سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
کرسچین سٹڈی سنٹر راولپنڈی کے زیراہتمام دو روزہ Peaceful Co-existence سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا اور مرکزی ناظمہ پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ نے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔ سیمینار کا باقاعدہ آغاز محترمہ عائشہ مبشر نے صحیفہ انقلاب کی آیات بینات سے کیا، بعد ازاں محترمہ ملکہ صباء نے تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں گلہائے عقیدت نچھاور کیے۔ اس موقع پر مس جینیفر ڈائیرکٹورس نے استقبالیہ کلمات ادا کیے۔ وفد میں اسسٹنٹ ایڈیٹر ماہنامہ دختران اسلام محترمہ ملکہ صباء، ٹاؤن کوآرڈینیٹر ویمن لیگ محترمہ عائشہ مبشر اور تحصیلی تنظیمات کی عہدیداران و کارکنان بھی شریک تھیں۔
پرنسپل تہمینہ ناز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی زندگیوں کوحضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی سیرت اور نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی میں ڈھالنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم بچوں کی تربیت بھی اسی ماحول میں کرسکیں، کیونکہ ماں کی گود ہی دنیا کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے دنیا بھر میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عشق کے چراغ روشن کئے ہیں۔
منہاج القرآن ویمن لیگ حلقہ پی پی 10-A راولپنڈی کی تنظیم نو کے سلسلے میں اجلاس باجی نورین ریاست کے گھر الہ آباد، پشاور روڑ منعقد ہوا۔ جس کی صدرات منہاج القرآن ویمن لیگ راولپنڈی کی صدر محترمہ گل رعنا نے کی، جبکہ ویمن لیگ کی دیگر عہدیداران کے علاوہ پی پی حلقہ سے بھی خواتین نے شرکت کی۔
منہاج القرآن ویمن لیگ اسلام آباد کی صدر نصرت امین نے کہا کہ ہم سب مائیں، بہنیں، بیٹیاں اپنے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کے خواب کی تکمیل کے لئے برسرپیکار ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری پاکستان کو ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتے ہیں اور وطن عزیز میں حقیقی تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ وہ عوام کو کرپٹ نظام سے نجات دل اکر پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایشاء کا ٹائیگر بنانا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈاکٹر طاہرالقادری کے 63 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ’’ڈاکٹر طاہرالقادری کا پاکستان‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
دہشت گردی کی سفاک کارروائیوں میں شہید ہونے والے فوجی افسروں اور جوانوں، معصوم بچوں اور بے گناہ شہریوں کے ساتھ اظہار عقیدت و محبت کیلئے پاکستان عوامی تحریک (ویمن ونگ) کے زیراہتمام منہاج مدینہ ہال کراچی کمپنی اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں سینکڑوں خواتین نے موم بتیاں جلا کر شہداء کے ساتھ عقیدت و محبت اور دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا۔
شام میں حضرت سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے مزار اقدس پر حملہ کی ناپاک جسارت کے خلاف منہاج القرآن ویمن لیگ اسلام آباد کے زیراہتمام آبپارہ چوک میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔ اس انسانیت سوز واقعہ کے خلاف خواتین نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اقوام متحدہ، او آئی سی اور حکومت شام سے مقدس ہستیوں کی ناموس پر حملہ کرنے کے خلاف بین الاقوامی قوانین کے مطابق سخت ترین کارروائی کے مطالبات درج تھے۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام کمیونٹی سنٹرکراچی کمپنی اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں 300 مستحق خاندانوں میں روز مرہ گھریلو اشیاء پر مشتمل رمضان پیکج تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر اے پی ایم ایل اسلام آباد کی رہنما سیدہ فردوس اور دیگر خواتین نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو صرف بدامنی کہنا بددیانتی ہے، پانچ سال صرف اپنے مفادات کے لئے قانون سازی ہوتی رہی،کراچی سانحہ سے ثابت ہو گیا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس دہشت گردی سے نبٹنے کا نہ حوصلہ ہے اور نہ ہی کوئی لائحہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان عوامی تحریک دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کر تی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی جہدوجہد کی بدولت قوم میں آئین کا شعور پیدا ہوا۔الیکشن کمیشن کے تجویز کردہ فارم کی حمایت کر تے ہیں لیکن وہ دس روز سے صدرمملکت کی منظوری کا منتظر پڑا ہے۔
قومی اسمبلی کو (اپنی مقررہ میعاد) 16 مارچ سے قبل کسی بھی وقت تحلیل کر دیا جائے گا، تاکہ اس کے بعد نوے دن کے اندر اندر انتخابات کا انعقاد کروایا جا سکے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال اور آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت امیدواروں کی pre-clearance کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا تاکہ الیکشن کمیشن امیدواروں کی انتخابات میں حصہ لینے کی اہلیت کا یقین کرسکے۔ کسی بھی امیدوار کو اپنی انتخابی مہم کے آغاز کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک ان کی یہ چھانٹی نہیں ہو جاتی اور الیکشن کمیشن ان کی اہلیت کا فیصلہ نہیں کرتا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام آباد لانگ مارچ ڈکلیریشن کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جمہوری تاریخ میں ایک عظیم معاہدہ ہے جو آج 17 جنوری 2013 کو سائن ہوا۔ اس کے شرکاء میں حکومت اور کولیشن پارٹیوں کے 10 نمائندے شامل ہیں۔ اس معاہدہ پر وزیراعظم سے دستخط ہوئے ہیں، جس کے بعد میرے دستخط ہوئے۔ قومی اسمبلی نے 16 مارچ 2013 کو تحلیل ہونا تھا، اب یہ فیصلہ ہوا ہے کہ اب یہ اسمبلی 16 مارچ سے پہلے کسی بھی وقت تحلیل کر دی جائے گی، تاکہ انتخابات مقررہ 90 دنوں میں منعقد ہو سکیں۔
لانگ مارچ دھرنے کے تیسرے روز ڈاکٹر طاہرالقادری نے رات کی نشست میں پونے نو بجے شب مختصر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران طبقہ آج ہم سے اتناڈر گیا ہے کہ وہ اپنی سازش میں کامیاب ہونے کے لیے روزانہ پیسے خرچ کر رہے ہیں۔ آئندہ دو روز میں تین ارب روپے میرے خلاف خرچ کیے جا رہے ہیں۔ ارے وہ تین ارب تو کیا تین کھرب اور تیس کھرب بھی خرچ کرلے تو وہ یہ جنگ نہیں جیت سکتے، کیونکہ اب وہ جنگ ہار چکے ہیں۔ شرکاء استقامت کے ساتھ دو دن اور گزار لیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جو لوگ ٹی وی کے ذریعے میری آواز سن رہے ہیں، وہ اپنے بچوں کے مستقبل کی خاطر یہاں آ جائیں، پھر دیکھتے ہیں کہ یہ یزید حکمران کیسے اپنی جگہ بیٹھے رہتے ہیں۔ میں کوئی گولی بندوق اور غیر جمہوری و غیر آئینی طریقہ سے جنگ کرنے نہیں آیا۔ میرے پاس صرف امن کا اسلحہ ہے۔ میں نے کل مہلت دی تھی کہ حکمران خود فیصلہ کر لیں۔ ورنہ آب لوگ کل دوگنا ہو جائیں گے اور پرسوں چار گنا ہو جائیں گے۔ پھر دیکھیں گے کہ یہ کیسے اپنے اقتدار کی مسند پر براجمان رہتے ہیں۔
لاکھوں شرکاء 32 گھنٹے سفر کر کے اسلام آباد پہنچے، پاکستانی تاریخ کے سب سے بڑے عوامی مارچ نے نیا ریکارڈ قائم کردیا، جگہ جگہ رکاوٹیں، قافلوں کو روکنا، حکومتی بوکھلاہٹ بے نقاب، عوام کے سمندر نے ڈاکٹر طاہرالقادری اور لانگ مارچ کو خوش آمدید کہا، عوام حکمرانوں سے اپنا حق چھین کر ہی دم لیں گے، ڈاکٹر طاہرالقادری۔
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ (سسٹر) اسلام آباد کے زیراہتمام مقابلہ حسن قرات مورخہ 4 اگست 2012ء کو منہاج المدینہ ہال میں منعقد ہوا۔ پروگرام کی صدارت محترم نصرت امین (ناظمہ منہاج القرآن ویمن لیگ اسلام آباد) نے کی۔
منہاج القرآن ویمن لیگ اسلام آباد کے زيراہتمام 8 مئی 2010ء کو اسلام آباد کے F-9 پارک میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی کتب اور سي ڈيز کي نمائش کا اہتمام کيا گيا۔ نمائش میں اسلام آباد کی مؤثر شخصیات، سفيروں، ڈاکٹرز، وزراء، سینیٹرز، ماہرين تعليم، وکلاء، لیکچررز، پروفیسرز، سکالرز، رائٹرز، سٹوڈنٹس اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کي کثیر تعداد نے شرکت کی۔
3.4M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2022 Minhaj-ul-Quran International.