قرآن مجید کا منفرد اسلوب اور انداز آج تک کسی ادب میں پیدا نہیں ہو سکا : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں اہل علم وفن سے کینڈا سے ٹیلیفونک خطاب

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 1400 سال گزرنے کے باوجود آج تک قرآن مجید میں ایک آیت ایک لفظ اور ایک حرف کی حد تک بھی کمی بیشی نہیں ہو سکی۔ بارہ سو سال پرانے قرآن کے نسخے بھی بعض علاقوں میں محفوظ ہیں ان میں اور آج کے مطبوعہ نسخوں میں زیر زبر کا فرق بھی نہیں ہے۔ قرآن مجید کا منفرد انداز اور اسلوب آج تک کسی اور ادب میں پیدا نہیں ہو سکا۔ وہ فرید ملت ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں اہل علم وفن سے کینڈا سے ٹیلی فونک خطاب کررہے تھے۔ اس مو قع پر علی اکبر الازہری، رانا فاروق، عبد العزیز، جی ایم ملک، سید فرحت حسین شاہ، رانا محمد ادریس اور علامہ لطیف مدنی بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مکارم اخلاق کی تکمیل کیلیے بھیجا گیا۔ عرب معاشرے میں جہاں اخلاقی اقدار پامال ہوچکی تھی اور انسانی معاشرہ اخلاقی گراوٹ کا شکار تھا۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ صرف اخلاقی اقدار کو بحال کیا بلکہ ایسے افراد تیار کیے جو اخلاقی کردار اور شخصی فضائل کے حوالے سے پوری دنیا کے لیے رہنما اور قابل تقلید مثالی نمونہ قرار پائے۔ ایسی مثالی شخصیات کا وجود میں آنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کے شخصی فضائل اور آپ کے اعلیٰ اخلاق کا نتیجہ تھا۔

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ کائنات انسانی کی عظیم ترین ذمہ داری کا حامل ہونے اور سب سے زیادہ مشکلات اور آلام کا سامنا کرنے کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سراپا صبر و استقلال رہے۔ آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کی طرف سے آنے والی مصیبتو ں پر سب سے زیادہ صبر کرنے والے تھے۔ آپ کی زندگی اور آپ کا اخلاق حسنہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کا کامل نمونہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تربیت کے حامل صحابہ نے پہلی صدی ہجری کے اختتام سے قبل اسلام کو پوری دنیا میں پھیلا دیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top