قمر جاوید ملک کی یاد میں تعزیتی ریفرنس 'تذکرہ ان کی وفاؤں کا'

تحریک منہاج القرآن کے شعبہ تربیت کے زیراہتمام ڈپٹی ڈائریکٹر ٹرینگ قمر جاوید ملک مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس ’’تذکرہ ان کی وفاؤں کا‘‘ 30 دسمبر 2009ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ مرحوم دل کا دورہ پڑنے سے گزشتہ دنوں انتقال کر گئے تھے۔ تعزیتی ریفرنس کی صدارت مرکزی امیر تحریک صاحبزادہ مسکین فیض الرحمٰن درانی نے کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد نعت مبارکہ اور قصیدہ بردہ شریف بھی پڑھا گیا۔ ریفرنس میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین اور سٹاف ممبران نے بھرپور شرکت کی۔ جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔ نظامت تربیت کی طرف سے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے نائب ناظم تربیت عبدالرازق نے بتایا کہ آج کا ریفرنس تحریک کے ایک ایسے ہونہار سپوت کی یاد میں منعقد کیا جا رہا ہے جس پر ہم سب کو فخر ہے۔

صاحبزادہ مسکین فیض الرحمٰن درانی نے کہا کہ قمر جاوید ملک کو اللہ تعالی نے بہت سی صلاحیتوں سے نوازا تھا۔ وہ سخت ترین مشکلات کے باوجود استقامت کے ساتھ مشن کی خدمت کرتے رہے۔ ہمیں ان کی یادوں کو محض یادیں نہیں بنانا چاہیے بلکہ ان کی اچانک موت ہمارے لیے صدمے کے ساتھ ایک بہت بڑا پیغام بھی ہے۔ وہ پیغام یہ ہے کہ ہمیں دین کی خدمت کرنے کے لیے دن رات ایک دن کر دینا چاہیے۔ ہمارے لیے اس سے بڑی خوشی اور کیا ہوگی کہ ہماری زندگی میں کی گئی کاوشیں تحریک منہاج القرآن کے کام آ سکیں۔ امیر تحریک نے کہا کہ قمر جاوید ملک کی تحریکی خدمات کو ہم سب سلام پیش کرتے ہیں۔

قائمقام ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ زاہد فیاض نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قمر جاوید ملک تحریک منہاج القرآن کا قابل فخر اثاثہ تھے۔ انہوں نے تحریک کے لیے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔ تحریک کی تاریخ میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قمر جاوید ملک ایک شریف النفس انسان ہونے کے ساتھ اپنے کام میں محو اور مگن رہنے والے شخص تھے۔ ایسے لوگوں کی کاوشوں سے منہاج القرآن آج ساری دنیا میں اپنا پیغام پہنچا رہا ہے۔ ہم سب آج ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

امیر تحریک منہاج القرآن پنجاب احمد نواز انجم نے کہا کہ قمر جاوید ملک کی شخصیت کے کئی پہلو تھے۔ وہ اپنے ساتھیوں کی مشکلات کو سن کر پریشان ہو جایا کرتے تھے۔ وہ ایسے خاموش طبع انسان تھے کہ ان میں غصہ نامی کسی شے کا وجود بھی نہیں تھا۔ اس بات کا مظاہرہ متعدد مواقع پر دیکھنے کو ملا۔ بلاشبہ وہ تحریک منہاج القرآن کے قابل فخر اور قابل مثال کارکن تھے۔ ہم مرکزی سطح پر ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں جبکہ فیلڈ میں کارکنان بھی ان کی خدمات کے معترف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کی کوششوں کو آگے بڑھا کر منہاج القرآن کا دست و بازو بننا ہماری سب کی ذمہ داری ہے۔

ناظم حلقہ درود میاں عبدالقادر نے کہا کہ تحریکی زندگی میں قمر جاوید ملک ایک جذبے اور حوصلے کا نام تھے۔ ان کی ساری زندگی اس بات کی امین اور شاہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک باکردار انسان تھے جنہوں نے ساری زندگی وقت کی پابندی کرتے ہوئے اپنی تحریکی ذمہ داریاں اور امور سرانجام دیئے۔ وہ ہمیشہ دوسروں کو بھی وقت کی پابندی کا درس دیتے رہے۔

نظامت تربیت کے ناظم ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو نے کہا کہ قمر جاوید ملک کی ناگہانی موت سے نظامت تربیت میں بہت بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے۔ جسے پر کرنے میں وقت لگے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مرحوم کی ناگہانی موت سے ہم سب دکھی ہیں لیکن ان کی خدمات دیکھ کر ہمارے دلوں میں ڈھارس بندھ جاتی ہے۔ وہ تحریک کا حقیقی سرمایہ اور اثاثہ تھے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر نظامت تربیت غلام مرتضیٰ علوی نے کہا کہ مرحوم ایک صاف گو، پاکباز اور تحریکی جذبے سے سرشار اور متحرک نوجوان تھے۔ انہوں نے تحریک منہاج القرآن کے 6 سے زائد شعبوں میں محنت و خدمت سے کام کیا اور اپنے کام کے ایسے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں جو مدتوں یار رکھے جائیں گے۔ قمر جاوید ملک مرحوم اخلاص اور رضائے الہیٰ کے بھی پیکر تھے۔

ریفرنس میں قمر جاوید ملک مرحوم کے بھائی غلام عباس نے بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کی موت سے ہماری کمر ٹوٹ گئی ہے مگر تحریک منہاج القرآن کی طرف سے اس خوبصورت اظہار ہمدری سے ہمیں حوصلہ ملا ہے۔ اس سے ہمیں ان کی جدائی کے احساس میں کمی ہوئی ہے۔ اب ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ہمارا بھائی ایک درویش منش انسان اور خدمت کے جذبے سے سرشار تھا۔

تعزیتی ریفرنس میں ناظم امور خارجہ جی ایم ملک، ناظم منہاج القرآن علماء کونسل سید فرحت حسین شاہ، ناظم تعلیمات علامہ شاہد لطیف، منہاج یوتھ لیگ کے صدر بلال مصطفوی، ڈائریکٹر میڈیا میاں زاہد اسلام، ایم ایس ایم کے مرکزی رہنماء ساجد محمود گوندل، محمد اشرف، مرکزی ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ فاطمہ مشہدی اور طیبہ طاہرہ نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ ریفرنس کے اختتام پر قمر جاوید ملک کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top