تحریک منہاج القرآن میرپور کے زیر اہتمام شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کانفرنس کا انعقاد

 میرپور میں منہاج القرآن یوتھ لیگ اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیر اہتمام شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں کمشنر امور منگلا ڈیم چوہدری منیر حسین نے خصوصی شرکت کی جبکہ مرکز کی طرف سے صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی سینئر نائب ناظم دعوت مہمان خصوصی تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر امور منگلا ڈیم چوہدری منیر حسین نے کہا کہ آج جب دہشت گردی کا دور دورہ ہے۔ فکر حسین کو عملی طور پر اپنے اندر نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر کردار میں حسینیت آ جائے تو کوئی بھی طاقت ہمیں ذلیل و رسوا نہیں کر سکتی۔ تحریک منہاج القرآن نے قرآن فہمی کے لیے جگہ جگہ مجالس قائم کی ہوئی ہیں جو کہ بہت ہی اچھی کاوش ہے اور آج ایسی کاوشوں کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کے جملہ فورمز کی عالمی سطح پر تعلق بااﷲ کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے شرکاء کو یہ پیغام دیا کہ وہ فکر حسین رضی اللہ عنہ کو صحیح معنوں میں سمجھ کر اس کو اپنے عمل و کردار میں ڈھالیں۔ تاکہ معاشرہ اصلاح کی جانب گامزن ہوسکے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی سینئر نائب ناظم دعوت نے کہا کہ شہادتیں تو کئی صحابہ کی ہوئیں ہر شہید روح نے رب کا جلوہ بے نقاب کیا اور قرب الٰہی سے سرفراز ہوئیں مگر جو شہادت کا مقام امام حسین رضی اللہ عنہ نے حاصل کیا اس کی گواہی کا اعلان اﷲ رب العزت جبریل امین اور تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود کیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر شہید کو جنت کی بشارت دی مگر حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ ابھی شہادت کے مرتبے پر فائز بھی نہ ہوئے تھے کہ آپ کو جنتیوں کا سردار ٹھہرایا گیا۔

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ ہی وہ شخصیت تھیں جنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کندھوں پر سواری کی۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان اقدس کو چوسا اور جب دین کی احیاء، امت مسلمہ کی سرخروئی اور اسلامی اقدار کو زندہ کرنے کا وقت آیا تو حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے باطل حکمرانوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر اعلائے کلمۃ الحق کی صدا بلند کی اور باطل اقتدار کو للکار کر کہا کہ سر تن سے کٹ سکتا ہے مگر نانا کے دین کو رسوا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تذکرہ شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ ہمارے ایمان کا جز ہے۔

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپنا سر کٹوا کر اور اپنے خانوادے کے 72 افراد کی قربانی دے کر امت مسلمہ کو باطل کے سامنے ڈٹنے کا پیغام دیا۔ شہادت کے بعد جب آپ کے سر کو نیزے کی نوک پر اٹھایا گیا تو قرآن کی تلاوت میں مصروف تھا اور یہ پیغام دے رہا تھا کہ اگر کامیابی چاہتے ہو تو قرآن کی سمجھ بوجھ کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لو۔ پھر کوئی لٹیرا، کوئی صہیونی طاقت، کوئی مغربی طاقت تمہیں اپنے مقصد حیات سے ہٹا نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آج اس پر فتن دور میں ہمیں فرقہ واریت کو دور کرنے کی ضرورت ہے اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے امت مسلمہ کو جو یکجا کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ ضرور رنگ لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام کی سرپرستی میں پوری دنیا میں حسینی فکر کو پہنچانے میں دروس عرفان القرآن کا سلسلہ جاری کیا ہوا ہے جو اس انتشار کے ماحول میں قرآن کی دعوت امن کے ساتھ فروغ امن کے لیے ایک بہتر کوشش ہے۔

تقریب میں ڈی آئی جی میرپور چوہدری لیاقت علی نائب صدر تحریک اسلامی پاکستان سید محمود حسین شاہ بخاری، چیئرمین قومی امن کمیٹی پیر الیاس قمر قادری، چیئرمین انسانی حقوق کمیشن ہمایوں مرزا اور زندگی کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔ شرکاء نے پروگرام کی اہمیت و افادیت کو سراہا۔

تبصرہ

Top