ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا دورہ پاکپتن

منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے 9 اپریل 2018ء کو پاکپتن شریف کا دورہ کیا، دورے میں منہاج یونیورسٹی لاہور کے رجسٹرار کرنل ریٹائرڈ محمد احمد، ڈاکٹر ہرمن، ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا، ڈائریکٹر فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ محمد فاروق رانا، قاری ریاست علی چدھڑ اور دیگر قائدین بھی آپ کے ساتھ تھے۔

یونیورسٹی آف لاہور پاکپتن کیمپس کی دعوت پر ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز‎ منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 1400 سال پہلے امت مسلمہ ایک روشن خیال قوم اور ترقی یافتہ معاشرہ کے طور پر پہچان رکھتی تھی۔ آج امت مجموعی طور پر سیاسی، معاشی حالات اور سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں زوال پزیر ہے۔ امت مسلمہ کے پاس آج 55 سے زائد ممالک ہیں، لیکن امت پھر بھی پردیسی ہے۔ آج دنیا میں بڑے بڑے نامور سائنسدان مغرب سے ہیں، کوئی فلاسفی، کوئی فکر، جدت اور اختراع مغربی دنیا سے منظر عام پر آتی ہے۔ امت مسلمہ پر آج تعلیمی جمود ہے۔ تعلیمی زوال کا یہ عالم ہے کہ دنیا کی پہلی 500 سو ٹاپ کی یونیورسٹیز میں ایک بھی مسلمان ملک کی نہیں۔

ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ امت کے تعلیمی زوال کا حل یہ ہے کہ ہمیں امت کے بکھرے ہوئے شیرازے کو جوڑنا ہے۔ سات ارب مسلمانوں کی دنیا کو اندھیرے سے کسی اور نے نہیں بلکہ ہم نے خود کو نکالنا ہے۔ آج بھی اندھیرے سے نکلنے کی کوشش نہ کی تو پھر یونہی صدیاں بیت جائیں گی۔

اس سے پہلے یونیورسٹی آف لاہور پاکپتن کیمپس میں میزبان پیر الطاف حسین چشتی نے آپ کا شاندار استقبال کیا اور یونیورسٹی کیمپس کا وزٹ بھی کرایا۔ پاکپتن شہر پہنچنے تحریک منہاج القرآن پاکپتن کے کارکنان نے آپ کا پروقار استقبال کیا۔ 8 اپریل کو ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے تحریک منہاج القرآن پاکپتن کے زیراہتمام منعقدہ استحکام پاکستان کنونشن میں خطاب کیا۔ اس موقع پر منہاج القرآن و عوامی تحریک پاکپتن کے قائدین و کارکنان بھی موجود تھے۔دورے میں آپ نے معروف صوفی بزرگ حضرت بابا فریدالدین گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر حاضری بھی دی۔

استحکام پاکستان کنونشن

بابا فریدالدین گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر حاضری

پاکپتن شہر میں استقبال

تبصرہ

Top