برما کے مسلمانوں کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عوامی تحریک 8 ستمبر کو 100 شہروں میں احتجاج کرے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں 5 ستمبر 2017ء کو برما کی صورتحال پر ایک پرہجوم پریس کانفرنس کی۔ برما میں مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے انہوں نے 8 ستمبر 2017ء کو جمعۃ المبارک کے دن ملک کے 100 بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ برما میں ظلم و ستم اور مسلمانوں کی نسل کشی کی انتہاء ہو گئی۔ اسلامی دنیا، عالمی برادری اور اقوام متحدہ عالمی سطح پر برما کے مسلمانوں کیخلاف ظلم و ستم کو رکوائے۔ وہاں دہشت گردی، نسل کشی اور قتل عام کو فوری بند کرایا جائے۔ عالمی سطح پر اسلامی ممالک برمی سفیروں کو طلب کر کے احتجاج کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو برما کا کیس سرکاری اور سفارتی سطح پر لڑنا چاہیے۔ برما میں فوری طور پر مظالم روکے جائیں اور کمیشن قائم کر کے وہاں امن قائم کیا جائے۔ دنیا میں جو ممالک ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہیں تو برما میں ظلم و ستم اور دہشت گردی کی شدید لہر پر وہ کیوں خاموش ہیں؟

انہوں نے کہا کہ برما میں ظلم و ستم کیخلاف ترکی نے بہت کلیئر اقدام اٹھایا ہے، ترکی کی طرح پاکستان بھی جامع خارجہ پالیسی اور حکمت عملی کا اعلان کرے۔ پاکستان کو ترکی کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کیساتھ ارٹیکل 2005 پر سٹینڈ لینا چاہیے۔ صومالیہ اور روانڈا میں اقوام متحدہ نے R2P کا لاء نافذ کیا، جس کے تحت مہاجرین کو مقامی اسٹیٹ کی حفاظت، عالمی برادری کا تحفظ اور ظلم کیخلاف عالمی برادری کا روکنا شامل ہے۔

اگر دہشت گردی اور قتل و غارت کے واقعات دونوں طرف سے ہو رہے ہیں اور دو طرفہ فسادات ہو رہے ہیں تو پھر بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو برما میں ان علاقوں تک داخل ہونے اور مظالم کی کوریج کرنے سے کیوں روکا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے سوال کیا کہ اگر برمی حکومت مسلمانوں کو اپنا شہری ماننے سے انکار کر رہی ہے تو پھر بتا دے کہ جب سے یہ ہجرت کر کے آئے ہیں تو ان کا تاریخی ریکارڈ کیا ہے، تاکہ یہ الزام رد کیا جائے کہ یہ غیر قانونی ہیں۔ اقوام متحدہ کا وفد برما جا کر وہاں حالات دیکھے اور حالات دیکھ کر فیصلہ کرے کہ ظلم کون کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی ایک مشترکہ فنڈ قائم کر کے برما کے مسلمانوں کی مدد کرے۔ او آئی سی اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم سے مشترکہ قرار داد پاس کی جانی چاہیے۔ انسانیت کے خلاف گھناونے جرائم کرنے پر برمی حکومت کے خلاف اقدامات کیے جائیں۔ او آئی سی کا فوری اجلاس ہونا چاہیے۔ اسلامی ممالک برمی حکومت پر دباو ڈال کر بے گناہ مسلمانوں کیخلاف تشدد فوری رکوائیں۔ دوسری جانب عالمی سطح پر برمی حکومت سے فوری طور پر سفارتی تعلقات توڑے جائیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے کارکن سب سے پہلے برما گئے اور متاثرین کی مدد کی۔ منہاج ویلفیئر فاونڈیشن یوکے  کے رضا کاروں کی پوری ٹیم برما گئی اور متاثرہ مسلمانوں کے ساتھ انہوں نے عید الاحضی منائی اور اپنے مصیبت زدہ غریبوں کی مدد کی۔

آخر میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے اعلان کیا کہ پاکستان عوامی تحریک ایک احتجاجی مراسلہ دنیا کے تمام ممالک کو ارسال کرے گی۔ روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عوامی تحریک 8 ستمبر 2017ء جمعۃ المبارک کو پاکستان کے سو بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کرے گی۔

اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین، صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، احمد نواز انجم، ساجد محمود بھٹی و دیگررہنما موجود تھے۔

تبصرہ

Top