معصوم زینب کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، قاتل شہباز حکومت مستعفی ہو جائے : ڈاکٹر طاہرالقادری

ڈسٹرکٹ پولیس نے انصاف کیلئے آواز اٹھانے والے نہتے طلباء پر ڈائریکٹ فائرنگ کر کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاریخ دہرائی
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ شہدائے قصور کا بھی انتقام لیں گے، معصوم زینب کی نماز جنازہ پڑھانے کے بعد میڈیا سے گفتگو
خرم نواز گنڈاپور کی قیادت میں رہنماؤں نے ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں زخمیوں کی عیادت کی

لاہور (10 جنوری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 7 سالہ بیٹی زینب جسے درندہ صفت عناصر نے اغواء کے بعد قتل کر دیا تھا کی قصور میں نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ شہدائے قصور کا بھی انتقام لیں گے، عوام کے جان و مال اور پھول جیسے بچوں بچیوں کے تحفظ میں ناکام حکمرانوں کا اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے، حکمران فی الفور عہدے چھوڑ دیں، ڈسٹرکٹ پولیس نے انصاف کیلئے آواز اٹھانے والے نہتے طلباء پر ڈائریکٹ فائرنگ کر کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تاریخ دہرائی، جب تک یہ درندہ صفت، سفاک، قاتل حکمران مسلط رہیں گے، پھول جیسے بچے اور بچیاں قتل ہوتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ معصوم زینب قرآن پاک پڑھنے جارہی تھی کہ درندوں نے شہید کر دیا، یہ انسانیت کی تذلیل ہے اس کے ذمہ دار قاتل اعلیٰ پنجاب اور ان کی غنڈہ پولیس ہے۔

سربراہ عوامی تحریک نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے واقعہ کا نوٹس لیے جانے کو سراہا اور کہا کہ قاتل کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں انہیں اور ان کے سرپرستوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قاتل اعلیٰ اور ان کی ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن قصور عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو گئی اور انصاف کیلئے آواز اٹھانے والے قصور کے شہریوں پر گولیاں برسائی گئیں اور مزید شہریوں کو شہید اور زخمی کیا گیا جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمہ داروں کو عہدوں سے برطرف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم زینب 4 جنوری کو اغواء ہوئی، قاتل اعلیٰ اور ان کی ایڈمنسٹریشن سوئی رہی، پنجاب حکومت اس وقت متحرک ہوئی جب واقعہ کا نوٹس میڈیا اور سول سوسائٹی نے لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزراء کہتے ہیں یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ایسے واقعے کئی سال سے ہورہے ہیں، اس قسم کا جواب دینے پر انہیں شرم آنی چاہیے، یہ سیاستدان نہیں پیشہ ور مجرم، قاتل اور بھیڑیے ہیں، انہوں نے کہا کہ قاتل اعلیٰ کی درندہ پولیس نے گولیاں برسائیں، مزید شہریوں کو شہید کیا اور زخمی کیا، قصور کو منی ماڈل ٹاؤن بنا دیا گیا، قاتل اعلیٰ کو پولیس گردی کروانے پر شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا میں پوچھتا ہوں نواز شریف، شہباز شریف تمہارے حواری کہاں ہیں، معصوم زینب کی عزت اور جان بچانے میں ناکام حکمران کن بلوں میں چھپے ہوئے ہیں، وہ آج غمزدہ خاندان کے آنسو پونچھنے کیوں نہیں آئے؟ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے ساتھ ساتھ قصور کے شہداء کا بھی انتقام لیں گے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ قصور، لاہور، پنجاب اور پورے پاکستا ن کو امن، سلامتی اور تحفظ دے اور اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے والے سفاک درندہ صفت حکمرانوں سے ملک و قوم کی جان چھڑوائے، درندے اپنے انجام کو پہنچیں اور پاکستان کی دھرتی کو سکھ اور امن نصیب ہو۔

سربراہ عوامی تحریک کے ہمراہ نماز جنازہ میں منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹرحسن محی الدین قادری، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، ڈائریکٹر فارن افیئرز جی ایم ملک، سیکرٹری کوآرڈینیشن ساجد محمود بھٹی، جواد حامد، یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔

ویمن لیگ کی مرکزی رہنما عائشہ مبشر کی قیادت میں بھی خواتین عہدیداروں کا وفد زینب کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرنے کیلئے گیا، اس موقع پر عائشہ مبشر نے کہا کہ جس عہد اقتدار میں پھول جیسی بچیوں کو تحفظ میسر نہیں اس نظام اور ان حکمرانوں کو اٹھا کر سمندر میں پھینک دینا چاہیے۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور سینئر رہنماؤں کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں گئے اور انہوں نے پولیس کی بلا اشتعال فائرنگ سے زخمی ہونے والے نوجوانوں کی عیادت کی۔ خرم نواز گنڈاپور نے ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی درندہ پولیس معصوم انسانوں کا شکار کھیل رہی ہے، شہباز شریف نے انہیں تربیت ہی اس بات کی دی ہے کہ جو بھی ان کے اقتدار کے لیے خطرہ بنیں یہ اس کی جان لے لیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ڈی پی او قصور اور پوری ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کو برطرف کر دینا چاہیے، یہ نااہل اور سفاک درندے جان و مال کے تحفظ کی بجائے انہیں نقصان پہنچارہے ہیں۔ انہوں نے شہید ہونے والے نوجوانوں کے اہلخانہ سے بھی اظہار تعزیت کیا۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top