سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری سے شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کی ملاقات

لاہور (07 دسمبر 2017) سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ نے شہباز شریف کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ذمہ دارٹھہرا دیا لہذا وہ فی الفور مستعفی ہو جائیں، دونوں رہنماؤں نے القدس کو اسرائیلی دارلحکومت بنائے جانے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، اس فیصلہ سے مشرق وسطیٰ میں امن کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے، یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے بھی بر عکس ہے۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، سید خورشید شاہ، قیوم سومرو، قمر الزمان کائرہ، میاں منظور احمد وٹو، نوید چوہدری کے ہمراہ عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ آئے۔ مرکزی سیکرٹریٹ آمد پر سربراہ عوامی تحریک نے سینئر رہنماؤں کے ہمراہ انکا استقبال کیا۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ شہباز شریف سن لو، اب تمہیں وزیر اعلیٰ کے طور کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ بے گناہوں کے قتل میں ملوث قابل مذمت شخص وزیر اعلیٰ نہیں ہو سکتا۔ شہباز شریف کو اب استعفیٰ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہیں وہ ہمیں جو بھی حکم دیں گے اسکی تعمیل کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اس مسئلہ کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں 14 نہیں 100 لوگوں کو شہید کیا گیا اس سانحہ میں جو معذور ہوئے اور اپنی سماجی زندگی سے محروم ہوئے ان سے بھی ایک طرح سے زندگی چھن گئی۔ ہم ڈاکٹر طاہرالقادری سے اظہار یکجہتی کرنے آئے ہیں ان سے مدد لیں گے بھی اور دیں گے بھی۔

انہوں نے القدس کو دارلحکومت بنائے جانے کے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، اسی شہر لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس میں یاسر عرفات نے کہا تھا کہ آج فلسطین کاز کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اور ڈاکٹر طاہرالقادری دنیا میں جائینگے اور سربراہان کو قائل کریں گے کہ دنیا کے امن سے مت کھیلیں۔

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ بے نظیر بھٹو بھی یہاں آتی تھیں، یہ انکا گھر ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے عوام 70 سال سے ٹھوکریں کھا رہے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے سے مشرق وسطیٰ میں امن کوششوں کو دھچکہ لگا اس فیصلے پر نظر ثانی کرنا ہو گی، یہ مسلمانوں کا مسئلہ نہیں عالمگیر مسئلہ ہے۔ فیصلہ تبدیل نہ ہوا تو مشکلات بڑھیں گی، امریکہ نے خود کو تنہا کر لیا، پوپ اور یورپی یونین سمیت متعدد سربراہان نے اس فیصلے کو پسند نہیں کیا۔ اس فیصلے سے دہشتگردوں کو بھی ایک ٹول دے دیا گیا۔

سربراہ عوامی تحریک نے جسٹس باقر نجفی کمشن رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ رپورٹ مکمل اور ابہام سے پاک ہے، رپورٹ نے پنجاب حکومت کے بیریئرز ہٹانے کے مفروضے کو مسترد کر دیا۔ رپورٹ میں واضح ہو گیا آپریشن بیریئر ہٹانے کا نہیں، مجھے پاکستان آنے سے روکنا تھا اور 16 جون 2014 کی میٹنگ میں پوری پنجاب حکومت شریک تھی۔ شہباز شریف نے غلط بیان حلفی جمع کروایا رپورٹ میں یہ قرار دیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے پولیس کو ہٹنے کا کسی قسم کا کوئی حکم نہیں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے اس سارے آپریشن کی نگرانی کی، رپورٹ میں بتا دیا گیا کہ پولیس نے وہی کیا جسکا اسے حکم دیا گیا تھا اور یہ حکم خفیہ بھی تھا اور اعلانیہ بھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی جی پنجاب کو بدلنا اس بات کا ثبوت ہے کہ نواز شریف بھی اس میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ برئیر ہٹانے کیلئے پولیس کی جو مسلح نفری جمع کی گئی وہ عوامی تحریک کے غیر مسلح کارکنوں کے مقابلے میں بہت زیادہ تھی جسکا کوئی تناسب نہیں بنتا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا، شہید کارکنوں کے جنازے سے لے کر رپورٹ آنے تک انکے رہنما ہمارے شانہ بشانہ رہے۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو عمران خان نے بھی فون کیا اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ حصول انصاف کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری جو قدم بھی اٹھائیں گے ساتھ دیں گے۔ دونوں رہنماؤں نے جلد ملاقات پر بھی اتفاق کیا۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top