امریکہ: کنیٹیکٹ میں سالانہ شان اولیاء کانفرنس

منہاج القرآن انٹرنیشنل امریکہ کے زیراہتمام سالانہ شان اولیاء کانفرنس 30 دسمبر 2017ء کو منہاج القرآن النور اسلامک سنٹر کنیٹیکٹ میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت حاجی غلام سرور نے کی۔ شام 5 بجے پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا، جس کی سعادت حافظ شہاب الدین احمد فرحاد اور تاج الدین نے حاصل کی۔ تلاوت کے بعد سنڈے سکول کے بچے اور بچیوں نے قصیدہ بردہ شریف اور درود پاک پڑھ کر خوب رنگ جمایا۔ محمد ارشد لطیف نے اپنے مخصوص انداز میں تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدح سرائی کی۔ اس پروگرام میں نقابت کے فرائض علامہ محمد شریف کمالوی (ڈائریکٹر منہاج القرآن النور اسلامک سنٹر کنیٹیکٹ) نے سرانجام دیئے۔

علامہ پیر سید احمد ثقلین حیدر شاہ آف پاکستان نے کانفرنس میں مرکزی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اس ہستی کی بات کرنے جا رہے ہیں جن کا نسب باپ کی طرف سے حضرت امام حسن مجتبیٰ سے ملتا ہے اور ماں کی طرف سے حضرت امام حسین سے جا ملتا ہے۔ اگر شعر کی تعریف کی جائے تو شاعر خوش ہوتا ہے اگر ادب کی تعریف کی جائے تو ادیب خوش ہوتا ہے۔ اگر عمارت کی تعریف کی جائے تو معمار خوش ہوتا ہے، اگر شاگرد کی تعریف کی جائے تو استاد خوش ہوتا ہے اگر تحریرکی تعریف کی جائے تو محرر خوش ہوتا ہے اور اگر اولادکی تعریف کی جائے تو باپ خوش ہوتا ہے اور آج ہم نے شیخ عبدالقادر جیلانی کا ذکر کرنے کے لیے محفل سجائی ہے اور ان کا ذکر کرنے سے آقا دو جہاں محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوں گے۔

علامہ محمد شریف کمالوی نے مدلل خطاب کیا اور سیدنا عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کی حالات زندگی پر روشنی ڈالی اور ان کی علمی خدمات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ آپ نے صرف کرامات نہیں دکھائیں بلکہ میدان عمل میں کام کر عملی مثالیں قائم کیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عمر بھر حضور تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وسلم سے وارفتہ عشق کرنے کی تعلیمات دی ہیں۔ ذات مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ہی ہمارے ایمان کا مرکز و محور ہونا چاہیے، یہی منہاج القرآن کا پیغام ہے۔

کانفرنس میں کثیر لوگوں نے شرکت کی۔ پروگرام کی انتظامیہ نے خوب محنت سے اس کو کامیاب کیا جن میں محمد عارف، وقار احمد بٹ، یحیٰ بھائی کے علاوہ دیگر افراد نے بھی اپنی بساط کے مطابق خوب کام کیا۔

کانفرنس کے اختتام پر درودوسلام پڑھا گیا اور علامہ محمد شریف کمالوی نے خصوصی طور پر اختتامی دعا فرمائی۔

تبصرہ

Top