حضور (ص) سے محبت کے اظہار کا منفرد ثقافتی میلاد فیسٹیول

رپورٹ : رابعہ عروج ملک

تحریک منہاج القرآن نے موجودہ دور میں محبت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انعقاد کو دینی روایت کی حیثیت سے متعارف کروایا۔ 11 اور 12 ربیع الاول کی رات عظیم الشان عالمی میلاد کانفرنس دنیا بھر میں منہاج القرآن کی پہچان ہے۔ 12 روزہ ضیافت میلاد ہو یا ہر گلی محلے اور علاقے میں انعقاد پذیر ہونے والی محافل میلاد اور مشعل بردار جلوس، ہر ایک کا مقصد حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کی شمعیں جلانا اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے انعقاد کو سوسائٹی میں رواج دینا ہے۔

منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام 18، 19 اور 20 اپریل 2008ء کو ریس کورس پارک لاہور میں انعقاد پذیر ہونے والا میلاد فیسٹیول بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ منہاج القرآن ویمن لیگ نے محسوس کیا کہ میلاد صرف علمی و ادبی حلقوں میں انعقاد پذیر ہونے والی محافل کا نام نہیں بلکہ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک کلچر، ایک ہمہ جہت روایت اور ایک عظیم Celebration کا نام بھی ہے جو تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی خوشی میں ان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شایان شان منائے جانے کا متقاضی ہے۔ میلاد فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کے اہم گوشوں کو عوام الناس میں متعارف کروانا اور نوجوان نسل کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت و میلاد کی طرف راغب کرنا ہے۔ الحمد للہ منہاج القرآن ویمن لیگ نے اس فیسٹیول کو خوبصورت ثقافتی رنگ دے کر لاہور کے سب سے بڑے ثقافتی مرکز میں دنیا کے سامنے پیش کیا۔ میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اجاگر کرنے کے پیغام کو ایک ثقافت کے طور پر متعارف کروانے کا یہ منفرد انداز تحریک منہاج القرآن نے سب سے پہلے دیا ہے۔

پہلا دن

ریس کورس پارک لاہور میں مورخہ 18 اپریل کو سہہ پہر چار بجے محترم جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے میلاد فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر امیر تحریک محترم صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی، نائب ناظم اعلیٰ محترم شیخ زاہد فیاض، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک محترم انوار اختر ایڈووکیٹ، ناظم امورخارجہ محترم جی ایم ملک، ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ محترمہ فرح ناز، ناظم یوتھ لیگ محترم ساجد محمود بھٹی، ناظم میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز محترم ڈاکٹر شاہد محمود، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترم سہیل احمد رضا، تحریک منہاج القرآن کے مرکزی قائدین اور دیگر معزز مہمان بھی موجود تھے۔

٭ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محترم جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام منعقدہ اس میلاد فیسٹیول نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ مسلم قوم زندہ ہے اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اپنے اسلامی کلچر سے محبت رکھنے والی ہے۔ یہ میلاد فیسٹیول حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قلبی محبت کا اظہار کررہا ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری حقیقی معنوں میں اسلامی تعلیمات کے فروغ کے ذریعے اسلام کے احیاء میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ میں دل سے ان کی اور ان کے کام کی قدر کرتا ہوں۔ میلاد فیسٹیول کے کامیاب ترین انعقاد پر منہاج القرآن ویمن لیگ مبارکباد کی مستحق ہے۔

میلاد فیسٹیول کے موقع پر اسلامی کلچر کے نمائندہ اور دیگر سٹالز کا بطور خاص اہتمام کیا گیا۔ ان سٹالز نے میلاد فیسٹیول کی رونق میں اضافہ کیا اور خصوصی دلچسپی کا باعث رہے۔ جن کی تفصیل درج ذیل ہے :

٭ زیارات کارنر : حضور علیہ الصلوۃ والسلام، اہل بیت اطہار رضی اللہ عنھم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے منسوب مختلف تبرکات کو زیارات کارنر میں رکھا گیا تھا۔ ان تبرکات میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی قبر انور کے غلاف سے مس شدہ دستانے، قبر انور سے مس شدہ مٹی، غار ثور کا پتھر، جبہ مبارک کے دھاگے، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زیر استعمال پانی کی بوتل، آپ صلی اللہ علی والہ وسلم کے حجرہ مبارک کی خاک مبارک، گنبد خضراء کا رنگ مبارک، پیپل کے پتے پر کنندہ قرآنی آیات، درود پاک، حضور غوث پاک کے مزار اقدس کے پھول اور غلاف کا ٹکڑا، حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مزار مبارک کے بلب، طور پہاڑ کے پتھر کا ٹکڑا جہاں حضرت موسیٰ علیہ السلام پر تجلی خدا کا ظہور ہوا، خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے کبوتروں کے پر، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور کے غلاف کعبہ کے دھاگے، حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر مبارک کے پھول، مسجد نبوی کے پردوں کے دھاگے، حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ذاتی چادر مبارک کا ٹکڑا، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنھا کے حجرہ مبارک کی مٹی مبارک، حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ کے کنوئیں کا پتھر، حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر مبارک کے پتھر، غلاف کعبہ کا ٹکڑا، خانہ کعبہ کی بنیادوں کے پتھر، احد پہاڑ کا پتھر مبارک، احد پہاڑ کی مٹی مبارک، غزوہ خندق کے موقع پر خندق سے نکلنے والے پتھر مبارک اور دیگر متبرک اشیاء شامل ہیں۔

میلاد فیسٹیول میں آنے والے احباب تبرکات کی زیارت کے بعد اشکبار تھے اور یہ تبرکات زیارت کرنے والوں کے لئے رقت قلبی کا سامان پیدا کررہے تھے۔

  • میلاد کارنر : عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شرعی حیثیت (قرآن و حدیث کی رو سے) اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عند الآئمہ والمحدثین کو میلاد کارنر میں آویزاں کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں دنیا بھر میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خوبصورت اجتماعات کی تصاویر کو بھی Display کیا گیا تھا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی لازوال علمی خدمات میں سے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ان کی خصوصی علمی کاوشیں بھی اس کارنر کی زینت تھیں۔
  • تاریخ سیرت کارنر : حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نسبت رکھنے والے مختلف نادر مقامات کی تصاویر جن میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا عمامہ شریف، نعلین پاک، موئے مبارک، تلوار مبارک، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا بحرین کے گورنر کو لکھا گیا مکتوب، بستر مبارک، وہ پتھر مبارک جس پر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے تیمم فرمایا شامل ہیں، اس کارنر کی خوبصورتی میں اضافہ کررہے تھے۔ علاوہ ازیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات بابرکات کے مختلف گوشوں پر مشتمل ایک پورا کارنر ترتیب دیا گیا تھا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسندیدہ چیزوں اور ان کے خواص پر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشادات پڑھنے والوں کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع کا راستہ بتارہے تھے۔
  • خوشبو اور زمزم کارنر : آقا علیہ الصلوۃ والسلام کی پسندیدہ چیزوں میں خوشبو اور آب زمزم کو نمایاں حیثیت حاصل ہے لہذا دنیا بھر کی نادر اور نایاب خوشبوؤں کے سٹال لگائے گئے تھے۔ خالص آب زم زم کے سٹالز بھی موجود تھے۔
  • Kids Corner : بچوں میں اسلامی فکر کو ترویج دینے کے لئے kids Corner موجود تھا جو بچوں کے لئے خصوصی دلچسپی کا باعث تھا۔ بچوں کی تربیت کے لئے خصوصی کتابیں، کھلونے اور دیگر چیزیں Kids Corner پر موجود تھیں۔
  • حجاب کارنر : سیدہ کائنات سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنھا کی سنت حجاب کو فروغ دینے کے لئے منہاج القرآن ویمن لیگ نے اس میلاد فیسٹیول میں حجاب کارنر کا اہتمام بھی کیا جنہیں Visit کرنے والی خواتین نے بہت پسند کیا۔
  • ثرید کارنر (فوڈ سٹالز) : حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسندیدہ غذا ثرید کا سٹال لگایا گیا جسے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرنے والوں نے بے حد خوشی سے تناول کیا۔
  • کھجور سٹال : کھجور کو آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو حیثیت عطا فرمائی وہ کسی کی نظروں سے اوجھل نہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اسی پسند کے پیش نظر کھجوروں کے سٹال لگائے گئے تھے جن میں مکہ مکرمہ اور مدینہ پاک میں پائی جانے والی ہر طرح کی کھجوریں دستیاب تھیں۔
  • ایرانی کلچر سٹال : میلاد فیسٹیول کا بنیادی مقصد اسلامک کلچر اور Values کو فروغ دینا تھا لہذا خانہ فرہنگ ایران کے تعاون سے ایرانی کلچر کا سٹال لگایا گیا تھا جو شائقین کے لئے خصوصی دلچسپی کا باعث تھا۔

علاوہ ازیں اس میلاد فیسٹیول میں اسلامی بکس کارنر، سی ڈیز کارنر، ہینڈی میڈ کارنر، مٹی کے برتنوں کے سٹال، اسلامک آرٹس کارنر، اسلامی بوتیک کارنر، شہد، زیتون اور اسلامی تہذیب و ثقافت کی تصویری نمائش کے سٹالز بھی لگائے گئے۔ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی شعبہ جات منہاج ایجوکیشن سوسائٹی، نظامت ممبر شپ، منہاج القرآن ویمن لیگ، منہاج القرآن پبلی کیشنز اورنظامت ویلفیئر کے سٹالز بھی فیسٹیول کی رونق کو دوبالا کررہے تھے۔

میلاد فیسٹیول میں جو چیز سب سے زیادہ دلچسپی کا باعث بنی رہی وہ خانہ کعبہ اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خوبصورت ماڈلز تھے۔ ان ماڈلز کی درمیانی جگہ میں اونٹ اور کھجور کے درختوں کے ماڈلز رکھے گئے جو کہ عالم عرب کے خوبصورت کلچر کی عکاسی کررہے تھے۔

دوسرا دن

منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام میلاد فیسٹیول کے دوسرے روز شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی اہلیہ محترمہ بیگم رفعت جبین قادری اور آپ کی صاحبزادیوں نے مشترکہ طور پر فیتہ کاٹ کر فیسٹیول کے دوسرے روز کا افتتاح کیا۔ انہوں نے مختلف سٹالز کا خصوصی دورہ بھی کیا۔ اس موقع پر منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ محترمہ فرح ناز اور دیگر قائدین بھی آپ کے ساتھ تھیں۔ آپ نے تمام سٹالز کا گہری دلچسپی کے ساتھ وزٹ کیا۔

٭ اس موقع پر محترمہ قرۃ العین فاطمہ صاحبہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ

’’میلاد فیسٹیول حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کا عملی نمونہ ہے جس میں اسلامک کلچر کو Promote کرنے کی جانب اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے مذہب، دین اور اپنے عظیم اسلامک کلچر کو Promote کریں کیونکہ بھٹکی ہوئی انسانیت کی نجات صرف اور صرف ایسے ہی ممکن ہے۔ حکومت پاکستان کو بھی چاہئے کہ وہ اسلامک کلچر کو Promote کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے‘‘۔

دوسرے روز بھی سینکڑوں شرکاء نے اپنی فیملیز کے ساتھ یہاں وزٹ کیا اور سٹالز میں گہری دلچسپی لی۔ پنڈال میں ایک خوبصورت سٹیج بھی بنایا گیا جس پر نامور ثناء خوانان، مہمانان گرامی اور ننھے منھے نعت خواں بچے نعت خوانی کر رہے تھے۔ منہاج پروڈکشن کی ٹیم اس کی براہ راست کوریج کر رہی تھی اور دوسری طرف پنڈال میں مختلف مقامات پر ڈیجیٹل سکرینوں کے ذریعے فیسٹیول کو دکھایا جا رہا تھا۔

میلاد فیسٹیول کے دوسرے روز مختلف شعبہ ہائے زندگی کی شخصیات کے علاوہ معروف اداکار فردوس جمال اور نامور فلم مصنف ناصر ادیب نے فیسٹیول کا خصوصی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف سٹالز کو دیکھا اور ان میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

٭ وزٹ کے بعد محترم فردوس جمال نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

’’منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دین اسلام کے ہر شعبہ میں تجدیدی کام کیا اور یہ میلاد فیسٹیول بھی اس کی ایک مثال ہے۔ آج میلاد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو اس انداز میں متعارف کروانے کی ضرورت ہے کہ ہم اسے اپنی ثقافت کا حصہ بنا لیں۔ یہ وہ کام ہے جو منہاج القرآن کر رہا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ملک بھر میں اس طرح کے بیسیوں میلاد فیسٹیول منعقد ہوں گے ‘‘۔

٭ محترم ناصر ادیب نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

’’میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں شکر بجا لاتا ہوں کہ اس نے میرے گناہوں سے صرفِ نظر فرماتے ہوئے مجھے اس خوبصورت روحانی میلاد فیسٹیول میں شرکت کی سعادت عطا فرمائی اور میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے مجھے یہ نادر موقع عطا کیا۔ اس خوبصورت میلاد فیسٹیول کے انعقاد پر میں منہاج القرآن ویمن لیگ کو کروڑوں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اپنی اور پوری قوم کی طرف سے ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کو سلیوٹ کرتا ہوں کہ انہوں نے ہم جیسے بھٹکے ہوئے لوگوں کو راہ راست پر لانے کے لئے عظیم کاوشیں کیں‘‘۔

تیسرا دن

میلاد فیسٹیول کے تیسرے اور آخری دن بھی سینکڑوں احباب نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اس فیسٹیول کا وزٹ کیا اور فیسٹیول کے انعقاد کو محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ اور اسلامی تعلیمات و ثقافت کے احیاء کی جانب اہم قدم قرار دیا۔ میلاد فیسٹیول میں آخری دن بھی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے خصوصی شرکت کی اور اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

  • محترم خواجہ سعد رفیق (وفاقی وزیر برائے ثقافت) نے کہا کہ میلاد فیسٹیول کے اس کامیاب انعقاد پر منہاج القرآن ویمن لیگ اور منہاج القرآن کے کارکنان، وابستگان اور بالخصوص ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ایسا فیسٹیول پہلے کبھی نہیں دیکھا جس میں طہارت، پاکیزگی، کلچر اور Festivity ایک ہی جگہ موجود ہیں۔ اصل میں یہی ہمارا کلچر ہے۔
     
  • محترمہ سمعیہ راحیل قاضی صاحبہ نے فیسٹیول کے انعقاد کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ نے اس میلاد فیسٹیول کی صورت میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کی شمع روشن کی ہے، ایک ایسے وقت میں جب امت مسلمہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی توہین کا زخم سہہ رہی ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب کو مبارکباد ہو کہ جنہوں نے اتنے انوکھے انداز میں عوام الناس میں محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کرن روشن کی ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دین آسان کرکے لوگوں کے سامنے پیش کیا ہے۔
     
  • محترم عبدالرضا عباسی (خانہ فرہنگ، ایران) نے کہا کہ اس عظیم میلاد فیسٹیول میں لوگوں کی مادی ضرورت کی چیزوں کے ساتھ روحانی ضرورت کی چیزیں بھی موجود ہیں۔ اس فیسٹیول پر منہاج القرآن ویمن لیگ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری عالم اسلام کی بہت بڑی شخصیت ہیں جو علمی کام انہوں نے کتابوں کی صورت میں کیا اور ان کی دیگر خدمات بھی اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ پورے عالم اسلام اور بالخصوص پاکستان کے لئے فخر ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں صحت و سلامتی عطا فرمائے۔
     
  • محترم طارق عزیز (نامور کمپیئر) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ نے میلاد فیسٹیول کی صورت میں اسلامک کلچر اور طہارت و پاکیزگی کا وہ ماڈل دیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔ اس مقدس میلاد فیسٹیول نے پورے لاہور کو مقدس کردیا ہے۔ اسلام کو زندہ کرنے والوں میں ان کا نام لکھا جائے گا۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کو اس انعقاد پر صدہا مبارکباد دیتا ہوں۔
     
  • محترم ادریس حنیف (نائب ناظم لاہور) نے کہا کہ یہ ایک بہترین اسلامک فیسٹیول ہے اسے مزید وسعت دینی چاہئے۔ اس سلسلے میں انہیں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرواتا ہوں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب نے اسلام کی بڑی خدمت کی ہے۔ دین اور دنیا میں بہت Gape تھا اور ڈاکٹر صاحب نے یہ ثابت کیا ہے کہ دین کے اندر ہی دنیا کا علم بھی موجود ہے۔
     
  • محترم اسماعیل تارا (اداکار) نے وزٹ کے بعد اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ اس مقدس میلاد فیسٹیول کا وزٹ کرکے قلبی سکون ملا ہے اور یہ طے ہوا کہ یہی ہماری اصل ہے جس سے ہم دور ہوتے جارہے ہیں۔ ایسے پروگرام مستقل بنیادوں پر ہونے چاہئیں۔
     
  • محترم عرفان کھوسٹ (اداکار) نے کہا کہ اس روح پرور میلاد فیسٹیول میں آنے پر میں اللہ کا جتنا شکر کروں کم ہے۔ میں اپنی ان بہنوں اور بیٹیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے یہ عظیم کاوش کی ہے۔ ڈاکٹر صاحب ایک بہت بڑے انسان ہیں جنہوں نے اس دور میں اسلام کی خدمت کی ہے۔ ان کے لئے کسی تعریف یا الفاظ کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ خود اپنی تعریف اور اپنی مثال ہیں۔ اللہ انہیں لمبی زندگی عطا فرمائے۔

اختتامی تقریب

تین روزہ میلاد فیسٹیول کی اختتامی تقریب مورخہ 20 اپریل کو رات 12 بجے انعقاد پذیر ہوئی۔ اس تقریب میں میلاد فیسٹیول میں جتنے لوگوں نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنتوں کو فروغ دینے کے لئے اپنی سٹالز لگائے انہیں مبارکباد دی گئی۔

اس موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’میں منہاج القرآن ویمن لیگ کی پوری تنظیم کو اس خوبصورت میلاد فیسٹیول کے انعقاد پر مبارکباد دیتا ہوں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ نے میلاد فیسٹیول کا انعقاد کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انعقاد ایک Fastivity کے طور پر کرنے کا اعزاز منہاج القرآن کو حاصل ہورہا ہے۔ اسلام کی جملہ عبادات خواہ وہ نماز، روزہ، حج تمام کی تمام بنیادی طور پر Celebrations ہیں جو کہ کسی نہ کسی کی نسبت سے وابستہ ہیں۔ وقوف عرفات حضرت آدم و حوا کی زمین پر ملاقات کو اذہان میں تازہ کرتا ہے۔ جہاں اس دور میں پاکستانی قوم تو کیا امت مسلمہ میں بھی کلچر کا درست تصور ختم ہورہا ہے وہاں تحریک منہاج القرآن کا اس کلچر کے تصور کا اس میلاد فیسٹیول کی صورت میں احیاء کرنے میں بہت بڑا کردار ہے۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ اسے کلچر کا نام ہی نہیں دیا جاسکتا جس میں کوئی شناخت موجود نہ ہو۔ ہمارے ہاں کلچر مقصدیت سے عاری ہوگیا ہے اور اسے تفریح کا نام دے دیا گیا ہے۔ تحریک منہاج القرآن اور بالخصوص منہاج القرآن ویمن لیگ کو اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے تفریح کے ساتھ مقصدیت کو دوبارہ جمع کردیا ہے۔ کلچر جہاں تفریح حیات ہے وہیں عقیدہ حیات بھی ہے۔ الحمدللہ تعالیٰ یہ منہاج القرآن ویمن لیگ کی طرف سے پہلا قدم ہے اور انشاء اللہ اس میں اضافہ ہوتا رہے گا، اللہ تعالیٰ اس کو مزید خیرو برکت اور کامیابی و کامرانی عطا فرمائے گا۔ میں بارِ دیگر ویمن لیگ کی ناظمہ محترمہ فرح ناز، منہاج القرآن ویمن لیگ، امیر تحریک، ناظم اعلیٰ، نائب ناظم اعلیٰ اور وہ تمام لوگ جنہوں نے اس فیسٹیول کے انعقاد میں تعاون کیا مبارکباد پیش کرتا ہوں‘‘۔

تقریب کے اختتام پراس پروگرام کے انعقاد میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے والی Eventia کی ٹیم نے تحریک منہاج القرآن کی رفاقت اختیار کی اور اس ٹیم کے Head محترم عامر صاحب نے اپنے غیر معمولی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

میں نے اس تحریک میں شمولیت کا فیصلہ صرف اس لئے کیا ہے کہ میں نے جو تحریک، جو جذبہ اور جو یقین اس تحریک کے کارکنان میں دیکھا ہے وہ کہیں نہیں دیکھا۔ انہوں نے ہزاروں شرکاء فیسٹیول کے سامنے اس کا عہد کیا کہ وہ قائد تحریک کے دست و بازو بن کر دین کی خدمت کے لئے اپنا مخلص کردار ادا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔

تقریب کے اختتام پر محترم افضل نوشاہی اور منہاج نعت کونسل نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں نذرانہ سلام پیش کیا جبکہ سنتو قوال و ہمنوا نے قوالی پیش کی۔ بعد ازاں خوبصورت آتش بازی کی گئی۔

اس موقع پر مرکزی ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ محترمہ فرح ناز صاحبہ نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ میلاد فیسٹیول کو کامیاب بنانے میں تحریک منہاج القرآن کی جملہ نظامتوں کا بہت تعاون رہا اور بالخصوص ان بیرون ملک ویمن لیگ تنظیمات کا جنہوں نے مالی معاونت کے ذریعے اس فیسٹیول کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ میں ان تمام کا اور جن جن اداروں نے اپنے سٹال اس فیسٹیول میں لگائے ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ دین کی راہ میں کی جانے والی ہماری جملہ کاوشوں کو قبول فرمائے اور تحریک منہاج القرآن کو اپنی منزل مصطفوی انقلاب سے ہمکنار فرمائے۔ آمین بجاہ سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔

اس سہ روزہ میلاد فیسٹیول کا اختتام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی صاحبزادی محترمہ قرۃ العین فاطمہ باجی جان کی رقت آمیز دعا پر ہوا۔

ملک کی تاریخ میں میلاد پاک کے حوالے سے انوکھے فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے یوم پیدائش کو ایک ثقافتی رنگ دینا ہے۔ اس حوالے سے میلاد فیسٹیول ملکی تاریخ میں پہلی بار منعقد کیا گیا تھا۔ اس میں اسلامی ثقافت منفرد انداز میں اجاگر کیا گیا۔

تبصرہ

Top