پاکستان عوامی تحریک کے وفد کی ایم کیو ایم کے ذمہ داران سے ملاقات

موجودہ نظام انتخاب کے خلاف لاہور سے شروع ہونے والی تحریک پوری قوم کا مقدر بدلے گی۔
غلام علی خان 23 دسمبر بھی 23 مارچ کی طرح تاریخ کے صفحات میں امرہو جائے گا۔ایم کیوایم کے رہنماؤں سے ملاقات میں گفتگو

تحریک منہاج القران اسلام آباد کے صدر ابراررضا ایڈووکیٹ،سیکرٹری اطلاعات غلام علی خان،ناظم تحریک عرفان طاہر نے کہا ہے کہ فرسودہ ،کرپٹ اور استحصالی نظام انتخاب کے خاتمے کا وقت قریب ا ٓگیاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایم کیوایم کے ذمہ داران سے ان کے دفترمیں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ممبر رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم سیف اللہ خان، ایم این اے آصف حسنین، جوائنٹ انچارج محمد رفیق، ممبر صوبائی تنظیم فیض اللہ، زونل انچارج ملک منیر انجم، جوائنٹ انچارج متین خان، سوشل فورم کے انچارج راجہ آفتاب،سلمان اقبال عرف مانی بھائی، منہاج القرآن یوتھ لیگ کے صوفیان صابر، ملا عمر خان، قاری ایاز اور دیگر بھی موجود تھے ۔

ملاقات کے دوران ابرار رضا ایڈووکیٹ نے ایم کیو ایم کے عہدیداران و ذمہ داران کو 23 دسمبر کو لاہور میں ہونے والے عوامی جلسے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہر سیاسی اور مذہبی جماعت کو (سیاست نہیں ریاست بچانے) کے جلسے کی دعوت دے رہے ہیں کیونکہ یہ جلسہ فقط تحریک منہاج القرآن یا پاکستان عوامی تحریک کانہیں بلکہ تبدیلی کی خواہش رکھنے والے ہر پاکستانی کاجلسہ ہے۔ ہماری دعوت ریاست بچانے کے لئے ہر اس شخص کو ہے جو ملک کے لئے محبت رکھتا ہے۔ مینار پاکستان پر ہونے والا جلسہ تبدیلی کی خواہش رکھنے والے ہر پاکستانی کا جلسہ ہے۔ مینار پاکستان میں 23 دسمبر کو عوام پاکستان کے تاریخی اجتماع کا نظارہ دیکھ کر ملک کا محب وطن طبقہ مایوسی کے اندھیروں سے نکل کر ایک نئے ولولے کے ساتھ ڈاکٹر طاہر القادری کے قافلے کا ہمسفر ہو جائے گا۔ 23 دسمبر 23 مارچ کی طرح تاریخ کے صفحات میں امر تو ہو گا ہی مگر آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی تابناک ہو جائے گا۔ 23 دسمبر کا دن پاکستان کو لاحق خطرات کے رخصت ہو نے کا دن ہو گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری ایک ایسی فکر کا نام ہے جس کا خمیر آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نعلین کی دھول سے اٹھا ہے۔ پاکستان کو میثاق مدینہ کے دستور کے مطابق ایسی فلاحی ریاست بنانا مقصود ہے جس پر عالم اسلام رشک کر سکے۔ بہت جلد پوری دنیا دیکھ لے گی کہ پاکستان معاشی و سیاسی برتری کا سفر کس تیزی سے طے کرتا ہے۔

تبصرہ

Top