منہاج ماڈل اسکول و اسلامک سنٹر مری بھوربن کے پہلےمرحلے کی تعمیر آخری مراحل میں

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن تعلیم، صحت اور فلاح عام کے منصوبہ جات پر کام کر رہی ہے۔ پاکستان میں تعلیم کے میدان میں 573 پرائمری، مڈل اور ہائی اسکولز 41 کالجز اور ایک بین الاقوامی چارٹرڈ یونیورسٹی چل رہی ہے۔ یہ ایک وسیع نیٹ ورک ہے جس میں ایک لاکھ 18 ہزار طلبہ و طالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔ اس وقت منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت پورے ملک میں درجنوں زیر تعمیر پراجیکٹس ہیں جن میں ایک منہاج اسلامک سنٹر مری بھوربن بھی ہے۔

گذشتہ سال 19 اپریل 2009 کو ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے اس پراجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس کے بعد منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے مرکزی عہدیدار اور تعمیراتی ٹیم کے ایکسپرٹ ممبر نے جگہ کی dimention کرائی۔ محترم اسد عباسی نے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کو 4 کنال کی یہ زمین اسکول و کالج کیلئے عطیہ کی ہے۔ دسمبر 2009 میں اس کے تعمیراتی کام کا آغاز کیا گیا۔ اس پروجیکٹ کو (منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن -UK) فنڈنگ دے رہا ہے۔ اس پروجیکٹ کیلئےتین رکنی مرکزی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن افتخار شاہ بخاری Head کر رہے جب کہ پراجیکٹ کوآرڈنیٹر میاں افتخار اور انجینئر افضال غوث نگرانی کر رہے ہیں اور وقتاً فوقتاً تعمیرات کے معیار کا جائزہ لیتے ہیں۔

اس کی تعمیر کو 3 فیز میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے فیز میں 5 کمرے تعمیر کیے جا رہے ہیں، یہ تین منزلہ عمارت ہوگی جسے زلزلہ پروف بھی بنایا جا رہا ہے۔ 12 اکتوبر کو پہلے فیز کی چھت بھرائی مرکزی ٹیم کی نگرانی میں ہوئی۔

منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن نے اسلامک سنٹر کے مقام پر ایک موٹر پمپ بھی نصب کرایا ہے۔ جس سے اردگرد کے عوام بھی مستفید ہو رہے ہیں۔ مئی 2010 تک پلاٹ لیول کرایا گیا۔ اور ذیلی سطح اور بالائی سطح پر دیواروں کی تعمیر مکمل کرائی گئی۔ اب پہلے مرحلے کی تعمیر میں چھت کے بعد ایک ماہ کے اندر پلستر و رنگ و روغن کا کام مکمل کردیا جائے گا۔ تعمیراتی ڈھانچے کی تفصیل درج ذیل ہے۔

چار کنال میں سے ماڈل اسکول کی تعمیر (87 * 100) رقبہ پر کی جارہی ہے۔ اس میں گراؤنڈ فلور میں پلان کے تحت (12 * 20) کے 13 کمرے، (4 * 7) کے 8 باتھ رومز، (6 * 15) کا اسٹاف روم

(12 * 15) کا پرنسپل روم، (56 * 27) کا ایک ورانڈہ تعمیر کیا جارہا ہے۔ جب کہ مستقبل میں ایک ہسپتال اور کالج کا بھی پلان موجود ہے۔

تبصرہ

Top