ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی (ص) - جولائی 2009ء

تحریک منہاج القرآن کے گوشہ درود کی ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا 43 واں ماہانہ پروگرام 2 جولائی 2009ء کو مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ ماہ جولائی کے اس پروگرام کی صدارت تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ مسکین فیض الرحمن درانی نے کی۔ قائمقام ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، ناظم پنجاب احمد نواز انجم، انوار اختر ایڈوکیٹ، ناظم مالیات جاوید اقبال قادری، کالج آف شریعہ کے مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، پروفیسر محمد نواز ظفر، ناظم منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ڈاکٹر شاہد محمود، منہاج القرآن علماء کونسل کے علامہ فرحت حسین شاہ، جواد حامد، صاحبزادہ محمد حسین آزاد، نظامت تربیت کے علامہ ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو اور دیگر مرکزی قائدین تحریک نے بھی روحانی اجتماع میں خصوصی شرکت کی۔

پروگرام کا آغاز نماز عشاء کے بعد شب ساڑھے دس بجے ہوا۔ اس موقع پر قاری اللہ بخش نقشبندی نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی۔ منہاج نعت کونسل، عبدالباسط مدنی اور ملک کے دیگر معروف ثناء خواں نے آقا دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ عقیدت پیش کیا۔ امیر پنجاب علامہ احمد نواز انجم نے گوشہ درود کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ ماہ جون میں گوشہ درود کے پڑھے جانے والے درود پاک کی تعداد 36 کروڑ 18 لاکھ 6 ہزار 6 سو 78 ہے۔

نعت خوانی کے بعد شب سوا 12 بجے بیرون ملک سے شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہر القادری کا ٹیلی فونک خطاب شروع ہوا۔ انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز سورہ آل عمران کی آیت نمبر 110 سے کیا۔

كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ.

(آل عمران، 3 : 110)

تم بہترین امت ہو جو سب لوگوں (کی رہنمائی) کے لئے ظاہر کی گئی ہے، تم بھلائی کا حکم دیتے ہو۔

شیخ الاسلام نے کہا کہ اس آیت کریمہ میں لفظ خیر کا مطلب تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہ کی طرف بلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعمال صالحہ، نیکی کے معاملات، قرآن و سنت، درور، تقوی، پرہیزگاری، حقوق کی ادائیگی، حسن خلق، حسن معاملہ، حسن سلوک اور حسن اخلاق کی طرف بلانا ہی خیر ہے۔ آپ نے سورۃ البقرہ کی یہ آیت کریمہ تلاوت کی۔

أُوْلَـئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ.

(البقرة، 2 : 5)

آپ نے کہا کہ وہی قوم، معاشرہ، بامراد ہوگا جس میں دعوت الی الخیر، امربالمعروف، نہی عن المنکر ہوگا۔ یہ وہ لوگ ہیں جو خیر کی دعوت دینے والے ہیں، ایسی تحریکیں اور اس کے کارکن خیر کے امور سرانجام دیتے ہیں، اس کو قبول کیا جائے گا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ جو نیکی کی دعوت دے رہا ہو اس پر لازم ہے کہ پہلے وہ اس پر عمل کرئے اور اسکے بعد دوسروں کو اس کی دعوت دے۔ داعی پہلے اس پر خود عمل کرے اور پھر اس کے بعد اسے دوسروں تک پہنچائے۔ آپ نے کہا کہ داعی کی دعوت اس وقت ہی کامل اور مکمل اثر انداز ہوگی جب خود اس کے ایمان میں مضبوطی ہو۔ وہ لوگوں میں عمل صالحہ زیادہ رکھتا ہو، اطاعت باری تعالی میں سب سے آگے نظر آئے، حرص و طمع اور دنیاوی لالچ سے بے نیاز ہو اور عبادت میں کثرت کرتا ہو۔ آپ نے کہا کہ اس طرح داعی کے روزے بھی دوسروں سے زیادہ ہوں، تقویٰ، صدقہ، حسن اخلاق، احسان کا معاملہ، خونی رشتے میں بھلائی کا معاملہ بھی ہو۔ اس صورت میں دوسروں پر اس کی دعوت، دعوت الی الخیر ثابت ہو گی۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ہندسہ پانچ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ دین کے ارکان بھی پانچ ہیں۔ نمازیں بھی پانچ ہیں، ہڈیوں کے جوڑ بھی پانچ ہیں، روزے کے معاملات بھی پانچ ہیں، مناسک حج بھی پانچ ہیں، زکوٰۃ کے ارکان بھی پانچ ہیں اور ایمان کے تقاضے بھی پانچ ہیں۔ آپ نے کہا اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے آپ کو اور اولاد کو دوزخ سے بچائیں۔ اس طرح اپنے قریبی لوگوں کو بھی اللہ کی پکڑ سے ڈرائیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ اب وہ زمانہ آ گیا ہے جب دین اجنبی سمجھا جانے لگا ہے۔ جو لوگو دین پر عمل پیرا ہوتے ہیں، وہ دنیا میں اجنبی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ دنیا دار انہیں کوئی تیسری مخلوق خیال کرتے ہوں۔ آپ نے کہا کہ اب وہ وقت آ گیا ہے جب دین کی بات اجنبیت بن گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی سوسائٹی میں حقیقی مذہبی سکالر اپنے آپ کو الگ تھلگ محسوس کرتے ہیں۔

آپ نے حضرت زید بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث مبارکہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بے شک دین تنہائی میں اجنبی ہو کر اُبھرا تھا۔ دین کی ابتدا تنہائی میں ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ میر ی امت پہ پھر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ دین اجنبیت، تنہائی میں چلا جائے گا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آج اجنبیت کا یہ دور شروع ہو گیا ہے لیکن دین کی خاطر سفر کرنے والے، دین والے بڑی شان رکھتے ہیں۔ ان کی زندگی میں تقویٰ، پرہیز گاری، حسن سلوک داخل ہوں۔ جس دور میں دین کو بگاڑا جا رہا ہو۔ اس کے دامن کو دغدار کیا جا رہا ہو، اس زمانہ میں دین کی اصلاح کرنا افضل ترین جہاد ہوگا۔ الحمداللہ تحریک منہاج القرآن آج اس مشن مصطفوی کو جاری رکھے ہوئے ہے اور ان شاء اللہ ایک دن اللہ اور اس کے رسول کی مدد و نصرت سے سرخروئی ملے گی۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ایک اور حدیث پاک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے۔ تمہیں نیکی کا کام جاری رکھنا ہوگا۔ اگر تم نے نیکی کا کام جاری نہ رکھا، تو اللہ رب العزت تم پر ایسا عذاب مسلط کرے گا کہ پھر دعائیں بھی قبول نہ ہوں گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نیکی کا حکم دیتے رہنا، برائی سے روکتے رہنا۔ یہ نہ ہو کہ تم پر ایک ایسا وقت آئے کہ تمہاری دعائیں قبول نہ ہوں اور تم پر عذاب مسلط کر دیا جائے۔ تو پھر ایسے ذلیل لیڈر، راہنما مسلط کر دئیے جائیں گے اور اس کے بعد دعائیں ہوں اور وہ قبول نہ ہوں۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا لوگ ایسے معاشرے میں رہ رہے ہوں جہاں پر کرپشن، قتل وغارت، دین کا مذاق اور برے کام ہو رہے ہوں توایسی صورت حال میں اللہ اس قوم پر موت سے پہلے عذاب نازل فرماتا ہے۔ اس وقت عوام کے پاس اس کو روکنے کی طاقت نہ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس برائی کو روکنے کا ایک راستہ ہے وہ یہ ہے کہ اس قوم کے پاس ووٹ کی طاقت ہے جس سے برائی کی جڑ کو ختم کر سکتے ہیں۔ اگر آج بھی پاکستانی قوم اپنے آپ کو بدلنا چاہتی ہے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتی ہے تو ووٹ کے ذریعے بدکردار لوگوں کا خاتمہ کر دے۔

آپ نے کہا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ چند لوگوں کی برائیوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ عام لوگوں کو عذاب نہیں دیتا۔ اگر برائی عام ہو جائے اور ہر کوئی اس کو دیکھے اور اسکے پاس روکنے کی طاقت بھی ہو اور وہ اس کو نہ روکے تو اس وجہ سے عذاب ہو گا۔ شیخ الاسلام نے کہا جب کسی قوم پر عذاب مسلط ہوتا ہے تو سب سے پہلے اس قوم کا شعور چھین لیا جاتا ہے۔ اس قوم کو پتہ بھی نہیں ہوتا کہ ان پر عذاب کس وجہ سے آرہا ہے۔

پروگرام کے اختتام پر شیخ الاسلام نے ملکی حالات کی بہتری کے لیے تحریک منہاج القرآن کے رفقاء و کارکنان کے لیے خصوصی وظیفہ بھی دیا۔ پروگرام کے اختتام پر امیر تحریک مسکین فیض الرحمن درانی نے خصوصی دعا کرائی۔ اس پر وگرام کی کمپئرنگ کے فرائض سحر ٹی وی کے معروف کمپئر علامہ محمد وقاص واصل نے سرانجام دیئے۔

(رپورٹ : محمد نواز شریف)

تبصرہ

Top