حکومت آئین کے آرٹیکل 38 پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہو چکی ہے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی لاہور بار کے وکلاء سے ملاقات میں گفتگو

نظام کی تبدیلی کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی آواز ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
وکلاء برادری ڈاکٹر طاہر القادری کے ایجنڈے کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے۔ نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ

لاہور بار کے وکلاء کے وفد نے چوہدری نعیم الدین ایڈووکیٹ کی قیادت میں مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں صدر پاکستان عوامی تحریک فیڈرل کونسل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری سے ملاقات کی۔ وکلاء کے وفد نے 29 دسمبر کو مہنگائی، کرپشن، بے روزگاری اور بدامنی کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کی احتجاجی ریلی میں بھرپور شرکت کا اعلان کیا۔ وفد میں چوہدری امتیاز احمد ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، آصف اصغر ایڈووکیٹ، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، سعید الحسن ایڈووکیٹ، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ، امجد حسین جٹ ایڈووکیٹ و دیگر شامل تھے۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 38 میں ہر پاکستانی شہری کو بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرنے کا ذکر ہے۔ روٹی، کپڑا، مکان ہر شخص کا یکساں حق ہے۔ علاج معالجے کی سہولت، تعلیم ہر شخص کے بنیادی حقوق ہیں لیکن حکومت آئین کے آرٹیکل 38 پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہو چکی ہے۔ نظام کی تبدیلی کی جو موثر آواز ڈاکٹر طاہر القادری نے بلند کی ہے وہ ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے۔ وکلاء تبدیلی کی جدوجہد میں پاکستان عوامی تحریک کا ساتھ دیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلاء 29 دسمبر کو احتجاجی ریلی میں ہزاروں ساتھیوں سمیت شرکت کریں گے۔ نظام انتخاب کی تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے اور وکلاء برادری ڈاکٹر طاہر القادری کے ایجنڈے کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد جمہوریت نے 6 ماہ میں عوام کا جینا دو بھر کر دیا ہے۔ جمہوریت کے نام پر ملک میں چند خاندانوں کی آمریت مسلط ہے۔ موجودہ نظام انتخاب کو بدلنے سے ہی سیاست کے ایوانوں کا گند صاف ہوسکتاہے۔ 29 دسمبر قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے پاکستان کی بنیاد ثابت ہوگا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی جدوجہد پاکستان کے استحکام اور عوامی خوشحالی کا باعث بنے گی۔

تبصرہ

Top