شہر اعتکاف 2016: عالمی روحانی اجتماع (لیلۃ القدر)

تحریک منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں رمضان المبارک کی 27 ویں شب عالمی روحانی اجتماع منعقد ہوا، جس کے صدارت جگر گوشہ قدوۃ الاولیاء پیر السید محمود محی الدین القادری الگیلانی نے کی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے لیلۃ القدر کے اجتماع سے خصوصی خطاب کیا اور رقت آمیز دعا کی۔ روحانی اجتماع میں شہر اعتکاف کے ہزاروں معتکفین و معتکفات سمیت لاکھوں عشاقان مصطفیٰ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم مرد و خواتین نے شرکت کی۔ پروگرام کی تمام کارروائی www.Minhaj.tv، فیس بک اور دیگر نجی ٹی وی چینلز کے ذریعے براہ راست نشر کی گئی۔ عالمی روحانی اجتماع میں دنیا بھر کے علاوہ انڈیا کے 200 سے زائد مقامات سے لوگوں نے اجتماعات کی صورت میںwww.Minhaj.tv کے ذریعے شرکت کی۔

عالمی روحانی اجتماع کے موقع پر نماز عشاء اور تراویح کے بعد باجماعت صلوۃ التسبیح ادا کی گئی۔ شب پونے بارہ بجے محفل آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا، جس کے بعد صاحبزادہ احمد مصطفی العربی نے نہایت خوبصورت انداز میں قصیدہ بردہ شریف پڑھا۔ صاحبزادہ حماد مصطفی المدنی نے محمد افضل نوشاہی اور ہمنواؤں کے ساتھ عربی نعت "یانور العین" پڑھی جس پر شرکاء نے جھوم جھوم کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ بعد ازاں محمد افضل نوشاہی، منہاج نعت کونسل، ظہیر بلالی، امجد بلالی اور شہزاد برادران نے اجتماعی ذکر کیا۔ انہوں نے نہایت ہی پرسوز انداز میں "پکارو شاہ جیلاں کو پکارو" منقبت پڑھی۔ مفتی ارشاد حسین سعیدی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی اعتکاف کے موقع پر نئی شائع ہونے والی کتب کا تعارف پیش کیا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عالمی روحانی اجتماع کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس شخص نے اللہ کا دامن تھام لیا وہ سیدھی راہ پا گیا، جو بندہ اللہ سے محبت کر لے، اللہ اسکو چاہنے لگتا ہے اور اس سے محبت کر لیتا ہے۔ جب بندہ اللہ کا ارادہ کر لے تو وہ مرید بن جاتا ہے، اور اللہ جن کا ارادہ کر لے وہ مراد بن جاتے ہیں۔ ایسے لوگ بہت خوش نصیب ہیں، جن کا ارادہ خود اللہ فرما لیتا ہے، جب بندہ اللہ کی طرف سے مراد ہو جاتا ہے تو ساری دنیا اس بندے سے محبت کرنے لگتی ہے۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ آج ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہماری ہر طلب دنیا کے لیے ہوتی ہے، ہم تسبحیحات اور عبادت بھی دنیا کے دکھاوے کے لیے کرتے ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی طلب اور یاد میں خود کو خالص بنا لو، تو زندگی کے مزے اور لطف ہی کچھ اور ہوں گے۔ کیونکہ اگر بندہ اپنی چاہت خالص کر لے اور اللہ کو محبت کی آرزو سے طلب کرے تو وہ شخص اللہ کا وصال پا لے گا۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ پاکستان رمضان المبارک کے مقدس مہینے اور برکتوں والی رات کا تحفہ ہے۔ پاکستان رہتی دنیا تک قائم و دائم رہے گا اور یہ اسلام کا قلعہ اور حقیقی تجربہ گاہ بنے گا۔ اسلام کے نام پر گلے کاٹنے والے اس دنیا میں بھی عبرتناک انجام سے دو چار ہونگے اور آخرت میں بھی ان کا ٹھکانہ جہنم ہے۔ عوام تنگ نظری، انتہا پسندی کو مسترد کردیں۔

انہوں نے کہا کہ تنگ نظری اور تعصب پر مبنی باطل فکر نے عالم انسانیت کی فلاح کیلئے آنے والے دین کی برادرانہ اخوت پر مبنی تعلیمات کو نقصان پہنچایا۔ یہی عناصر پاکستان کی سالمیت کے بھی درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ تعالیٰ پاکستان کے دشمن نیست و نابود ہونگے کیونکہ پاکستان لیلۃالقدر کا تحفہ ہے اور یہ اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی تعلیمات اعتدال پر مبنی ہیں یہ تعلیمات قلب و اذہان کو وسعتوں کی نئی بلندیوں سے ہمکنار کرتی ہیں۔ اسلام کا نام لیوا کسی بے گناہ کی جان نہیں لے سکتا۔ بے گناہوں کی جانیں لینے والے اجرتی قاتلوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ انسانی جان کے تحفظ اور اس کی حرمت کی گارنٹی قرآن پاک نے دی ہے۔ قرآنی تعلیمات نے صرف مسلمان نہیں بلکہ ہر انسان کی زندگی کو قیمتی قرار دیا ہے اس لیے انتہا پسندی اور خارجیت خارج از اسلام ہے۔

انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ قرآن سے تعلق جوڑیں اور قرآن کو سمجھنے کیلئے عربی سیکھیں اور خلوص نیت کے ساتھ قرآنی علوم کا مطالعہ کریں ایسا کرنے سے ان کی آنکھوں پر پڑے ہوئے پردے ہٹ جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑنے اور بچھڑے ہوئے کو ملانے والا دین ہے۔ یہ واحد ضابطہ حیات ہے کہ جس نے اپنے بھائی سے نفرت اور قطع تعلقی سے منع کیا ہے۔

خطاب کے بعد شیخ الاسلام نے رقت آمیز دعا کروائی، جس میں ہر آنکھ اشکبار تھی، ہر طرف آہووں اور سسکیوں کے سمندر تھا، شب توبہ میں سحری کے وقت عالمی روحانی اجتماع کا باقاعدہ اختتام ہوا۔

تبصرہ

Top