ہفتہ تقریبات 2016ء کا پہلا دن، حسن قرات اور عربی تقریر کا مقابلہ

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز، منہاج یونیورسٹی لاہور کی طلبہ تنظیم ’بزم منہاج‘ بانی و سرپرستِ اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ پر ’ہفتہ تقریبات‘ کے عنوان سے کل پاکستان بین الکلیاتی مقابلہ جات کا انعقاد کرتی ہے۔ امسال بزم منہاج سیشن 16-2015 شیخ الاسلام کی 65ویں سالگرہ پر چار روزہ تقریبات کا انعقاد کیا، جن میں حسنِ قرات و نعت، اردو، عربی، انگلش تقاریر اور مضمون نویسی کے مقابلہ جات ہوئے۔

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر واقع صفہ ہال میں 29 فروری 2016 کو تقریبات کے پہلے دن حسن قرات اور عربی تقریر کے مقابلہ کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی صدارت جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے پرنسپل ڈاکٹر ممتازالحسن باروی نے کی، جبکہ سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ دیگر مہمان گرامی میں پاکستانی عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، منہاج انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکٹر سہیل احمد رضا، منہاج القرآن علماء کونسل کے نائب ناظم مفتی عثمان سیالوی، صوبائی ناظم مفتی خلیل قادری، منہاج یونیورسٹی لاہور کی پروفیسر سیدہ نادیہ امین، منہاج کالج برائے خواتین کے پروفیسر افضل کانجو، بزم قادریہ کے راہنما شہزاد رسول قادری، ادارہ قصص القرآن کے ممبر قاری رفیع الدین سیالوی اور قاری نوری احمد چشتی شامل تھے۔ تقریب میں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے جملہ اساتذہ اور طلبہ بھی شریک تھے۔

مقابلہ حسن قرات میں لاہور یونیورسٹی، منہاج یونیورسٹی، جامعہ محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف، جامعہ فاروقیہ حیدر آباد، جامعہ غوثیہ رضویہ لاہور، جامعہ نعیمہ لاہور، نقیب گرائمر ہائی سکول لاہور، جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن سمیت مختلف یونیورسٹیز، کالجز اور مدارس کے 20 سے زائد طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔ قاری اویس اصغر، قاری محمد رفیق نقشبندی اور قاری امجد جلالی نے جیوری کے فرائض انجام دیے۔

مقابلہ حسن قرات میں جامعہ غوثیہ رضویہ کلبرگ لاہور کے عمر حیات نے اول، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے محمد شہزاد نے دوم اور جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے طاہر رمضان نے سوم پوزیشن حاصل کی۔ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کی روایات کے مطابق محمد شہزاد نے اپنی پوزیشن سے دستبرداری کا اعلان کیا جس کے بعد منہاج تحفیظ القرآن کے سید مزمل سوم پوزیشن کے حقدار قرار پائے۔

مقابلہ عربی تقریر کا موضوع تھا ’جھود شیخ الاسلام الدکتور طاہرالقادری لمکافحۃ الارھاب‘ مقابلے میں جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن، جامعہ محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف اور جامعہ محمدیہ غوثیہ لاہور سمیت مختلف جامعات اور کالجز کے طلبہ نے حصہ لیا۔ محمد افضل کانجو، سیدہ نادیہ امین اور سعیدرضا بغدادی نے جیوری کے فرائض انجام دیے۔

مقابلہ عربی تقریر میں جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے عتیق الرحمن نے اول، جامعہ محمدیہ غوثیہ بھیرہ کے محمد شعیب شہباز نے دوم اور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے شاہد کامران نے سوم پوزیشن حاصل کی۔

تقریب کے شرکاء سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان، طالب علم ملک بچانے کیلئے نہ اٹھے تو پوری زندگی اقتدار کے نشے میں گزارنے والے یہ ’’بابے‘‘ بچا کھچا ملک بھی تباہ کر دینگے۔ شرمین عبید اگر ارفع کریم پر فلم بناتی تو کیا اسے آسکر ایوارڈ ملتا؟ انڈیا کی ریاست پونا میں 90 فیصد خواتین ’’پراسٹیٹیوٹ‘‘ ہونے کے باعث شادی نہیں کر پاتیں مگر ’’شائن انڈیا‘‘ کا نعرہ لگانے والی انڈین حکومتیں اس گندگی پر کسی کو کیمرہ نہیں اٹھانے دیتیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو صرف کھانے پینے سے دلچسپی ہے اور ان کے دماغوں پر چربی چڑھی ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ جب ان کی امریکی صدر سے ملاقات ہوتی ہے تو یہ دماغ سے بولنے کی بجائے چٹیں ہاتھ میں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے مگر بدبختی ہے کہ 30سال سے اقتدار پر مسلط حکمران جاہل اور کرپٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استاد کی عزت نہ کرنے والا معاشرہ اور طالب علم بے مراد رہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے دل اخلاص اور درد سے عاری ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ عالم اسلام اور اہل سنت میں تحریک منہاج القرآن واحد منظم تنظیم ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت ایک نعمت ہے۔ ان کے خدمات ہمیشہ سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔

بزم منہاج کی طرف سے تمام پوزیشن ہولڈدز کو انعامات اور مہمان گرامی و جیوری ممبران کو تحائف پیش کیے گئے اور شرکائے مقابلہ کو اعزازی اسناد سے نوازا گیا۔

Weekly Celebrations_Day-01_Quranic Recitation & Declamation Contest The week long celebrations as per tradition of...

Posted by College of Shariah & Islamic Sciences, Minhaj University, Lahore on Thursday, March 3, 2016

تبصرہ

Top