امدادی سرگرمیاں برائے متاثرین سوات و مالاکنڈڈویژن

مورخہ: 13 جون 2009ء

سوات ومالاکنڈ ڈویژن سے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی نقل مکانی کے نتیجے میں کئی معصوم بچے اپنے والدین اور کئی والدین اپنے بچوں سے بچھڑ گئے۔ ٹھنڈے علاقوں کے رہنے والے سرخ و سپید رنگت کے لوگوں کا مردان، نوشہرہ اور پنجاب کے دیگر شہروں میں سخت دھوپ میں چھت کے بغیر کھلے آسمان تلے بسیرا کرنا، بس اس تکلیف اور مصیبت کا محض اندازہ ہی لگایاجا سکتا ہے مگر بھر پور ادراک اپنی آنکھوں سے دیکھے بغیر ممکن نہیں۔ وہ باحیا، باپردہ اور باعصمت خواتین جو شرم و حیا کا پیکر تھیں آج وہ خیموں میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے درختوں کے نیچے سرعام زندگی کے شب و روز کسمپرسی کے عالم میں گذارنے پر مجبور ہیں۔ چشم فلک آج ان کے مصائب پر خون کے آنسو بہاتی ہے اور ہر درمند کا دل ان کے دکھ اور محرومی پر بے اختیار تڑپتا اور دکھی ہوتا ہے۔

ایسے میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن اپنی بساط بھر ان دکھیارے ہم وطنوں کے دکھوں کا مداوا کرنے میں مصروف عمل ہے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری جو اپنے سینے میں ایک نہایت حساس اور درد مند دل رکھتے ہیں، نے آغاز میں ہی پوری دنیا میں موجود وابستگان تحریک منہاج القرآن کو اپنے وطن میں بے گھر ہونے والے ان مجبور، محروم اور لاچار مسلمان بھائیوں کی کھلے دل سے امداد کرنے کا حکم فرما دیا تھا۔ جس کے نتیجے میں موصول ہونے والے عطیات و نقد رقوم سے مردان، نوشہرہ اور جلالہ وغیرہ میں منہاج خیمہ بستیاں، منہاج رہائشی یونٹس، منہاج ویلفیئر ہسپتال، منہاج ڈسپنسریز، منہاج ایمرجنسی سکولز وغیرہ کا قیام عمل میں لایاگیا۔ منہاج خیمہ بستی مردان کو "جیو"نے ایک مثالی خیمہ بستی قرار دیا ہے۔

اس وقت تک 15 رہائشی یونٹس نوشہرہ میں جبکہ 25 رہائشی یونٹس مردان میں قائم کر دیئے گئے ہیں۔ خدائے نور قلعہ کاٹلنگ روڈ مردان، گلبہار کالونی پشاور، گڑھی دولت زئی، گوجرخان ڈھیری مالا کنڈ ایجنسی درگئی، نوشہرہ روڈ اسلام آبادکالونی مردان، توحید کالونی چار سدہ روڈ مردان، گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول شالیمار ٹاؤن گڑھی اسماعیل زئی کے مقامات پرحال ہی میںنئے منہاج ویلفیئر رہائشی یونٹس کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جبکہ سری بہلول مالاکنڈ روڈ پر ایک نئی خیمہ بستی آباد کی گئی ہے جس میں 350 افراد قیام پذیر ہیں اور اب مردان، نوشہرہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں منہاج القرآن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر کفالت افراد کی تعداد بڑھ کر 3500 ہو چکی ہے۔

منہاج خیمہ بستیوں میں متاثرین کے لیے قیام و طعام کی سہولت کے علاوہ متاثرہ افراد کی اخلاقی و روحانی تربیت اور ان کی تفریح کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔ مردان خیمہ بستی میں ایک بڑا کانفرنس ھال بنایا گیا ہے جس میں ملٹی میڈیا کی سہولت بھی مہیا کی گئی ہے جبکہ مردان خیمہ بستی میں موجود منہاج القرآن اسلامک سینٹر میں خواتین کے لیے مؤثر تربیتی و اخلاقی نظام وضع کیا گیا ہے۔ منہاج القرآن اسلامک سنٹر منہاج خیمہ بستی مردان کے سکول میں اس وقت90 بچے اور بچیاں فری تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔

اس بستی کی انفرادی خصوصیات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ یہ واحد خیمہ بستی ہے جس میں تمازت اور گرمی کو کم کرنے کے لیے Double Layer درآمد شدہ خیمے استعمال کیے گئے ہیں نیز یہاں سرد علاقوں میں پلے بڑھے متاثرین کو پنجاب کی چلچلاتی دھوپ کی حدت سے بچانے کے لیے خیموں کے اوپر دھوپ کو 70فیصد تک روکنے والی سبز جالی دار ترپال کو آویزاں کیا گیا ہے جس سے خیموں پر دھوپ کے اثرات مزید 70فیصدکم ہو گئے ہیں۔ متاثرین میں خشک راشن تقسیم کرنے کے بجائے انہیں خیمہ بستی میں رہائش مہیا کرنے اور دیگر کئی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اپنے ہی وسیع وعریض کچن میں کھانا پکا کر اپنے مسلمان بھائیوں کو باعزت طور پر مہیا کرنا منہاج خیمہ بستی کا ایک اور انفرادی عمل ہے۔ دیگر خیمہ بستیوں میں جہاں راشن کی تقسیم پر جھگڑے ہونا اور خورد و نوش کا سامان لوٹ لیے جانے کی شکایات عام ہیں، منہاج خیمہ بستی راحت و سکون کی آماجگاہ ہے۔ منہاج خیمہ بستی کے مقیموں کے تاثرات اس بات پر شاہد ہیں اور خود وزٹ کر کے ان حقائق کو اپنی آنکھوں سے بھی ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔

ملت کے ہر درد مند فرد کا فرض ہے کہ ان دکھی متاثرین کی دل کھول کر مدد کرے۔ اپنے گھروں میں اپنے افراد خانہ میں سکون کی زندگی بسر کرنے اور چین کی نیند سونے والوں کو ان دکھیارے مسلمان بھائیوں کے دکھ کو محسوس کرتے ہوئے ان کے لیے اپنے وسائل کو کھلے دل سے خرچ کرنا چاہیے۔ یہی منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی اپیل ہے!!

ڈاکٹر شاہد محمود: ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن
فوٹو گرافی: قاضی محمود السلام

تبصرہ

Top