منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی خدمات پر سیمینار

منہاج القرآن علماء کونسل پاکستان کے زیراہتمام ہمدرد ہال لاہور میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے برتھ ڈے کے موقع پر ایک عظیم الشان سیمینار بعنوان ’’ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی علمی و تحقیقی خدمات‘‘ منعقد ہوا جس کی صدارت مرکزی امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے فرمائی جبکہ ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی اور نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض نے خصوصی شرکت کی۔ نقابت کے فرائض صاحبزادہ محمد حسین آزاد الازہری نے انجام دیے۔ مرکزی ناظم علماء کونسل علامہ سید فرحت حسین شاہ نے استقبالیہ کلمات ادا کیے۔

ملک عزیز کے نامور علماء کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اس موقع پر ڈاکٹر صاحب کی نئی علمی و تحقیقی کتاب ’’عقیدہ ختم نبوت ‘‘کی تقریب رونمائی ہوئی اور مقررین نے اس کتاب کی خصوصیات کا بالتفصیل ذکر کیا اور اسے تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔ اس موقع پر معروف دینی سکالر علامہ صاحبزادہ محمد شہزاد مجددی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قبل ازیں تحریر کے اندر تحقیق کا رجحان تو موجود تھا مگر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تقریر کے اندر تحقیق کا رجحان پیدا کرکے تجدیدی کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ہر چیز کی سند قرآن سے مہیا کی ہے ان کی تحریر میں الہام کا تڑکا لگا ہوا ہوتا ہے جو روحانی ذوق کے بغیر ممکن نہیں یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے سامعین بھی باذوق ہیں۔ ملک عزیز کے معروف خطیب علامہ حافظ خان محمد قادری نے کہا کہ کتابوں سے تحقیق تو آتی ہے مگر ذوق تحقیق نہیں آتا کیونکہ یہ جوہر نورانی ہے اور عشق کی پیداوار ہے بلاشبہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری علم لدنی کے حامل ہیں۔

انہوں نے ڈاکٹر صاحب کی کتاب ’’عقیدہ ختم نبوت ‘‘پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صاحب نے اس میں 129 آیات کے علاوہ دو سو سے زائد احادیث کے دلائل پیش کرکے ختم نبوت پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے۔ پیر طریقت ڈاکٹر سید جمیل الرحمن چشتی نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ترجمہ عرفان القرآن کا دیگر تراجم سے تقابل کرتے ہوئے اس کی نمایاں خصوصیات کو بیان کیا اور اسے دور جدید کا عظیم علمی شاہکار اور ادب و تعظیم مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نمونہ قرار دی۔ انہوں نے مختلف آیات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے ترجمہ کو تفسیری شان کا حامل قرار دی۔

نامور دینی سکالر پروفیسر علامہ عبدالرحمٰن بخاری نے فروغ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی عظمت ان کے القاب میں نہیں بلکہ ان کے کام میں ہے کیونکہ انہوں نے پختگی نسبت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیلئے جدوجہد کو اپنا مشن بنایا ہے۔ ان کا یہ کام انہیں دیگر معاصرین سے ممیز و ممتاز کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نفاذ کیلئے اس ملک کو حاصل کیا گیا جس کا خواب اقبال نے دیکھا اور قائد اعظم نے تعبیر کی جبکہ امام احمد رضا خان نے دینی عقائد کا تحفظ کیا اور نسبت رسالت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فروغ دیا اوراس دور میں ان تینوں ہستیوں کے مشن اور فکر کو جس ایک ہستی میں جمع کردیا گیا ہے وہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ہے جو برصغیر میں نجات دہندہ ثابت ہوں گے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے دینی اقدار کے تحفظ کیلئے خطۂ برصغیر کو تشکیل دیا ہے۔

کانفرنس سے علامہ پروفیسر محمد احمد اعوان، علامہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، علامہ ڈاکٹر علی اکبر الازہری نے بھی خطاب کیا جبکہ صدر علماء کونسل پنجاب علامہ امداد اللہ خان قادری، شیخ الحدیث جامعہ رسولیہ شیرازیہ، علامہ مفتی گل احمد عتیقی اور علامہ حافظ محمد اکبر مہمانان خصوصی تھے۔ اس عظیم الشان سیمینار کے انعقاد میں ناظم علماء کونسل پنجاب علامہ میر آصف اکبر، صدر علماء کونسل لاہور علامہ محمدعثمان سیالوی اور ناظم علماء کونسل لاہور علامہ ممتاز حسین صدیقی نے اہم کردار ادا کی۔

تبصرہ

Top