فلسفہ وحدت و اجتماعیت اور ہماری تحریکی زندگی (دوسری نشست) : ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا معتکفین سے خطاب

مورخہ: 13 اگست 2012ء

شہر اعتکاف 2012۔ چوتھا روز

شہر اعتکاف میں چوتھے روز 13 اگست 2012 بمطابق 24 رمضان المبارک کو نماز عصر کے بعد صاحبزادہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے جامع المنہاج میں ہزاروں معتکفین سے خطاب کیا۔ آپ کا یہ خطاب منہاج ٹی وی کے ذریعے دنیا بھر میں براہ راست پیش کیا گیا۔ فلسفہ وحدت و اجتماعیت اور ہماری تحریکی زندگی پر آپ کا یہ دوسرا لیکچر تھا۔

صاحبزادہ حسن محی الدین قادری نے کہا کہ دنیا میں ہر شے کو نور مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بدولت اور مرہون منت ہے۔ اگر اللہ نے نور مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ظہور نہ کرنا ہوتا تو پھر یہ کائنات ہست وبود نہ ہوتی۔ نہ کن فیکون ہوتا، نہ انسان ہوتا اور نہ ہی دیگر مخلوقات ہوتیں۔ اللہ تعالیٰ نے نور مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پرتاؤ کی بدولت ہی وحدت کو اجتماعیت میں ڈھالا۔

اللہ نے انسان کو اتنا حسین بنایا جس کا اس کو اندازہ نہیں تھا، اس کو واقعہ معراج یاد کرنا چاہیے، جس رات کائنات کا دولہا چمک، دمک کے اس کائنات سے اس کائنات تک سفر کیا۔ جب کائنات کا نقطہ آغاز اپنے انتہاء کو پہنچا تو وہاں سے وحدت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شروع ہوئی۔ اللہ نے کائنات میں امامت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس لیے دی کہ سارے انبیاء جلوہ حسن مصطفیٰ صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کو تک لیں۔ تاکہ انہیں کائنات کے اس دولہا کے حسن کا اندازہ ہو جائے۔

جب اجتماعیت ہوتی ہے تو ہر چیز بکھیر دی جاتی ہے، جب وحدت ہوتی ہے تو ہر شے یکجا کردی جاتی ہے کیونکہ ہر کوئی اس قابل نہیں کہ اس نور میں رہ کر اس نور مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھ سکے۔

تبصرہ

Top