پاکستان عوامی تحریک برسراقتدار آکر ملک میں صدارتی جمہوریت رائج کرے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

پاکستان میں95 فیصد لوگ اہلیت کی بنیاد پر نہیں آتے
2011ء میں 55 ارب روپے سیلاب سے ہونے والے نقصان سے روک تھام کے لئے مختص کئے گئے، مگر عملاً کوئی اقدام نہیں کیا گیا

اسلام آباد () 10 اکتوبر 2014ء پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان کو صدارتی طرز حکومت کی ضرورت ہے۔ پاکستان عوامی تحریک برسراقتدار آکر ملک میں صدارتی جمہوریت رائج کرے گی۔ 2011ء میں سیلاب کے لئے 55 ارب روپے سیلاب سے ہونے والے نقصان سے روک تھام کے لئے مختص کئے گئے، مگر عملاً کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ موجودہ سیلاب کے متاثرین کی جو امداد کی جارہی ہے اس سے آئندہ کے لئے بیج بھی نہیں خریدے جاسکتے، نقصان کا ازالہ اور آباد کاری کیسے ہوگی، حکمران فقط فوٹو سیشن کے لئے سیلاب زدہ علاقوں میں جاتے ہیں، حکمرانوں کے پاس نہ ویژن ہے، نہ صلاحیت، نہ پلاننگ، لہٰذ نااہل حکمرانوں کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جاب پلاننگ، صلاحیت اور قابلیت والی ٹیم پاکستان میں صرف عوامی تحریک کے پاس ہے۔ پاکستان کے لئے پارلیمانی جمہوریت سازگار نہیں ہے، لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں صدارتی جمہوریت کانفاذ ہی ملکی مسائل کاحل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد عوامی انقلاب جلسے میں شرکت کے لئے قافلہ 12 اکتوبر کو دن 11 بجے شاہراہ دستور سے روانہ ہوگا۔ 13اکتوبر کو فیصل آباد میں سیاسی وفود سے ملاقاتیں ہونگیں اور اس کے بعد سیلاب زدگان کے علاقوں کادورہ ہوگا جبکہ سیلاب زدگان کو امداد بھی تقسیم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک برسراقتدار آکر انقلابی تبدیلیاں لائے گی، نوجوانوں کے لئے جاب پلاننگ ہوگی، معاشی پلاننگ ہوگی اور سودی قرضوں والی معیشت کا خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 95 فیصد لوگ اہلیت کی بنیاد پر نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا کام ملک چلانا اور قانون سازی ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ چنیوٹ داخلے کی پابندسی لگانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علامہ آغا ناصر عباس کی چنیوٹ میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ عوامی تحریک کے مظفر گڑھ کے ایک کارکن نے دھرنے میں دھرنے والوں کے کھانے کے انتظامات اور اخراجات کے لیئے کے لئے اپنا گھر بیچنے کا اعلان کیا۔ ایثارو قربانیاں دینے میں عوامی تحریک کے کارکنان جیسے کارکن کسی جماعت کے پاس نہیں ہیں۔

تبصرہ

Top