قومی کانفرنس: جمہوریت اور سیاست۔ ۔ ۔ میڈیا کا کردار

ڈائریکٹوریٹ آف میڈیا پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام قومی کانفرنس بعنوان ’’جمہوریت اور سیاست۔ ۔ ۔ میڈیا کا کردار‘‘ مورخہ 2 جنوری 2011 کو منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے دانش ہال میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا، جس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیش کی گئی۔ کانفرنس سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے اظہار خیال کیا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گینگ آف دی 5 کو عوامی مسائل سے دلچسپی نہیں۔ سیاست کے پانچ ڈکٹیٹر ہیں اوران کی یو نیفارم واسکٹ کے نیچے ہے۔ ہر اپوزیشن جماعت اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہے۔ IMF ہمیں آکسیجن ٹینٹ میں رکھے گا، وہ پاکستان کو رینگنے کی اجازت دیں گے اور نہ چلنے کی۔ افسوس ہماری جمہوریت شخصیات کی جیب میں ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ایک حقیقت ہیں انہیں سیاست میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ سیاست اور جمہوریت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، بڑے سیاستدانوں کے اگلے پچیس بچے بھی مکروہ سوچ کے حامل ہیں اور یہ بچے بچ نہیں سکتے اگلے دور میں جیلوں میں ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت تو چل رہی ہے ملک نہیں چل رہا۔ کراچی کی ٹارگٹ کلنگ اور ڈرون حملوں میں کوئی فرق نہیں۔

سینئر نائب صدر (ق) لیگ مہناز رفیع نے کہا کہ میڈیا پارٹیوں کی لڑائیاں نہ دکھائے یہ جمہوریت کی خدمت نہیں ہے۔

تحریک منہاج القرآن کے سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ حقیقی جمہوریت ہی صاف ستھری سیاست کی بنیاد رکھ سکتی ہے، آج کے دور میں میڈیا لیڈر کا رول Play کر رہا ہے۔ پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ نہیں بلکہ چند خاندانوں کی گرفت میں ہے۔

لاہور پریس کلب کے نائب صدر عامر وقاص چوہدری نے کہا کہ جمہوریت کے لیے ڈنڈے کھانا میڈیا کی نہیں سیاسی پارٹیوں کی ذمہ داری ہے، اسمبلی میں میڈیا کے خلاف قرارداد جمہوری دور میں پاس ہوئی جو شرمناک ہے۔ جمہوریت کے لیے قربانیاں ایڈیٹرز اور مالکان نہیں کار کن صحافی دیتے ہیں۔ ویج بورڈ ایوارڈ کے لیے کسی جمہوری حکومت نے کردار ادا نہیں کیا۔

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ میڈیا کا کردار ایک آئینہ کا ہے۔ بحالی جمہوریت کے لیے میڈیا کی تاریخ قربانیوں سے بھری ہوئی ہے۔ بیداری شعور کی حالیہ تحریک میں میڈیا کلیدی کردار ادا کررہا ہے، عوامی مسائل پر صرف عدلیہ اور میڈیا نوٹس لے رہے ہیں، عوام کی توقعات میڈیا سے وابستہ ہیں پارلیمنٹ سے نہیں۔ سیاسی جماعتوں کو اپنے اندر جمہوریت پیدا کرنا ہوگی۔

اے این پی کے سیکرٹری جنرل احسان وائیں نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کرکے ہی جمہوریت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی ایم پی اے زمرد یاسین نے کہا کہ میڈیا زبردستی آزاد ہوا ہے اور میڈیا ہی نے ملک کو ڈوگر کورٹ سے نجات دلائی ہے۔

عوامی قیادت پارٹی کے مرکزی رہنماء محمد اسلم محسن نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی کے لیے جمہوریت کو مضبوط کرنا ہو گا اور اس کے لیے میڈیا لیڈنگ رول Play کر رہا ہے۔

کانفرنس کا اختتام دعائے خیر سے ہوا۔

تبصرہ

Top