لودہراں: پنجاب حکومت کی غنڈہ گردی کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کا احتجاج

مورخہ: 17 جون 2014ء

ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ اور تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ پر پولیس گردی کے خلاف ملک بھر کے کارکنان کی طرح لودہراں میں بھی پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان میں شدید غم و غصہ پایا گیا۔ انہوں نے اپنے قائد کے گھر اور مرکزی سیکرٹریٹ پر ہونے والی ریاستی دہشت گردی کے خلاف سپر روڈ بلاک کردیا اور حکومت وقت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ کارکنان نے کتبے اور بینز اٹھا رکھے تھے جن پر پنجاب حکومت کی ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ سے حفاظتی بیریر ہٹانے کی بوکھلاہٹ کے بارے لکھا تھا۔ واضح رہے کہ 17 جون رات اڑھائی بجے پنجاب پولیس کا ڈاکٹر طاہرالقادری کے گھر اور منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے باہر لگائے جانے والے حفاظتی بیرئیر کو ہٹانے کے باعث تحریک کے کارکنان مشتعل ہوگئے اور پورے پاکستان میں یہ خبر جنگل میں لگی آگ کی طرح پھیل گئی اور کارکنان سراپا احتجاج بن گئے۔

اس موقع پر صدر پاکستان عوامی تحریک ظفر آفتاب بھٹی نے کہا کہ خدا گنجے کو ناخن نہ دے مگر جیسے ہی ان عاقبت نا اندیش حکمرانوں کوناخن ملے انہوں نے اپنی ہی حکومت کا گنج نوچنا شروع کردیا۔ اس بزدل حکومت کا وقت اب بہت قریب ہے ہم ان یزیدی حکمرانوں کو اپنے حسینی کردار سے انجام تک پہنچائیں گے۔

صدر تحریک منہاج القرآن ملک اسلم حمادنے کہا کہ پنجاب حکومت حقیقی طور پر بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے۔ اس نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی پاکستان آمد کو اپنے لئے حقیقت میں موت تسلیم کر لیا ہے۔ ہم پنجاب حکومت کو خاص طور پر واضح کرا دینا چاہتے ہیں کہ اس ریاستی دہشت گردی کا خاتمہ نہ کیا گیا توحکومت چند دنوں میں ہی اپنے انجام کو پہنچ جائے گی۔

اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک علماء ونگ کے صدر علامہ نصیر احمد بابر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لئے فوج طلب کرلی مگر طاہرالقادری کی حفاظت کے لئے لگائے گئے بیرئیر کو ہٹانا حکومت کا دہشت گردی کا راستہ ہموار کرنا ہے۔ ہم حکومت کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ حکومت ہوش سے کام لے ورنہ عوام کا سمندر ان کو اقتدار سمیت بہا کر لے جائے گا۔ اس احتجاج میں کارکنان اور خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

تبصرہ

Top