مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

’’فرانس کی حکومت توہین آمیز خاکے شائع کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے‘‘

لاہور (29 جنوری 2015) مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام منہاج یونیورسٹی لاہور سے ہمدرد چوک تک گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ سسٹرز، پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ، منہاج یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کے علاوہ دیگر طلباء تنظیموں کے رہنماؤں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے میں قرارداد پیش کی گئی کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا جائے، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر عرفان یوسف نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کی کوئی حدود و قیود بھی ہیں۔ آزادی اظہار رائے وہاں تک ہے جہاں کسی دوسرے کی دل آزاری نہ ہو۔ ایک طرف دنیا میں قیام امن کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں اور دوسری طرف ایسی ناپاک جسارتیں کی جارہی ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں بسنے والے اربوں انسانوں کے جذبات کو بھڑکایا جا رہا ہے۔

عرفان یوسف نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک فعل ہے اور یہ دہشتگردی کی ایک شکل ہے جسکی حمایت دنیا کا کوئی مذہب نہیں کر سکتا۔ اس قسم کے افسوسناک واقعات کی روک تھام کیلئے ضروری ہے کہ مذمت سے بڑھ کر عملی اقدامات پر توجہ دی جائے۔ دنیا اب گلوبل ویلج بن چکی ہے اور فرانس حکومت پر اس حوالے سے سب سے بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ حکومت فرانس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس گستاخانہ حرکت میں ملوث تمام افراد کا محاسبہ کرے اور انہیں قرار واقعی سزا دیکر دنیا کو امن پسندی کا پیغام دے۔ مظاہرے سے عبدالعمار منان، قاسم اعوان، ڈاکٹر مختار عزمی، شاہد نفیس، فرخ اسلام، عبدالرحمان اور اویس الرحمان ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ مظاہرین نے اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والے کتبے اٹھا رکھے تھے اور وہ سیدی مرشدی یا نبی یا نبی کے نعرے لگارہے تھے۔ عرفان یوسف نے مطالبہ کیا کہ عالمی سطح پر ایسی قانون سازی کی جائے جو ناپاک جسارتوں کے سلسلے کے آگے بندھ باندھ سکے۔

عرفان یوسف نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی جانب سے 5 نکاتی اعلامیہ بھی پیش کیا۔

  • فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
  • ایسے واقعات مختلف مذاہب کے پرامن پیروکاروں کو آپس میں لڑانے اور عالمی امن کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔
  • عالمی اداروں، اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور مؤثر ممالک سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر فوری قانون سازی کی جائے۔
  • جملہ مذاہب کے بانیوں کی بے حرمتی کو عالمی سطح پر جرم قرار دیا جائے، حکومت پاکستان ڈاکٹر طاہرالقادری کے عالمی رہنماؤں کو لکھے گئے مراسلے سے رہنمائی لے کر اس حوالے سے کردار ادا کرے۔
  • حکومت فرانس سمیت جملہ اقوام عالم سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس مذموم عمل میں ملوث افراد پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی، بنیادی انسانی حقوق کی پامالی اور دہشت گردی کا مقدمہ قائم کریں تاکہ آئندہ کسی شدت پسند کو ایسے مذموم اقدام کی جرات نہ ہو۔

تبصرہ

Top