پاکستان کے بعد قرارداد تحفظ ناموس رسالت پیش کی جا رہی ہے اگر آئندہ ناموس رسالت سے کھیلنے کی کوشش کی گئی تو دنیا کے کناروں میں کسی کی عزت محفوظ نہیں رہے گی۔ اسلام انسانوں کی عزت مال اور جان کی حفاظت کا دین ہے۔ دیگر مذاہب کے پیروکاروں کی عزت کا بھی محافظ ہے۔ دشمنوں تم نے اس رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت کو ہاتھ ڈالاہے جو ساری انسانیت کیلئے رحمت ہے۔انہوں نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اور یوتھ لیگ نے میلاد فلوٹ تیار کرکے احتجاجی دستخطوں کا جو پر امن سنجیدہ اور مؤثر طریقہ اپنایا ہے وہ تحریک منہاج القرآن کا ایک ایسا احتجاج ہے جو دنیا میں کہیں بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ ہماری زندگیوں کی خوشیاں لوٹ سکتی ہیں اگر ہم حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تعلق عشقی کو بحال کرلیں اور اس تعلق کو بحال کرنے کیلئے میلاد کانفرنسز کا انعقاد بہت ضروری ہے۔ آج اس عظیم الشان کانفرنس میں لاکھوں افراد حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عشق و محبت کے اظہار اور میلاد کی برکتیں سمیٹنے کیلئے حاضر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کائنات کی سب سے بڑی خوشی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میلاد عبادت کی روح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق غلامی قائم کرنے کیلئے ان کی ذات سے والہانہ عشق قائم کرنا ہوگا۔ ان کی عزت و حرمت کو دنیا کی ہر شے سے عزیز رکھنا مسلمانوں کی ترجیح ہونی چاہیے۔ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت نے مسلمانوں کے جذبہ عشق کو مزید جلا بخشی ہے اور آئندہ ایسی مذموم حرکت دوبارہ کی گئی تو دنیا میں کسی کی عزت سلامت نہیں رہے گی۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت و ناموس کی حفاظت کیلئے تحریک منہاج القرآن ہر سطح پر اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ سفارتی رابطوں سے لے کر سربراہان مملکت تک مراسلہ کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرا دیا ہے اور آئندہ کسی کو جرات نہیں ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ پھر سے عروج کے سفر پر گامزن ہونا چاہتی ہے تو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تعلق عشق کو مضبوط کیا جائے اور اس کےلئے میلاد مصطفیٰ کو تحریک کی شکل دینا ہوگی۔ گھر گھر میلاد کی محفلیں سجاؤ اس سے ایمان کو بہاریں نصیب ہوں گی۔ میلاد مصطفیٰ کانفرنس سے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، فیض الرحمن درانی، مخدوم دریاب یوسف ہاشمی، حسن محی الدین قادری اور دیگر مشائخ اور پیران کرام نے بھی خطاب کیا۔



اعلامیہ

  1. وہ تمام اخبارات جنہوں نے ان خاکوں کو شائع کیا ہے۔ غیر مشروط معافی مانگیں اور ان اشاعتوں کو واپس لیں۔
  2. ان تمام حکومتوں کے لئے جو آزادی تقریر و تحریر کو افراد اور جماعتوں کے حقوق سے متوازن بنانے کی حامی ہیں واضح قانون سازی کرنا ضروری ہے کہ ان کے مقدس اور قابل تحریم عقائد و نظریات کی تضحیک نہیں کی جائے گی۔
  3. تمام حکومتوں کو یہ امر یقینی بنانا چاہئے کہ اس طرح کی جانے والی قانون سازی کو ضابطے کے عمل سے گزار کر نافذ کیا جائے تاکہ اس قسم کی اشتعال انگیزی اور تضحیک کو دوبارہ رونما ہونے سے روکا جاسکے۔

اس سے متعلقہ اخباری تراشے ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top