دہشت گردی کے خاتمے کیلئے امت کو پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا، ڈاکٹر طاہرالقادری کا رحمۃ للعالمین کانفرنس سے خطاب

برمنگھم (9 جنوری 2016) مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز کے زیراہتمام مرکزی جامع مسجد گھمکول شریف میں 36ویں سالانہ عالمی تاجدار ختم نبوت سنی کانفرنس کے موقع پر میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مناسبت اور یورپ میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے بعد پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے کے لئے رحمۃ للعالمین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی خطاب کیا۔

اس عظیم الشان کانفرنس میں برطانیہ بھر سے خواتین سمیت ہزاروں عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، منہاج القرآن انٹرنیشنل، مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز، کنفیڈریشن آف سنی مساجد سے وابستہ لوگوں نے شرکت کی۔ مرکزی جامع مسجد میں تمام ہال شرکا سے بھر گئے جبکہ مسجد کی بالائی منزلوں میں خواتین اور بچوں کے لئے خصوصی طور پر انتظام کیا گیا تھا۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش سمیت تمام دہشت گرد اور انتہا پسند گروہ اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پوری امت کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی جہالت اور کم علمی کی پیدائش ہیں۔ علم کا اجالا اور شعور کی دولت عام کرنے سے دہشت گردی کاخاتمہ اور انسانی معاشرہ امن و محبت کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت نہ صرف امت مسلمہ بلکہ پورے جہان اور کائنات کے لئے ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آج کی ترقی، جدید سائنس اور ماڈرن ٹیکنالوجی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مرہون منت ہیں۔ ہمارے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صدیوں سے پوشیدہ جدید سائنس کے دروازے کھول کر اس عالم کائنات پر احسان عظیم کیا ہے۔ آج بھی امت مسلمہ کو درپیش مختلف مسائل کے حل اور باوقار مقام حاصل کرنے کے لئے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کے مطابق جدید سائنسی اور تحقیقی علوم پر دسترس حاصل کرنا ہوگی۔

شیخ الاسلام نے مزید کہا کہ تاجدار کائنات محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صدیوں قبل جہالت اور پستی میں مبتلا انسانیت کے لئے عقل و فہم اور جدید سائنس کے دروازے کھول کر انسان پر کائنات کی حقیقت عیاں کرکے رحمۃ للعالمین ہونے کا ثبوت دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم امن و محبت کے پیغمبر بن کر ساری انسانیت کی بھلائی اور اصلاح کے لئے اس جہاں میں آئے۔ ان کی تعیلمات سارے جہانوں اور عالم کی ساری مخلوق کے لئے ہیں۔ ان کی سیرت اور کردار کو اپناتے ہوئے نوجوان نسل جدید اسلامی علوم کے ذریعے دنیا پر اپنا سکہ جمائے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے مختلف حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ظہور اسلام سے قبل مکہ کی دس لاکھ آبادی میں صرف دس سے پندرہ انسان صرف اپنا نام لکھ سکتے تھے لیکن آج بنی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انسانیت پر احسان و کرم ہے کہ دنیا جدید سائنس اور کائنات کے رازوں سے واقف ہو چکی ہے۔ انسانی تاریخ میں پہلی بار نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےنظام تعلیم، فن تحریر، علم و شعور، سائنس، ریاستی و معاشرتی اصول اور ضابطے متعارف کرائے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے غلاموں نے پوری دنیا میں انسانیت کی بھلائی، تربیت، اصلاح کے علم و ہنر کے ذریعے علمی میدان میں ایسے کارنامے سر انجام دیئے کہ آج عالم ان سے منور ہے۔

ڈاکٹر قادری نے کہا کہ آج جہاں پر مغربی اور جدید سائنس پہنچی ہے وہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 14 سو سال قبل بتا دیئے تھے، پرندوں کے اڑنے سے لیکر موٹر کی ایجاد تک کے اصول 14 سوسال قبل بتا دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو علم کے ذریعے دنیا پر غلبہ حاصل کرنا ہوگا کیونکہ اہل مغرب اور ترقی یافتہ ممالک نے سقوط اندلس کے بعد مسلمانوں کی تحریر کردہ ہزاروں کتب کا ترجمہ کرکے علم و فن حاصل کیا۔ آج مغرب کے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خیرات کے صدقے جدید سائنس، علم، ہنر ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اہل مغرب اور عالم میں اسلام کی نمائندگی اور اسلام کا اصلی اور حقیقی مفہوم پیش کیا جائے تاکہ ہر کوئی اسلام کی حقیقت اور اس کے ظہور کا مقصد سمجھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ آج برطانیہ سمیت پوری دنیا میں امن و محبت کے پیغام کو عام کرنے کے لئے ایسی رحمۃ للعالمین کانفرنس کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔ مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز نے برطانیہ و یورپ میں امت مسلمہ کی رہنمائی اور اسلام کی تشریح اور اشاعت کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اس کے ثمرات سے آنے والی نسلیں مستفید ہوں گی۔ انہوں نے برطانیہ میں اسلام کی اشاعت و تبلیغ کے لئے علماء، مشائخ اور سکالرز کی خدمات اور کارناموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر ہم آج بھی سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنائیں تو عالم مغلوب ہو کر اسلام کا غلبہ تسلیم کرسکتا ہے۔ ہمیں نوجوان نسل اور بالخصوص خواتین کی تعلیم پر زور دینا ہوگا۔ کسی بھی معاشرے کے لئے خواتین بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔

عالمی کانفرنس سے مرکزی جماعت اہلسنت یوکے اینڈ اوورسیز کے قائدین پیر سید زاہد شاہ رضوی، علامہ احمد نثار بیگ قادری، علامہ قاضی عبدالطیف قادری، مفتی حافظ فضل احمدقادری، مولانا حافظ محمد ظہیر احمد نقشبندی، مفتی علامہ اختر قادری جبکہ دیگر علماء ومشائخ عظام ڈاکٹر رحیق عباسی، علامہ سید علی عباس بخاری، مولانا بوستان القادری، صوفی جاوید اختر قادری، راجہ محمد سلیم اختر، منصور آفاق، علامہ مفتی عبدالرسول منصور الازہری، پیر سید لخت حسنین، مفتی فیض رسول نقشبندی، علامہ نثار احمد رضا، علامہ عبد السعید (نیلسن) علامہ محمد بشیر خان (ایکرنگٹن) حافظ غلام مسعود (گریٹ ہاروڈ) علامہ محمد شاہد بابر (گلاسگو) علامہ محمد امتیار علی (گلاسگو) صاحبزادہ حسنین شاہ (لندن) صاحبزادہ مفتی عبد المصطفی (مانچسٹر) صاحبزادہ قاضی نوید قادری، حافظ غلام صدیق اکبر، پروفیس محمد یسین مدنی، حافظ عبد الرحمن سلطانی، علامہ سہیل احمد صدیقی، قاری عبد الرئوف (راچڈیل) علامہ مجیب قریشی (رچڈیل) علامہ محمد مسعود الرحمان (رچڈیل) علامہ علی اکبر (والسال) علامہ جنید عالم (لندن) مولانا محمد احمد نقشبندی (ووسٹر) مولانا ایاز الرحمن (بیڈفورڈ) مفتی اشفاق عالم، علامہ افضل سیعدی (بریڈفورڈ) علامہ زاہد خان، علامہ ابو آدم احمد شیرازی، صاحبزادہ شاہد قادری، قاری محمد زمان قادری (والسال) حافظ سجاد حسین قادری، علامہ محمد صادق قریشی، صاحبزادہ تیمور قیصرقادری، علامہ ریاض محمودقادری، علامہ حفیظ الرحمن غزالی، مولانا سید اشتیاق شاہ گیلانی، مولانا ذوالکفیل صابر (ڈربی) مولانا حافظ منیر احمد صابر (ووسٹر) علامہ نیاز احمد صدیقی ملک زبیر حسین قادری سمیت مختلف مقررین نے بھی خطاب کیا۔

صدر محفل نے تمام شرکا اور حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس عالمی کانفرنس میں شمولیت احسن اقدام ہے۔ علامہ احمد نثار بیگ قادری نے کہا کہ ہم نے وقت کی اہم ضرورت کو پورا کرتے ہوئے آج کی عظیم الاشان عالمی نوعیت کی کانفرنس کا انعقاد کرایا ہے۔ عہد حاضر میں برطانوی مسلمانوں کو دہشت گردی سے لیکر مختلف معاشرتی و خانگی مسائل درپیش ہیں۔ نوجوان نسل سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بجائے داعش اور مختلف انتہا پسند گروہوں کو جوائن کررہی ہے ایسے میں علماء، مشائخ اور کمیونٹی ہر فرد کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنا کردار اداکرے۔

حافظ مفتی فضل احمد قادری نے کہا کہ آج ڈاکٹر طاہرالقادری کے تاریخ ساز اور سائنٹیفک خطاب سے برطانوی مسلمانوںبالخصوص نوجوان نسل کے لئے علم و ہنر اور شعور کی نئی راہیں کھل گئی ہیں۔ ہمیں سیرت اور کردار مصطفی پر کاربند ہو کر اسلام کی تبلیغ کرنا ہوگی۔

راجہ سلیم اختر (چیئرمین گھمکول شریف مسجد) نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو برمنگھم اور خصوصاً مسجد آمد پرخوش آمدید کہا۔ اس موقع پر مختلف نعت و ثناء خوانوں نے اپنا کلام پیش کیا۔ مختلف مقررین نے کہا کہ نبی کریم آخرالزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات اور ان کے رحمۃ للعالمین ہونے کے فضائل اور برکات کو عالم کو بھی روشناس کرانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کی جانے والی مختلف کوششوں کے ساتھ ساتھ دین اسلام کی بقاء اور سلامتی کے لے سیرت مصطفی کے مطابق ہمیں سرزمین برطانیہ پراپنا کرداراور طرز عمل سے ثابت کر نا ہو گا کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پورے جہانوں کے لئے رحمت بن کر آئے ہیں۔ مسلمان اپنے کردار کو ٹھیک کرتے ہوئے امن و محبت سے غیر مسلموں کود عوت دیں۔ مسلمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سمیت مختلف اسلامی و روحانی شخصیات کو آئیڈیل بنا کر اپنی زندگیوں کو اسلامی اشعائر کے مطابق گزاریں تاکہ دنیا میں غلبہ پایا جاسکے۔

کانفرنس کے اختتام پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے خصوصی دعا بھی کروائی۔

'Rahmatun-lil-Alameen Conference' - Dunya News report

'Rahmatun-lil-Alameen Conference' - Dunya News reportA hugely successful conference yesterday at Gamkol Masjid, Birmingham, UK organised by Markazi Jamaat Ahle Sunnat UK. Guest of honour Shaykh-ul-Islam Dr Muhammad Tahir-ul-Qadri gave a three and a half hour lecture in a packed mosque.

Posted by Minhaj-ul-Quran International [Official] on Sunday, January 10, 2016

تبصرہ

Top