ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس

17 جنوری مال روڈ لاہور سے انصاف کیلئے طاقتور عوامی احتجاج شروع ہو گا: ڈاکٹر طاہرالقادری
تمام آپشن کھلے، کسی حد تک جا سکتے ہیں، سلطنت اشرافیہ کے مکمل خاتمے سے انصاف ملے گا
شیخ رشید احمد، جہانگیر ترین، قمر الزمان کائرہ، کامل علی آغا، خرم نواز گنڈا پور، ناصر شیرازی و دیگر رہنماؤں کی شرکت

لاہور (11 جنوری 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اے پی سی ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں متفقہ فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف، معصوم زینب اور قصور پولیس کی بربریت کا شکار شہریوں کے انصاف کیلئے 17 جنوری سے مال روڈ لاہور سے طاقت ور عوامی احتجاج کا آغاز ہوگا۔ قوی امید ہے احتجاج میں اے پی سی میں شریک تمام جماعتوں کی مرکزی قیادت شریک ہو گی۔ تمام آپشن کھلے ہیں کسی حد تک بھی جا سکتے ہیں۔ احتجاج کا آخری راؤنڈ فیصلہ کن ہو گا۔ 17 جنوری کے بعد کے لائحہ عمل کیلئے 16 جنوری کو 12 بجے دن ایکشن کمیٹی کا اجلاس عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہو گا۔

اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، جہانگیر ترین، قمر الزمان کائرہ، سینیٹر کامل علی آغا، ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، میاں منظور وٹو، خرم نواز گنڈا پور، عبد العلیم خان، ناصر شیرازی، شعیب صدیقی، چوہدری فیاض وڑائچ و دیگر رہنماء شریک تھے۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نا انصافی کرنیوالے اقتدار میں ہیں انصاف نہیں مل سکتا، قومی قیادت اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ سلطنت اشرافیہ کے اقتدار کے مکمل خاتمے کے بغیر نا انصافی کا خاتمہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا احتجاج آئین اور جمہوری اقدار کے دائرے میں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے سوا ہم پر کوئی پابندی نہیں، حصول انصاف کیلئے آخری حد تک جا سکتے ہیں۔

دریں اثناء ایکشن کمیٹی کے ممبران سہ پہر 4 بجے مرکزی سیکرٹریٹ میں پہنچے اور 17 جنوری کے احتجاج کی توثیق کی گئی، ایکشن کمیٹی نے حکومت کو خبردار کیا کہ ہمارا احتجاج پر امن ہو گا پولیس گردی اور غنڈہ گردی کے نتائج بھیانک ہوں گے۔ اجلاس میں معصوم بچی زینب کے قتل کے اذیت ناک واقعہ پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے قصور پولیس اور ایڈمنسٹریشن کی مجرمانہ غفلت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسکا ذمہ دار براہ راست وزیر اعلیٰ پنجاب اور رانا ثناء اللہ کو ٹھہرایا گیا۔ اجلاس میں قصور میں پولیس فائرنگ سے شہید ہونیوالے شہریوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top