نظریاتی قومیں صرف دفاع کیلئے نہیں بلکہ اپنی فکر کے عالمگیر فروغ کیلئے جیا کرتی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری

مورخہ: 14 اگست 2013ء

6 دہائیوں کے بعد ملک تو قائم ہے مگر قوم کہیں دکھائی نہیں دیتی
ہمیں قوم بننے کا عہد کر کے کرپٹ نظام انتخاب سے ٹکرانے کی جدوجہد کا آغاز کرنا ہو گا
سرحدوں پر خطرات اس لئے منڈلا رہے ہیں کہ بحثیت قوم ہم نے اپنے فرائض سے ہمہ پہلو غفلت کا مظاہرہ کیا ہے
یوم آزادی پر پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا قوم کے نام پیغام

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 67ویں یوم آزادی پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ نظریاتی قومیں صرف دفاع کیلئے نہیں بلکہ اپنی فکر کے عالمگیر فروغ کیلئے جیا کرتی ہیں۔ آزادی کی خوشی منانا زندہ قوموں کا شیوہ ہے۔ آج خوشی کے ساتھ ساتھ ہمیں انفرادی اور اجتماعی طور پر خود احتسابی کے رویوں کو پروان چڑھانے پر بھی محنت کرنا ہو گی۔ 6دہائیوں کے بعد ملک تو قائم ہے مگر قوم کہیں دکھائی نہیں دیتی۔ ہمیں قوم بننے کا عہد کر کے ظالمانہ استحصالی اور کرپٹ نظام انتخاب سے ٹکرانے کیلئے جدوجہد کا آغاز کرنا ہو گا۔ آج پاکستانی عوام یوم آزادی اس حال میں منا رہے ہیں کہ مملکت خداداد کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں۔ ایسا اس لئے ہے کہ ہم نے قائد اعظم کے زریں اصولوں کو فراموش کر کے ایسوں کو اقتدار کے مناصب پر بٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا جو فکر قائد کے امین نہ تھے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شخصیات کی بجائے اداروں کو مستحکم بنایا گیا ہو تا تو ملک معاشی اور سیاسی اعتبار سے زبوں حالی کا شکار نہ ہوتا۔ آج ملک کی سرحدوں پر خطرات اس لئے منڈلا رہے ہیں کہ بحثیت قوم ہم نے اپنے فرائض سے ہمہ پہلو غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ پاکستان قیادت کے بد ترین بحران کا شکار ہے اور اسکا ذمہ دار کرپٹ ترین نظام ہے۔ آج پاکستان کا ہر فرد دھن، دھونس، دھاندلی کے ستونوں پر کھڑے استحصالی اور ظالمانہ نظام کو زمین بوس کرنے کیلئے پر امن سیاسی جدوجہد کا عزم مصمم کر لے تو آنیوالے یوم آزادی ہم معاشی اور سیاسی طور پر آزاد اور خوشحال قوم کے طور پر منا سکتے ہیں۔

تبصرہ

Top