تحریک منہاج القرآن کی تیئسویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس

مورخہ: 31 مارچ 2007ء

عالمی میلاد کانفرنس کے موقع پر حضور شیخ الاسلام کے خطاب کے دوران
اللہ تعالیٰ نے چاند کے اردگرد بادلوں کے ذریعے لفظ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تحریر کر دیا۔


رپورٹ : ایم ایس پاکستانی

تحریک منہاج القرآن کی تیئسویں سالانہ عالمی میلاد کانفرنس 11 ربیع الاول کی شب اقبال پارک مینار پاکستان لاہور کے سائے میں منعقد ہوئی۔ اس تاریخی میلاد کانفرنس کا آغاز شب 8 بجے ہوا تاہم پاکستان بھر اور دنیا کے اطراف و اکناف سے شرکاء یہاں نماز مغرب سے پہلے ہی پہنچ چکے تھے۔ شام 7 بجے مینار پاکستان میں قائم پنڈال کا ایک حصہ حاضرین سے بھر چکا تھا۔ دوسری طرف ہزاروں شرکاء اس عالمی میلاد کانفرنس میں شرکت کے لئے بسوں کے قافلوں کے ساتھ مینار پاکستان پہنچ رہے تھے۔ جبکہ اس دوران تحریک منہاج القرآن کی ضیافت میلاد بھی جاری رہی۔ اس ضیافت میلاد میں بھی بارہ سو بکرے ذبح کر کے خصوصی کھانا تیار کیا گیا۔ یہ پروقار ضیافت شب 9 بجے تک جاری رہی جس میں ہر شخص مہمان خاص تھا، خواتین کے لئے الگ اور باپردہ ضیافت کا انتظام تھا۔ عالمی میلاد کانفرنس کے پنڈال کو مینار پاکستان کی جنوبی طرف دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ مردوں کے علاوہ دنیا بھر سے ہزاروں خواتین بھی یہاں موجود تھیں۔ سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔

عالمی میلاد کانفرنس کا آغاز شب 9 بجے تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں وقفے وقفے سے مختلف نعت خواں حضرات نے گلہائے نعت پیش کیے۔ میلاد کانفرنس کے اس ابتدائی مرحلہ کی نقابت اور کمپیئرنگ کے فرائض بلال مصطفوی، انوار اختر ایڈوکیٹ نے سر انجام دیے۔ تحریک منہاج القرآن کی نظامت دعوت کے مرکزی نائب ناظم علامہ غلام مرتضٰی علوی نے شیخ الاسلام کی میلاد پر نئی شائع ہونیوالی کتب کا تعارف پیش کیا۔ اس کے بعد کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کی طلبہ کی نمائندہ تنظیم بزم منہاج کے صدر حافظ محمد آصف قادری نے تقریر کی، انہوں نے اپنے مختصر گفتگو میں تحریک منہاج القرآن، شیخ الاسلام کا تعارف اور کالج آف شریعہ کا تعارف کرایا۔

کالج آف شریعہ کے شہزادبرادران، حیدری برادران اور شہزاد حنیف مدنی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ نعت خوانی کی۔ شب 10 بجے منہاج نعت کونسل اور بلبل منہاج محمد افضل نوشاہی نے الگ الگ نعت خوانی کی۔ انکی نعتوں پر حاضرین نے جھوم جھوم کر اپنے جذبات کا اظہار کرتے رہے۔ نعت خوانی کے اس سلسلے کے ساتھ سٹیج پر معزز مہمانوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ شب 11 بجے تک سٹیج پر معزز مہمانوں میں متحدہ عرب امارات سے الشیخ راشد بن محمد المزروعی، عراق سے الشیخ السید عمار الحکیم، جامعہ اشرفیہ کے مہتمم اور شیخ الحدیث علامہ عبدالرحمٰن اشرفی، صوبائی وزیر مذہبی امور و اوقاف، طاہر اشرف اشرفی، صوبائی وزیر سیاحت سید رضا علی گیلانی، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے بڑے بھائی محمد طارق، تحریک خاکسار کے بانی حمیدالدین المشرقی، سینیٹر علامہ عباس کمیلی، پیر قمر سلطان، امیر تحریک صاحبزادہ فیض الرحمٰن درانی، آغا مرتضٰی پویا، پیر خلیل الرحمٰن چشتی اور سید علی غضنفر کراروی کے علاوہ ملک بھر سے معزز علماء کرام و مشائخ کی کثیر تعداد بھی یہاں موجود تھی۔

شب سوا 11 بجے انوار اختر ایڈوکیٹ نے علامہ عبدالرحمٰن اشرفی کو دعوت خطاب دی۔ انہوں نے مختصر گفتگو میں کہا کہ اللہ اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم دو ذاتیں واحدہ لا شریک ہیں۔ آپ نے کہا کہ آقا علیہ السلام کی نبوت ایک اضافی وصف ہے مجازی نہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نبوت دنیا کے سامنے ابدی حقیقت ہے۔ گویا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نبوت کا چاند ہیں۔ آج ہم سب یہاں نبی رحمت کے میلاد کے لیے جمع ہیں۔ جو کہ کائنات کی سب سے بڑی خوشی ہیں۔

اس کے بعد ناظم اعلٰی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے خطاب کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کا تعارف پیش کیا اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ تحریک منہاج القرآن کے گوشہء درود میں 15 ماہ میں (مارچ 2007ء) تک ایک ارب 13 کروڑ 59 لاکھ 29 ہزار اور 675 بار درود پاک پڑھا گیا ہے۔ اس گوشہء درود میں آنیوالے دنیا بھر کے گوشہ نشینوں نے سارا سال یہاں روزے بھی رکھے۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، صاحبزادہ حسن محی الدین قادری اور صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کے ساتھ شب 11 بج کر 24 منٹ پر اسٹیج پر تشریف لائے آپ کی آمد پر لاکھوں حاضرین نے نعروں سے اور کھڑے ہو کر استقبال کیا۔

الشیخ راشد بن محمد المزروعی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج مسلمان حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا میلاد اس لیے مناتے ہیں کہ ہم کو ان کی معرفت اسلام کی دولت نصیب ہوئی۔ آپ نے کہا اسلام امن کا دین ہے اور آج اس پیامبر امن کی ولادت دنیا کی سب سے بڑی خوشی ہے۔ انہون نے مزید کہا آج مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ میں دنیا کی سب سے بڑی میلاد کانفرنس میں شریک ہوں۔

پاکستان عوامی تحریک کے سینئر وائس چیئرمین آغا مرتضٰی پویا نے کہا کہ ایک مسلمان پر شریعت کے تین احکام واجب ہیں۔ ان میں پہلا اتباع الہٰی، دوسرا اتباع محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور تیسرا مودت آل محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے۔ تحریک منہاج القرآن وہ تحریک ہے کہ جس کی منزل مدینہ، جس کی معراج تخلیق ذات محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور جس کی معراج شہادت اور اتباع محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے۔ تحریک منہاج القرآن نے اس عالمی میلاد کانفرنس سے جو میلاد کا انقلاب شروع کیا ہے اب یہ ساری دنیا میں پھیلے گا۔

اس کے بعد ایک بار پھر ناظم اعلٰی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ اس سال میلادالنبی کی خوشی میں 12 ہزار نئے افراد تحریک منہاج القرآن میں باقاعدہ شامل ہوئے ہیں۔ ان نئے رفقاء میں 2 ہزار لائف ممبرز بھی شامل ہیں۔

شب سوا 12 بجے عالمی میلاد کانفرنس کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر قاری اللہ بخش نقشبندی نے تلاوت قرآن پاک کی۔ عالمی میلاد کانفرنس کا یہ مرحلہ ساری دنیا میں اے آر وائی ڈیجیٹل کے ذریعے براہ راست دکھایا گیا۔ منہاج نعت کونسل کے اراکین نے شب ساڑھے 12 بجے نعت پیش کی۔ سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج نفسا نفسی کے اس دور میں ہر مسلمان پریشان ہے ایسے دور میں ہم سب اپنے محبوب آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے اپنا تعلق بھول چکے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن نے اپنے آقا کے میلاد کی خوشی میں جو عالمی میلاد کانفرنس شروع کی ہے یہ صرف اس تحریک کا ہی خاصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی سب سے بڑی خوشی کا دن ہے۔ ایمان والے وہی ہیں جو اپنے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے محبت کرتے ہیں۔

ان کے بعد عراق سے تشریف لائے معزز مہمان الشیخ السید عمار الحکیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن اور شیخ الاسلام ڈاکڑ محمد طاہرالقادری نے عالمی میلاد کانفرنس کے ذریعے دنیا بھر میں میلاد مصطفٰی کے پیغام کو عام کیا ہے۔ آج اس پیغام کو مزید عام کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر علامہ غلام مرتضیٰ علوی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی میلاد پر نئی شائع ہونیوالی کتب، عرفان القرآن، منہاج السوٰی اور عرفان السنہ کا تعارف پیش کیا۔

اس کے بعد صاحبزادہ حسین محی الدین نے انگریزی میں خطاب کیا۔

صاحبزادہ حسن محی الدین نے عربی میں خطاب کیا۔

شب 2 بجے منہاج نعت کونسل، محمد افضل نوشاہی اور شہزاد عاشق نے مشترکہ طور پر نعت پڑھی۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے خطاب سے قبل ناظم اعلٰی ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، علامہ عبدالرحمٰن اشرفی اور پیر سید خلیل الرحمٰن چشتی نے آپ کو خصوصی خطاب کی دعوت دی۔ آپ نے شب 2 بج کر 20 منٹ پر خطاب شروع کیا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علم الاعداد سے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اسم محمد کی فضیلت بیان کی۔ آپ کا یہ خطاب جاری تھا کہ شب 3 بج کر 50 منٹ پر روشن آسمان پر چاند کے عین سامنے بادلوں سے اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نقش بن گیا۔ سٹیج پر بیٹھے علماء و شیوخ کرام نے شیخ الاسلام کو بتایا کہ چاند کے اردگرد بادلوں سے لفظ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نقش بن گیا ہے، جس کے بعد لاکھوں لوگوں نے اپنی آنکھوں سے یہ منظر دیکھا۔ اس روح پرور نظارے کو کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کر لیا گیا جبکہ ٹی وی کے ذریعے دنیا کے کروڑوں ناظرین نے بھی اس منطر کو دیکھا۔ شیخ الاسلام کا خطاب صبح 5 بجے ختم ہوا۔

اس کے بعد محمد افضل نوشاہی، منہاج نعت کونسل اور دیگر نعت خوانوں نے درود و سلام پیش کیا۔ اس دوران آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ یہ ایک قابل دید نظارہ تھا۔ درود و سلام کے بعد صبح سوا 5 بجے یہ عظیم الشان عالمی میلاد کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچی۔

آخر میں شیخ الاسلام نے خصوصی دعا بھی کرائی۔ جبکہ تمام شرکاء میلاد شیخ الاسلام کی خصوصی ہدایت پر نماز فجر ادا کر کے واپس گئے۔




اس سے متعلقہ فوٹو البم ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

Top