کالج آف شریعہ میں مقابلہ حسنِ تقریر : بعنوان ہم کہ مومن بھی ہیں منافق بھی

مورخہ: 22 مارچ 2011ء

بزم منہاج کے زیراہتمام اردو تقریری مقابلہ کا انعقاد کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی میں سفیر امن ہفتہ تقریبات کے دوسرے روز "ہم کہ مومن بھی ہیں منافق بھی" کے عنوان سے اردو تقریری مقابلہ پرنسپل کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی برگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان کی زیرصدارت منعقد ہوا۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز کلام ربانی کی آیات بینات سے ہوا، سید مدثر حسین بخاری نے صحیفہ الہی کی تلاوت کا شرف حاصل کیا اور محمد اشفاق چشتی نے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت نچھاور کئے جبکہ قاضی فہیم جیلانی اور مدثر حسین عباسی نائب صدر بزم منہاج نے نقابت کے فرائض سر انجام دیئے۔

تقریب کے مہمان خصوصی شیخ زاہد فیاض سینئر نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن تھے، جبکہ دیگرمہمانوں میں وزیر تجارت آزاد جموں کشمیرغلام محی الدین دیوان، محمد لہراسب خان گوندل چیئرمین پنجاب بار کونسل، پروفیسر ہمایوں احسان پرنسپل پاکستان کالج آف لاء،  سجاد حسین سر پرست تحریک منہاج القرآن برطانیہ، ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو، جواد حامد ناظم اجتماعات، علامہ میر محمد آصف اکبر جنرل سیکرٹری منہاج القرآن علماء کونسل شامل تھے۔

ڈاکٹر ظہور اللہ الازہری وائس پرنسپل، میجر (ر) علی حسین رضوی وائس پرنسپل، ڈاکٹر مسعود مجاہد، ڈاکٹر محمد اصغر جاوید الازہری، ممتازالحسن باروی، قاری اللہ بخش نقشبندی، محمد عتیق حیدر، صابر حسین نقشبندی، رانا محمداکرم قادری اور کالج ھذا کے دیگر اساتذہ بھی پروگرام کی زینت بنے۔

پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمد اختر ڈین شعبہ اسلامیات پنجاب یونیورسٹی و اردو دائرہ معارف اسلامیہ چیف جج نے پروفیسر منظورالحسن (سربراہ شعبہ اردو منہاج یونیورسٹی)، پروفیسر محمد الیاس اعظمی اور سید افتخار حسین شاہ معاون ججوں کے ہمراہ منصفی کے فرائض سرانجام دیئے۔

ملک بھر کے 18 تعلیمی اداروں کے طلبہ نے مقابلے میں حصہ لیا۔ جی سی یونیورسٹی لاہور کے الماس صبیح نے پہلی، جامعہ اسلامیہ لاہور کے محمد احمد رضا نے دوسری اور جامعہ نوریہ رضویہ فیصل آباد کے سید عزم الحق نے تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ حافظ عاکف عمار کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز منہاج یونیورسٹی اعزازی پوزیشن حاصل کی۔

ڈاکٹر محمود اختر چیف جج نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کی اس تقریب میں شرکت میرے لئے اعزاز اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدظلہ کے ساتھ ہونیوالی ادبی مجالس میرے لئے باعث فخر ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو امت مسلمہ کیلئے ثمر آور بنائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا اصل مرض نفاق ہے جس نے ہمیشہ ہماری تباہی میں مرکزی کردار ادا کیا۔ امت مسلمہ کوکسی بھی میدان میں زیر نہ کیا جا سکا اسی لئے کفار نے ہردور میں امت میں سے ہی غدار پیدا کر کے مسلمانوں کی وحدت کا شیرازہ بکھیرا۔ انہوں نے قرآن مجید کی سورۃ الاحزاب کی آیت کریمہ کے حوالے سے اپنی گفتگو میں فرمایا کہ پہلے حصے میں منافقین کی علامات اور دوسرے حصے میں مومنین کی علامات کے درمیان میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات کو معیار انصاف بنا کر ہمارے سامنے پیش کردیا۔ اب جو کوئی مومن اور منافق میں فرق کرنا چاہے فرمان باری تعالیٰ کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی پر غور و فکر کر کے اپنا محاسبہ کرلے۔ جو لقدکان لکم فی رسول الله اسوة حسنة پر پورا اترتا ہے وہ حقیقی مومن ہے۔

ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو نے اظہار خیال کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن اور حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ 1980 میں تحریک منہاج القرآن کا آغاز کرنے والی شخصیت ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ہوش سنبھالتے ہی اپنے مقاصد کا تعین کر لیا تھا۔ انہوں نے اپنی زندگی کے کسی مرحلے پر جذباتی فیصلے نہیں کئے بلکہ ہمیشہ سے ہی دور رس بصیرت کے حامل عظیم قائد نے اسلامی تعلیمات کے مطابق عالم اسلام اور پاکستان کے مسائل کی بروقت تشخیص کی۔ انہوں نے تحریک منہاج القرآن اور اسکے تمام ذیلی شعبہ جات اور تعلیمی اداروں کو ہر طرح کی عصبیت سے پاک رکھا۔ انہوں نے کہا کہ وقتی جذباتی فیصلوں، ذو معنی جملوں اور مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر حقائق کی صحیح تصویر پیش کرنا ہی قائدانہ عظمت کی پہچان ہوتی ہے۔

محی الدین دیوان وزیر تجارت نے ملکی ترقی کیلئے شیخ الاسلام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے نظریہ پاکستان کے حقیقی محافظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک تمام صلاحیتوں سے مالا مال ہونے کے باوجود باوقار مقام حاصل نہیں کر سکا، یہ سب ہماری منافقانہ کردار کی علامات ہیں۔ قوموں کی دنیا میں ملک کو عزت مند بنانے کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمدطاہرالقادری جیسی جرات مند اور دیانتدار قیادت کی ضرورت ہے۔

محمد لہراسب خان گوندل ایڈووکیٹ وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل نے  اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تلمیذ ہونے پر فخر ہے۔ میں نے اپنے ملک کے طول و عرض میں اپنی ذمہ داری کے دوران جس بے چینی کو محسوس کیا ہے اس کا مداوا کرنے کے لئے نوجوان نسل کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

پروفیسر ہمایوں احسان پرنسپل پاکستان کالج آف لاء نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کیساتھ اپنے بے تکلفانہ تعلقات کا اظہار کیا۔ ملکی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے تین سال میں بیرونی قرضے 35 ارب ڈالر سے 57 ارب ڈالر پرپہنچا دیئے جبکہ اسی عرصہ میں اندرون ملک حاصل کیے گئے قرضے کی حد بھی ایک کھرب کوعبور کر چکی ہے۔ انہوں نے ٹاٹ سکولوں سے تعلیم حاصل کرنے پر فخر کا اظہار کیا اور طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ دوران تعلیم مشکلات سے فرار ہونے کی بجائے انکا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے اپنے اہداف حاصل کرنا شخصیت کی عظمت ہے۔ آپ اپنی صلاحیتوں کو صحیح استعمال کر کے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مدظلہ کے حقیقی وارث ہونے کا حق ادا کریں۔

آخر میں تقریب کے مہمان خصوصی شیخ زاہد فیاض سینئر نائب ناظم اعلی تحریک منہاج القرآن نے بتایا کہ اس وقت دنیا کے ہر گوشے میں تحریک منہاج القرآن کا نیٹ ورک موجود ہے اور اسے دنیا کی سب سے بڑی اسلامی تحریک ہونے کا شرف حاصل ہے۔ کالج آف شریعہ میں بزم منہاج کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے 93 ممالک میں 65 باقاعدہ اسلامک سنٹرز اور کچھ کرائے پر بنائے گئے اسلامک سنٹرز پر اس وقت 200 سکالر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ 18 ممالک پر مشتمل منہاج القرآن یورپین کونسل کی صدارت کا اعزاز بھی اسی ادارے کے فاضل کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 1200 فاضلین مختلف تحریکی ذمہ دااریاں سر انجام دے رہے ہیں اور کئی لوگ مرکزی نظامتوں کے کلیدی عہدوں پر فائز ہیں۔ آنیوالے دور میں کالج آف شریعہ کے فاضلین سے عوامی توقعات اور ذمہ داریوں میں اضافہ ہو رہا ہے لہذا طلبہ بروقت آنیوالے حالات کے مقابلہ کیلئے اپنے آپ کوتیار کریں۔

تقسیم انعامات کے بعد صدر بزم منہاج سید حامدعلی شاہ بخاری نے تمام مہمانان گرامی اور شرکاء مقابلہ کا شکریہ ادا کیا۔ مہمان خصوصی کی دعا سے یہ خوبصورت تقریب اختتام پذیر ہوئی۔

رپورٹ : غیاث الدین احمد (صدر میڈیا کمیٹی)

تبصرہ

Top