سوشل میڈیا کے ذریعے ہم سے رابطہ میں رہنے کے لئے حسب ذیل لنکس ملاحظہ کر یں۔
منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور کے زیراہتمام عیدالاضحی کی صبح 9:00 بجے عید فیسٹیول کے نام سے آغوش کے بچوں کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں مرکزی ناظمہ محترمہ راضیہ نوید نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر ناظمہ تربیت محترمہ سیدہ شازیہ مظہر، ناظمہ دعوت محترمہ سیدہ نازیہ مظہر، آفس سیکرٹری کمپوٹرآپریٹر محترمہ نبیلہ یوسف، محترمہ صائمہ، محترمہ کلثوم عبدالرحمن نے بھی شرکت کی۔
منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور کے زیراہتمام عیدالاضحی کے دن دارالامان شیلٹر ہوم میں بے سہارا، لاوارث خواتین اور بچوں کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مرکزی ناظمہ محترمہ راضیہ نوید نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ اس موقع پر ناظمہ تربیت محترمہ سیدہ شازیہ مظہر، ناظمہ دعوت محترمہ سیدہ نازیہ مظہر، آفس سیکرٹری کمپوٹرآپریٹر محترمہ نبیلہ یوسف، محترمہ صائمہ، محترمہ کلثوم عبدالرحمن نے بھی شرکت کی۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرآپ خواتین اسی استقامت کے ساتھ کام کرتی رہیں تو وہ دن دور نہیں جس دن پاکستان میں عوامی جمہوری انقلاب کا سورج طلوع ہوگا۔ انہوں نے تنظیمات کو ورکنگ سمجھاتے ہوئے شہد کی مکھی کی مثال دی کہ جس طرح وہ اللہ کے مقرر کدرہ، پاکیزہ راستوں سے سفر کر کے شہد تیار کرتی ہے اور اللہ تعالیٰ اُس کی بے مثال محنت ومشقت اور دیانت اور وفاداری کے باعث اس کے شہد کو باعثِ شفا بنا دیتا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے تحت منعقدہ تنظیمی و تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا انقلابی پیغام دور حاضر کا تخلیق کردہ نہیں بلکہ 1972 میں جب منہاج القرآن کا وجود بھی نہیں تھا، اور نہ ہی رفقاء و کارکنان موجود تھے، تب بھی آپ ایک عالمگیر انقلاب کے حوالے سے سوچ رہے تھے۔
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے 67ویں یوم آزادی پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ نظریاتی قومیں صرف دفاع کیلئے نہیں بلکہ اپنی فکر کے عالمگیر فروغ کیلئے جیا کرتی ہیں۔ آزادی کی خوشی منانا زندہ قوموں کا شیوہ ہے۔ آج خوشی کے ساتھ ساتھ ہمیں انفرادی اور اجتماعی طور پر خود احتسابی کے رویوں کو پروان چڑھانے پر بھی محنت کرنا ہو گی۔
تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام 23واں سالانہ شہراعتکاف 8 اگست 2013ء کو چاند نظر آنے پر مکمل ہوگیا ہے۔ فہم دین، اصلاح احوال، توبہ اور آنسوئوں کی بستی میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اختتامی دعا کرائی، اس موقع پر ہرآنکھ پرنم تھی۔ شہر اعتکاف میں معتکفین نے اپنے ایمانی جوش وجذبہ سے شرکت کی اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ایمان افروز دروس تصوف سنے۔ معتکفین کی تعلیم وتربیت کا خاص اہتمام کیا گیا تھا۔
شیخ الاسلام نے معتکفین و معتکفات سے "خواتین اور بیویوں کے حقوق" پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی طور پر عورت کے حقوق بھی مرد کے برابر ہیں۔ عورت کے ساتھ مودت، محبت اور ادب سے پیش نہ آنا غیر اسلامی عمل ہے۔ ہمارے معاشرے کا عالم یہ ہے کہ مرد، عورت کے حقوق کو سرے سے مانتا ہی نہیں۔ بلکہ دیہاتوں میں تو یہ غلط رواج ہے کہ مرد، عورت کو اپنی جوتی سمجھتے ہیں۔
شیخ الاسلام نے لیلۃ القدر کے عالمی روحانی اجتماع کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگو، آج ہم طالبان دنیا ہو گئے، ہمارے قول اور عمل جھوٹے ہو گئے۔ ہماری محبتیں جھوٹی ہو گئیں، ہمارے ارادے جھوٹے رہ گئے۔ آئو اس راہ پر پلٹ آئو جس راہ پر اللہ کی محبت، قربت اور صدق ملتا ہے۔ جوانو، آو آج اپنی زندگیاں بدل لو۔ ایسی زندگی بنا لو، جس سے اگلے زمانوں کی جھلک نظر آئے۔ جس سے اللہ تعالیٰ کو ایسا صدق نظر آئے کہ وہ ہماری توبہ قبول کر لے۔
شہر اعتکاف لاہور میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے والدین اور قرابت داروں کے حقوق پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بہت تصریح کے ساتھ والدین کے حقوق کی ادائیگی کا حکم دیا ہے۔ حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے آپ نے کہا کہ ماں باپ کی خدمت کرنا اور بڑھاپے میں ان کا دل بہلانے کے لیے خوبصورت باتیں کرنے کا درجہ اور ثواب جہاد کے برابر ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین و معتکفات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا مولا علی المرتضیٰ نے فرمایا کہ کوئی شخص بھی قرآن کے ساتھ ہم نشین ہو اور قرآن کی صحبت اختیار کر ے۔ قرآن کو محبت کے ساتھ سنے، پڑھے اور قرآن کی مجلس میں بیٹھے تو دو چیزیں لے کر اٹھے گا۔ ایک تو ہدایت بڑھ چکی ہوگی اور دوسرا گمراہی کم ہو چکی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کسی کو خالی دامن اپنی مجلس سے نہیں اٹھنے دیتا۔
دل کے گھر کو محبت الہٰی اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معمور کرنے کی جدوجہد ہر مسلمان کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ محبت کے راستے پر چلنے کی ابتدا توبہ سے ہوتی ہے۔ سابقہ گناہوں کا اعتراف کر کے گریہ و زاری اور ندامت و شرمندگی سے اللہ سے معافی مانگنا اور گناہوں سے ہمیشہ کیلئے برات کرنا توبہ ہے۔ اللہ کے حضور عام مسلمان کا اعتراف گناہ کرنا توبہ کہلاتا ہے، جبکہ اولیاء کرام اور عرفاء کی توبہ "انابہ" کہلاتی ہے اور انبیاء کرام کی توبہ کو "اوبہ" کہتے ہیں۔ نظر آنے والے گناہوں کا علاج نظر آنے والے نیک اعمال سے کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ دسمبر میں تاریخ ساز جلسہ اور جنوری میں لانگ مارچ کر کے اذان دی تھی، جماعت ہونا ابھی باقی ہے۔ موذن اذان دے کر جماعت کھڑی ہونے تک چپ رہتا ہے۔ ہم چھوٹے چھوٹے نان ایشوز میں نہیں الجھنا چاہتے۔ ایک کروڑ نمازی تیار ہو جائیں گے تو اقامت کہہ کر کھڑے ہو جائینگے۔ جس دن جماعت قائم ہو گی باطل خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گا۔ اللہ کے فضل اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نسبت کے صدقے ہمارا عزم جوان ہے۔ پاکستان عوامی تحریک سنار کی ٹھک ٹھک پر یقین نہیں رکھتی، وقت آنے پر ایک ہی ضرب لگائیں گے۔ اسکے بعد ظلم و استبداد اور گمراہی کے بادل چھٹ جائیں گے۔
شیخ الاسلام نے کہا ہے کہ ہر صدی میں ایک اجتماعیت ایسی ہو گی جسکا مشن حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی سر بلندی ہو گی وہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے فریضے کی ادائیگی کرے گی اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسکی سب سے بڑی پہچان ہو گی۔ اس اجتماعیت کا تشخص تبلیغی نہیں انقلابی ہو گا۔
شہر اعتکاف میں 23ویں شب رمضان المبارک کی مناسبت سے سالانہ محفل نعت منعقد ہوئی۔ شیخ الاسلام نے اپنی نئی کتاب حدیث معارج السنن للنجاۃ من الضلال والفتن (عقائد و اعمال، حقوق و فرائض، اخلاق و آداب، اذکار و دعوات اور معاملات و عمرانیات) کے بارے میں مختصر تعارف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ علم حدیث کی بارہ، تیرہ سو سال کی تاریخ میں لکھی جانے والی یہ منفرد کتاب ہے۔ جس میں عقائد و معاملات، عبادات سمیت دین کے ہر عملی گوشہ کو حدیث نبوی سے لیا گیا ہے۔
شیخ الاسلام نے معتکفین و معتکفات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آقا علیہ السلام نے فرمایا کہ فتنوں کے دور میں جو حکمران ہوں گے وہ امانت کھا جائیں گے۔ وہ وعدہ خلافی کریں گے۔ سارے بے ایمان ٹولے آپس میں ہاتھ کی انگلیوں کی طرح جڑ جائیں گے۔ ان کا ایجنڈا ایک ہو جائے گا۔ جب ایسا زمانہ آ جائے تو پھر ان لوگوں کا ساتھ دو، جو حق پر ہوں۔ یہ نہ دیکھو کہ عامۃ الناس نے کن کو ووٹ دیئے ہیں۔ عوام کی رائے کی پیروی نہ کرو بلکہ دوزخ کی آگ سے بچنے کی فکر کرو۔
3.8M
فیس بک
1.9M
ٹوٹر
© 1994 - 2024 Minhaj-ul-Quran International.