ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی (ص) - مئی 2011ء

مورخہ: 05 مئی 2011ء

تحریک منہاج القرآن کے گوشہ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روحانی اجتماع 5 مئی 2011ء کو مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں گوشہ درود کے صفہ ہال میں منعقد ہوا۔ تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، شیخ الحدیث علامہ محمد معراج الاسلام، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، شیخ اللغہ والادب پروفیسر محمد نواز ظفر، کالج آف شریعہ کے سابق پرنسپل ڈاکٹر ظہور احمد ازہر، نائب ناظم اعلیٰ جی ایم ملک، علامہ رانا محمد ادریس قادری، علامہ حاجی امداد اللہ خان، علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ محمد حسین آزاد، علامہ ڈاکٹر علی اکبر الازھری، علامہ میر آصف اکبر، گوشہ درود کے خدام الحاج محمد سلیم قادری، سید مشرف حسین شاہ اور حاجی محمد ریاض احمد، راجہ زاہد محمود، حاجی منظور حسین قادری، احمد نواز انجم، سید الطاف حسین شاہ، راجہ محمد جمیل اجمل، جواد حامد، عاقل ملک اور دیگر سکالرز اور مرکزی قائدین تحریک منہاج القرآن و سٹاف ممبران بھی پروگرام میں شریک تھے۔ گوشہ درود کے گوشہ نشینان کو اسٹیج کے قریب مقرر کردہ الگ نشستوں پر بٹھایا گیا۔

کالج آف شریعہ کے اساتذہ کرام کے ساتھ طلبہ کی کثیر تعداد نے روحانی اجتماع میں شرکت کی۔ منہاج القرآن ویمن لیگ اور طالبات کے لیے الگ پنڈال بنایا گیا، جہاں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز شب 9 بجے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد نعت خوانی کا سلسلہ شروع ہوا۔ جس میں منہاج نعت کونسل، حیدری برادران، بلالی برادران اور دیگر ثناء خوان حضرات نے نعت خوانی کی۔ اس موقع پر ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے گوشہ درود میں ماہ اپریل کے دوران پڑھے جانے والے درود پاک کی رپورٹ بھی پیش کی۔ بعد ازاں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا خطاب کینیڈا سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے براہ راست شروع ہوا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اس موقع پر اپنے خصوصی خطاب میں گزشتہ ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موضوع کو ہی آگے بڑھایا۔ آپ نے اپنے خطاب میں امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کے علمی و تحقیقی کام کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں اور شکوک و شبہات کا مدلل جواب دیا اور امام اعظم کا بھرپور علمی دفاع کیا۔ آپ نے خصوصی طور پر ائمہ اربعہ میں سے امام احمد بن حنبل اور امام شافعی رضی اللہ عنھما کے اقوال و فرامین اور عمل سے امام اعظم کی علمی فوقیت و ثقاہت ثابت کی۔ امام احمد بن حنبل اور امام شافعی رضی اللہ عنھما دونوں حضرات امام اعظم امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کے خوشہ چینوں میں سے تھے اور انہوں نے امام اعظم کے علم و فن سے بھرپور استفادہ کیا تھا۔ صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے امام اعظم کے شاگردوں سے بھی اخذ فیض کیا تھا۔

شیخ الاسلام کے خطاب کے بعد پروگرام کا باقاعدہ اختتام دعا سے ہوا جو صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے کرائی۔ آخر میں تمام شرکاء میں لنگر بھی تقسیم کیاگیا۔

تبصرہ

Top