کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیراہتمام سالانہ اسلامی تربیتی کورس کی اختتامی تقریب

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیر اہتمام 30 روزہ اسلامی تربیتی کورس کی اختتامی تقریب 25 جولائی 2019ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی، جس میں مرکزی ناظم اعلیٰ منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پرنسپل ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر راشد حمید کلیامی، پروفیسر ڈاکٹر خان محمد ملک، کرنل (ر) فضل مہدی، ڈاکٹر شبیر احمد جامی، شفاقت اللہ بغدادی اور 30 روزہ تربیتی کورس مکمل کرنے والے سینکڑوں طلباء نے بھی شرکت کی۔

خرم نواز گنڈاپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ واریت کے خاتمے اور منتشر قوم کو ایک کرنے کے لیے دینی مدارس کو عصری ضروریات کے مطابق اپنا نصاب اور طریقہ تدریس تبدیل کرنا ہو گا۔ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ دینی اداروں کے فارغ التحصیل طلباء کے پاس موذن اور آئمہ مساجد بننے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ آج نوجوان نسل کو تعلیم کے ساتھ تربیت دینے اور جدید عصری علوم پڑھانے کی ضرورت ہے۔ الحمدللہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز یہ تعلیمی تربیتی ضرورت پوری کررہا ہے۔ حکومت پاکستان 72 سال بعد مدارس سے جس نصاب اور طریقہ تدریس کی توقع کررہی ہے منہاج القرآن کے تعلیمی ادارے یہ کام 1986ء سے کر رہے ہیں اور الحمدللہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز پاکستان میں دین کے ساتھ ساتھ جدید وعصری علوم پڑھانے والا واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کے فارغ التحصیل سکالر عالم اسلام کی ممتاز الازہر یونیورسٹی مصر میں بطور پروفیسر پڑھارہے ہیں۔ اس کے علاوہ کالج ھذا کے سکالرز، بینکنگ، صنعتی شعبہ، فورسز کے ساتھ ساتھ تدریسی شعبہ جات میں ایک مثالی پروفیشنل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی نے کہا کہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں میٹرک پاس طلباء کے لیے داخلے جاری ہیں، یہ واحد کالج ہے جو بورڈ آف انٹرمیڈیٹ سے الحاق شدہ اور منہاج یونیورسٹی کے تحت طلباء کو انٹرمیڈیٹ سے لے کر پی ایچ ڈی تک تعلیم دے رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ داخلہ حاصل کرنے کے حوالے سے طلباء کے ٹیسٹ کی آخری تاریخ 19 اگست ہے۔

تقریب میں ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر راشد حمید کلیامی نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں کورس مکمل کرنے والے طلباء کو اسناد بھی دی گئیں۔

تبصرہ

Top