رشدی کو سر کا خطاب دینے کیخلاف پاکستان عوامی تحریک کے تحت ملک گیر احتجاجی مظاہرے

مورخہ: 20 جون 2007ء
پاکستان عوامی تحریک نے برطانیہ کی طرف سے ملعون سلمان رشدی کو "سر" کا خطاب دیئے جانے کے خلاف چاروں صوبوں سمیت آزادکشمیر میں ضلعی سطح پر احتجاجی مظاہرے کیے۔ مرکزی سطح پر لاہور پریس کلب کے سامنے ہونیوالے پرامن احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی صدر فیض الرحمن درانی، سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ اور سینئر نائب صدر چودھری محمد شریف نے کی جبکہ ڈپٹی چیف آرگنائزر محمد اشتیاق چودھری، صوبائی جنرل سیکرٹری لہراسب خان گوندل، آرگنائزر لاہور پروفیسر ذوالفقار علی، حافظ صفدر محمود، جنرل سیکرٹری لاہورحافظ غلام فرید اور صدر لاہور چودھری محمد افضل گجر نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔ ملک بھر میں دیگر شہروں میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مرکزی میڈیا آفس کو موصولہ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، جہلم اور ملتان میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی قیادت بالترتیب مرزا آصف محمود، مشتاق احمد قادری، عمران علی ایڈووکیٹ، زاہد نعمان قاضی، چودھری اسماعیل سندھو، رہیق نجم، پروفیسر سلیم احمد اور قمر عباس چودھری نے کی۔ کراچی، حیدرآباد، گھوٹکی، میرپورخاص، سیہون شریف میں ہونیوالے مظاہروں میں قیادت ڈاکٹر ایس ایم ضمیر، قیصر اقبال قادری، سید اوسط علی شاہ اور خان محمود بلوچ نے کی۔ اسی طرح ایبٹ آباد، پشاور، کوہاٹ، پہاڑ پور، نوشہرہ، میرپور، مظفرآباد، کوٹلی، کوئٹہ، دالبندین کے پریس کلبز کے سامنے ہونیوالے پرامن مظاہروں کی قیادت بالترتیب حاجی محمد ارشاد، ضیاء الرحمن، مشتاق علی سہروردی، خالد محمود درانی، سید امجد علی شاہ، علامہ عبدالشکور، پروہیسر رشید صدیقی، علامہ پروفیسر پرویز قریشی، سجاد ملک، مالک انقلابی، جی ایم صدیقی، نبی احمد باجوہ ایڈووکیٹ، نور محمد اور حفیظ بلوچ نے کی۔ مظاہروں میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے رشدی سے سر کا خطاب واپس لینے کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ شاتم رسول رشدی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد شریک تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان عوامی تحریک فیض الرحمن خان درانی نے کہا کہ رشدی سے ’’سر،، کا اعزاز واپس لیے بغیر برطانیہ کا مسلمانوں سے اظہار افسوس کرنا کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے ملعون رشدی کو ’’سر،، کا خطاب دے کر امت مسلمہ کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی توہین کی ہے اس لیے فوری طور پر ’’سر،، کا خطاب واپس لیا جائے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رشدی جیسے ملعون کو سر کا خطاب دینا بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے شدید خطرہ ہے اور یہ تہذیبوں کو متصادم کرنے کی سازش ہے۔ برطانیہ نے رشدی کو سر کا خطاب دے کر مسلمانوں کے جذبات کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جانتے ہوئے کہ رشدی امت مسلمہ کیلئے ’’ناپسندیدہ ترین،، شخصیت ہے، برطانیہ کی طرف سے اسے ’’سر،، کا خطاب دینا انتہائی غیرذمہ دارانہ اور غیرسنجیدہ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلمان رشدی کو ’’سر،، کا خطاب دینا ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایک شخص جس نے پوری امت مسلمہ کو دکھی کیا ہو اس کیلئے عزت کے اعلیٰ ترین اعزاز کا اعلان کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کی نظر میں برطانیہ کا امیج بہت متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم ممالک کے حکمران او آئی سی کے پلیٹ فارم سے برطانیہ سے مطالبہ کریں کہ ملعون رشدی کو دیا جانے والا خطاب واپس لے۔ اس حوالے سے یو این او بھی اپنا کردار ادا کرے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جمعۃ المبارک کے اجتماعات میں قرارداد مذمت منظور کرائی جائے گی اور جمعہ کو یوم مذمت کے طور پر منایا جائے گا۔

تبصرہ

Top