منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی ’’سالانہ اسمبلی 2017‘‘

مورخہ: 26 اگست 2017ء

منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام ملک بھر سے منہاج سکولز کے پوزیشن ہولڈر طلباء و طالبات کو فرید ملت سکالر شپ ایوارڈ دینے کی سالانہ تقریب ’’اینول اسمبلی 2017‘‘ الحمرا ہال لاہور میں 26 اگست 2017ء کو منعقد ہوئی۔ تقریب کی صدارت منہاج القرآن کے صدر اور چیئرمین ایم ای ایس ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کی۔ سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری، سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، ممبر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر غلام محی الدین دیوان اور ایم ڈی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی راشد کلیامی مہمان خصوصی تھے۔

ایم ای ایس کی تقریب میں ملک بھر کے 100 سے زائد منہاج اسکولز سے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات اور تعلیمی نتائج میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے قابل اساتذہ نے شرکت کی۔ مختلف طبقہ ہائے فکر کی شخصیات اور طلباء کے والدین بھی پروگرام میں موجود تھے۔ تقریب میں طلباء بچوں نے ٹیبلوز اور خاکے بھی پیش کئے۔ ایک خاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق تھا جس کی منظر نگاری پر ہال میں موجود ہر آنکھ اشکبار ہو گئی۔

خورشید محمود قصوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں ایسے تعلیمی نظام کی اور نصاب کی ضرورت ہے جو رواداری اور برداشت کو فروغ دے جس قوم میں جتنی برداشت تھی اس نے اتنی ترقی کی، مودی کا آج کا بھارت اور ٹرمپ کا امریکہ برداشت، رواداری اور احترام آدمیت والی اپنی آئینی دستاویز کو جھٹلا رہا ہے۔ اس انتہا پسندی کے بھیانک نتائج نکلیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے قائم کردہ تعلیمی ادارے با مقصد تعلیم دے رہے ہیں، میں انکی بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے والی دینی و انسانی خدمت کا معترف ہوں۔

سابق گورنر پنجاب چودھری سرور نے کہا کہ تعلیم کو ہم نے وہ اہمیت نہیں دی جسکی ضرورت تھی۔ ہمیں تعلیم کی مد میں جو بیرونی امداد ملتی ہے اسکا بھی درست استعمال نہیں ہوتا، دنیا کو ہم پر اعتماد نہیں رہا، یہ سب بد عنوانی، نا اہلی اور بیڈ گورننس کے سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نوجوانوں کو انتہا پسندی اور دہشتگردی سے بچا رہے ہیں اور یہ بہت بڑی اسلامی، قومی و ملی خدمت ہے۔

صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت شرح خواندگی 11فی صد تھی، ہر سال اس میں ایک فی صد اضافہ ہوتا تو آج یہ شرح 81 فی صد ہوتی۔ گزشتہ چار سال میں شرح خواندگی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، تعلیمی معیار گرا اس کے باوجود نکالا گیا ایک شخص پوچھتا ہے مجھے کیوں نکالا؟

انہوں نے کہا کہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی جدید نصاب اور اساتذہ کی تربیت بھر پور توجہ دے رہی ہے۔ حکومتوں کو ترجیحات بدلنا ہونگی، قومیں سڑکوں، پلوں سے نہیں تعلیم سے بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ایک ویثرن اور مشن کے ساتھ تعلیمی منصوبہ جات کا اجراء کیا۔ الحمدللہ آج منہاج القرآن کے تحت چلنے والے تعلیمی اداروں سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد طلباء و طالبات معیاری اور جدید تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام چلنے والے 650 سے زائد سکولز اور ان میں پڑھنے والے ڈیڑھ لاکھ بچے با مقصد تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہمارا دعوی ہے کہ کسی بھی تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم بچوں کے ساتھ ان بچوں کا موازنہ کر لیا جائے تو یہ دین، نظریہ پاکستان اور بین الاقوامی حالات پر بہتر رائے دیں گے۔

ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ نظریہ پاکستان اور دین کی روح کے بغیر پروان چڑھنے والی نسل ملک و قوم کیلئے سود مند نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں نے تعلیم کی مد میں 720 ارب مختص کئے اور اگر اس رقم کو سرکاری تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم سوا چار کروڑ طلباء و طالبات پر تقسیم کریں تو فی کس 175 روپے سالانہ بنتے ہیں۔ تین ہزار ارب کی جی ڈی پی کا 2.4 فی صد تعلیم پر خرچ کرنا مذاق ہے۔

ایم ڈی منہاج ایجوکیشن سوسائٹی راشد کلیامی نے سپاس نامہ میں ایم ای ایس کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور آئندہ کے اہداف کے بارے تفصیلی بتایا۔ تقریب کے اختتام پر مہمانان خصوصی کو شیلڈز سے نوازا گیا اور مستحق طلباء و طالبات میں سکالر شپ ایوارڈ تقسیم کئے گئے۔ چیئرمین ایم ای ایس ڈاکٹر حسین محی الدین نے شاندار کارکردگی پر ایم ای ایس کے جملہ اساتذہ، سٹاف ممبران کی شاندار کارکردگی کو سراہا۔

تبصرہ

Top