لودہراں: تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام درس عرفان القرآن

تحریک منہاج القرآن لودھراں کے زیراہتمام درس عرفان القرآن کا انعقاد کیا گیا جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری کاشف بشیر نے حاصل کی، جبکہ قاری عبدالقیوم غوری، پروفیسر نعمان مصطفوی، الحاج ملک سلیم قادری اور ملک اسلم حماد نے تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں درود و سلام کے گجرے پیش کیے۔ اس موقع پر ملک غلام نازک آرائیں، راؤ محمد اسحق، چودھری عبدالغفار، علامہ نصیر بابر، اظہر لنگاہ ایڈووکیٹ، ملک سلطان آرائیں کے علاوہ کثیر تعداد میں عمائدین شہر اور کارکنان تحریک نے شرکت کی۔ تقریب میں نقابت کے فرائض رانا محمد ظاہر نے سر انجام دیے۔

درس عرفان القرآن سے مفتی علامہ ارشاد حسین سعیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا توحید کی حقیقت اسے ہی معلوم ہو سکتی ہے جو شرک کا مفہوم جانتا ہو۔ کیونکہ اشیاء اپنے متضاد سے پہچانی جاتی ہیں۔ قرآن کے بیان کردہ عقیدہ توحید کو نہ جاننے والے ہر نیک عمل کو اپنے نام نہاد تخیلاتی شرک کا نام دے دیتے ہیں۔ درحقیقت عہد رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں لوگ مٹی اور پتھر کے بتوں کو پوجتے تھے مگر آج توحید کی اصلیت سے نابلد مفکرین اپنے تخیل کی پوجا کر رہے ہیں۔ زبان سے اقرار توحید کے بعد ہم تقاضاہائے توحید بھول گئے۔ آج امت کو دراصل عقیدہ توحید کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج قرآن کی حقیقی تعلیمات کو سمجھنا ضروری ہے کیونکہ یہ دور انحطاط ہے۔ اس کی نشاۃ ثانیہ وہی کر سکتا ہے جس کے افکار تجدیدی اور کردار شبیری ہو۔ تحریک منہاج القرآن اس دور کی رسول نما تحریک ہے جس نے امت کا رخ سوئے مدینہ کر دیا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری پوری دنیا میں اسلام کا پرامن چہرہ دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال پر نظر ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک جس تباہی کے دہانے پر آکھڑا ہوا ہے اس میں عوام پاکستان برابر کے حصہ دار ہیں۔ جب تک قوم شعور کی آنکھ نہیں کھولے گی اس وقت تک چور، لٹیرے قوم پر مسلط ہوتے رہیں گے۔

اس موقع پر ملتان ڈویژن کے ناظم چودھری قمر عباس نے کہا کہ اذان انقلاب دی جا چکی ہے اب صرف نماز ہو گی اور کرپٹ نظام کا تختہ الٹ جائے گا۔ صدر تحریک منہاج القرآن ملک اسلم حماد نے اس موقع پر نئی بننے والی تنظیمات کی رپورٹ پیش کی اور قائدین کو یقین دلایا کہ اہل لودہراں بیدارئ شعور میں پیش پیش ہونگے۔

تقریب کا اختتام اللہ کے حضور دعائیہ کلمات سے ہوا۔

 

تبصرہ

Top