منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے زیر اہتمام نماز عید الاضحی کے چھ بھرپور اجتماعات اور اجتماعی قربانی

پوری دنیا کی طرح ڈنمارک کے مسلمانوں نے بھی عیدالاضحٰی مذہبی جوش و خروش سے منائی منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک کے زیر اہتمام مختلف مقامات پر نماز عید کے چھ اجتماعات میں عوام الناس کی کثیر تعداد شریک ہوئی اور خوشی کا یہ موقع عطا ہونے پر خدا کے حضور سجدہ ریز ہوئی۔

ان اجتماعات میں آنے والے معزز مہمانوں کے لیے تمام مقامات پر بہترین انتظامات کیے گئے تھے۔جہاں صفائی و ستھرائی ، نمازیوں کے وضو کرنے اور نماز پڑھنے کے انتظامات بے مثال تھے وہیں ان تمام مقامات پرناشتے کا بھی وسیع اہتمام تھا۔ ان اجتماعات سے خطاب کرنے والوں، خطبئہ عید پڑھنے والوں اور نماز عید کی امامت کرنے والوں میں امیر منہاج القرآن ڈنمارک علامہ عبدالستار سراج صاحب، قاری الحافظ ندیم اختر صاحب، علامہ ندیم یونس صاحب، علامہ محمد ادریس الاذہری صاحب، حافظ عتیق احمد ہزاروی صاحب، علامہ نفیس قادری صاحب، علامہ محمد اشتیاق الاذہری صاحب شامل تھے۔ اس موقع پر نماز ادا کرنے والوں کا اس قدر ہجوم تھا کہ منہاج القرآن ڈنمارک کے ہیڈ کوارٹر کے علاوہ منہاج القرآن کے تین اور سنٹرز پر نماز عید کے اجتماعات کے علاوہ دو مقامات پر بہت بڑے سپورٹس ہال کرایے پر لیے گئے تھے تاکہ کوئی مسلمان سنت ابراہیمی کی پیروی کے اس مقدس دن پرفریضہ ء نماز سے محروم نہ رہ جائے۔

عیدالفطر کے بعد سے ہی منہاج القرآن ڈنمارک کی جانب سے اجتماعی قربانی کی مہم شروع کر دی گئی تھی اور لوگوں کو نماز جمعہ ، گیارہویں شریف اور دوسرے اجتماعات پر منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ہونے ولی اجتماعی قربانی کے انتظامات اور فضائل کے بارے میں آگاہ کیا جاتا رہا۔ واضع رہے کہ منہاج القرآن کی اس اجتماعی قربانی کا اہتمام جس میں پوری دنیا سے مسلمان حصہ لیتے ہیں اور جس میں سینکڑوں کے حسب سے جانور قربان کی جاتے ہیں اور سینکڑوں رضاکار مختلف ممالک میں اس مہم میں خدمات سر انجام دیتے ہیںان ممالک اور علاقوں میں کیا جاتا ہے جہاں قدرتی آفات ، جنگ ، قحط یا اس قسم کی کسی او ر وجہ سے لوگوں کو مسائل کا سامنا ہو ۔ مثلااس دفعہ یہ قربانی کینیا اور صومالیہ کے غربت اور جنگ زدہ علاقوں میںبھی کی گئی جس کی تفصیلات منہاج ویلفئیر فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

نماز عید کے بعد لوگوں نے علمائے کرام ، دوستوں، عزیزوں اور رشتہ داروں سے عید ملی جسکے بعد تمام مقامات پر ناشتہ پیش کیا گیا اس کے بعد لوگ اپنی خاندانوں کی عید کی خوشیوں میں شامل ہونے کے لیے اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔

رپورٹ: محمد منیر

تبصرہ

Top