منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام 32 شادیوں کی اجتماعی تقریب

مورخہ: 14 مارچ 2010ء

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام 32 جوڑوں کی شادیوں کی اجتماعی تقریب 14 مارچ 2010ء کو ٹاؤن شپ بغداد ٹاون میں ہوئی۔ اس تقریب کو منہاج یونیورسٹی کے وسیع و عریض گراؤنڈ میں منعقد کیا گیا تھا۔ تقریب کے لیے خوبصورت پنڈال بنایا گیا تھا، جہاں تمام مہانوں، براتوں اور شرکاء کے لیے وی آئی پی اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے تھے۔


اس پر وقار تقریب کی صدارت امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کی جبکہ سابق گورنر پنجاب شاہد حامد مہمان خصوصی تھے۔ سرپرست منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہالینڈ ڈاکٹر عابد عزیز خان، ممبر قومی اسمبلی بیگم حسنین، مسلم لیگ ن کے ایم این اے چودھری نصیر بھٹہ، علینہ ٹوانہ، ممبر پنجاب اسملبی اعجاز احمد، ایم پی اے آمنہ بٹر، عزیر ٹوانہ، ثمینہ خاور حیات، ہدایتکارہ سنگیتا بیگم، اداکارہ صائمہ اختر اور بریگیڈیر (ر) فاروق احمد بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔ ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، منہاج القرآن ویمن لیگ کی صدر محترمہ فاطمہ مشہدی، ناظمہ ویمن لیگ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ اور دیگر مرکزی عہدیداران نے بھی شادیوں کی اجتماعی تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔

امیر پنجاب احمد نوا ز انجم، ناظم سیکرٹریٹ محمد عاقل ملک، ناظم اجتماعات جواد حامد، سینئر نائب ناظم ویلفیئر فاؤنڈیشن افتخار شاہ بخاری، ڈاکٹر محمد سیلم اعوان، میاں افتخار، شمیم نمبردار، ساجد حمید بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مرکزی قائدین کے علاوہ تقریب میں معروف مذہبی و روحانی، علمی و ادبی، سیاسی و سماجی شخصیات اور تاجر برادری کے اہم نمائندگان بھی بطور مہمان خصوصی شریک تھے۔

شادیوں کی اجتماعی تقریب میں باراتوں کی آمد کا سلسلہ صبح ساڑھے 10 بجے شروع ہوا جو دوپہر ایک بجے تک جاری رہا۔ اس دوران ہر برات کا ڈھول کی تھاپ اور فوجی بینڈ سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔ منہاج ویمن لیگ کی مرکزی قائدین نے دلہن اور خواتین مہمانوں کو خوش آمدید کہا جبکہ منہاج القرآن کے مرکزی قائدین اور استقبالی وفد نے مرد باراتیوں سمیت دولہوں کا خصوصی استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر باراتیوں پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی گئیں۔ پنڈال کو رنگ برنگ جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا۔

منہاج القرآن علماء کونسل کے علماء کرام نے ہر جوڑے کا الگ الگ نکاح پڑھایا۔ شادیوں کی اس تقریب میں دو مسیحی جوڑے بھی شامل تھے، جن کی شادی کی رسم ادا کرنے کے لیے مسیحی پاسٹر بھی موجود تھے۔ جنہوں نے اپنے مذہب کے مطابق دولہا دلہن کو اس مقدس رشتے میں باندھا۔ نکاح کے بعد امیر تحریک فیض الرحمن درانی نے دعا کرائی۔

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام اس تقریب کے انتظامات کسی بھی طرح انفرادی سطح پر ہونے والی شادیوں سے کم نہ تھے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی جانب سے ہر دلہن کو الگ الگ سوا سوا لاکھ روپے کا جہیز بھی دیا گیا۔ جیہز میں ہر دلہن کو سونے کا سیٹ اور دولہا کو قیمتی گھڑی کا تحفہ بھی دیا گیا۔ پنڈال کے ایک حصے میں 32 جوڑوں کے لیے جہیز کا سامان الگ رکھا گیا تھا، جہاں سامان کے اوپر ہر دولہا، دلہن اور ان کے شہر کا نام لکھا ہوا تھا۔ تقریب میں 2000 مہمانوں کے لیے پر تکلف ولیمہ کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ جہاں تمام شرکاء اور معزز مہمانوں نے نظم و ضبط کے ساتھ ولیمہ کھایا۔

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد محمود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرسودہ رسم و رواج اور غربت میں جکڑے معاشرے میں بیٹی کے ہاتھ پیلے کرنا غریب کے لیے ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ ان حالات میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی میں منہاج القرآن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیراہتمام 32 جوڑوں کی شادیوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ شادیوں کی یہ تقریب ہر سال مرکزی سطح پر منعقد کی جاتی ہے، اس کے علاوہ ملک کے دیگر شہروں میں منہاج القرآن تنظیمات علاقائی سطح پر بھی اجتماعی شادیوں کی تقاریب کا اہتمام کرتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے سال میں 250 سے 300 غریب بچیوں کی شادیاں کی جاتی ہیں۔ اس کے تمام اخراجات منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ادا کرتی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ ان شاء اللہ آئندہ سال 2011ء میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر مبارک کی نسبت سے 63 مستحق بچیوں کی شادیاں ربیع الاول شریف کے مہینے میں کی جائیں گی۔ آخر میں انہوں نے تقریب میں آنے والے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

تقریب سعید سے امیر تحریک فیض الرحمٰن درانی اور ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن غریبوں کی نمائندہ ہے اور معاشرتی سطح پر مستحق لوگ اس کا سرمایہ ہیں۔ منہاج القرآن اسلام کی فلاحی ریاست کے خواب کو پورا کرنے کے لیے فلاح امت کا بیڑا اٹھائے ہوئے ہے۔ 32 جوڑوں کی شادیوں کی اجتماعی تقریب منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے منعقد کی ہے۔ اس کا کریڈٹ اس کے ڈونرز کو جاتا ہے جو سال بھر ایسے کاموں کے لیے عطیات دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم سے یہ کام سال بھر جاری رہتا ہے۔

شادیوں کی اس پر وقار تقریب کا اختتام قرآن پاک کے سائے میں 32 دلہنوں کی رخصتی سے ہوا۔ اس موقع پر شہنائی بجی، مسرت اور خوشی کے شادیانوں سے چہرے کھلکھلائے جبکہ دوسری جانب شفقت پدری، ماں باپ اور اہلخانہ کے آنسو بھی اپنی بیٹیوں کو الوداع کہہ رہے تھے۔

رپورٹ: ایم ایس پاکستانی

تبصرہ

Top