سرگودھا: تحریک منہاج القرآن کی کوٹ مومن میں سید الشہداء کانفرنس

تحریک منہاج القرآن کوٹ مومن کے زیراہتمام سید الشہداء کانفرنس 15 اکتوبر 2017 کو شانی ایونٹ ہال میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس سے پروفیسر علامہ علی اختر اعوان نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں آستانہ عالیہ آڈھے شاہ کے سجادہ نشین پیر سید عاصم رضا شاہ سچیاری، آستانہ عالیہ پھلروان سے پیر سید گلزار حسین شاہ، صاحبزادہ نصراللہ گوندل، فضل احمد پنجوتھہ، تحریک منہاج القرآن ضلع سرگودھا کے امیر ملک غلام حسین جوڑا، تحریک منہاج القرآن کوٹ مومن کے سرپرستِ اعلیٰ حکیم محمد ظفر اقبال، صدر محمد مختار بھٹی، ناظم ظلِ حسنین ہنجرا، کوآرڈینیٹر مہر آصف محمود لک، پاکستان عوامی تحریک کوٹ مومن کے صدر سید وقار حیدر گیلانی، نائب صدر ڈاکٹر مناظر رانجھا، منہاج القرآن یوتھ لیگ کے صدر محمد اکرم قادری، نائب صدر مظہر اقبال طاہر، انجمن طلبائے اسلام سرگودھا ڈویژن کے ناظم وقار احمد رانجھا، محمد اعظم رانجھا، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کوٹ مومن کے صدر محمد سلیم مغل، جامع مسجد امیر حمزہ کے امام و خطیب حافظ محمد عثمان سہروردی سمیت تحریک منہاج القرآن کوٹ مومن کے کارکنان اور عشاقانِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و غلامانِ اہلِ بیت نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

کانفرنس کا آغاز تلاوتِ کلامِ مجید سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد قاسم نے حاصل کی۔ مدثر عباس قادری، محمد شفیق قادری اور نعمان قادری نے بارگاہِ رسالتمآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے، جبکہ محمد ثناءاللہ طاہر نے نقابت کے فرائض انجام دیے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ علی اختر اعوان نے کہا کہ صبر ان اوصاف میں سے ہے جو راہِ خدا پر چلنے میں مدد کرتے ہیں۔ صبر اصل میں ذہن و قلب کا حصہ بن کرایک نفسیات کی تخلیق کرتا ہے۔ جوہمارے لیے ممد و معاون ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمان کی اصل بنیاد صبر ہے کیونکہ صبر کوئی عمل نہیں بلکہ ایک حال ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ انہوں نے سانحہ کربلا کے پس منظر میں صبر کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ میدانِ کربلا میں دونوں لشکر باقی تمام عقائد و عبادات میں مشترک تھے‘ وہاں حق کی پہچان کا پیمانہ صبر تھا۔ صبر والے حق پر تھے اس لیے آج بھی زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صبر کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن پاک میں اس کاذکر 70 بار آیا ہے۔ آج ہم نے اپنی زندگیوں میں صبرکو ترک کر کے فرسٹریشن، ڈیپریشن اور ٹینشن جیسی مہلک امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صبر کا اس کائناتی اور دنیاوی نظام کے ساتھ بڑا گہراتعلق ہے۔ کائنات کے ہر عمل میں صبرکی آمیزش ہے۔ یہ کائناتی ربط ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم اپنی زندگیوں میں بھی اسے شامل کر کے زندگی میں ربط پیداکریں۔ کانفرنس سے سید وقار حیدر گیلانی نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ

Top