انقلاب مارچ: ڈاکٹر طاہرالقادری کا چارٹر آف ڈیمانڈ

مورخہ: 16 اگست 2014ء

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کی روحیں سوال کرتی ہیں کہ ہمیں کس جرم کی پاداش میں قتل کیا گیا؟
  • اگر ہم ان شہداء کو انصاف نہ دلا سکے تو پاکستان میں کسی کے قتل کا قصاص نہیں ہوگا۔
  • ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے قتل عام کے نتیجہ میں نوازشریف اور شہبازشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں۔
  • نوازشریف اور شہبازشریف کے استعفی کے بعد انہیں عام شہریوں کی طرح گرفتار کیا جائے، قتل کے مقدمہ میں ضمانت نہیں ہوتی۔
  • نوازشریف اور شہبازشریف کے استعفی اور گرفتاری تک انقلاب مارچ کے شرکاء یہیں دھرنا دیں گے۔
  • شریف برادران کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، اگر کسی نے انہیں بھاگنے میں مدد دی تو اسے بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔
  • قومی اور صوبائی تمام اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں، کیونکہ یہ غیرآئینی طور پر تشکیل دی گئی تھیں۔
  • یہ اسمبلیاں آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنیں اور ٹیکس چوروں و قرضہ خوروں سے بھری ہوئی ہیں۔
  • موجودہ غیرآئینی حکومت اور اسمبلیوں کو ختم کرنے کے بعد ایک نئی نیشنل گورنمنٹ قائم کی جائے۔
  • نئی نیشنل گورنمنٹ کے ذریعے سب سے پہلے ہر اس شخص کا کڑا اور بے رحم احتساب کیا جائے جس نے اس ملک میں کرپشن کی ہے۔
  • اس نیشنل گورنمنٹ کے ذریعے 65 سال سے اپنے حقوق سے محروم غریبوں کو غربت سے نکالنے کیلئے دس نکاتی ایجنڈا نافذ کیا جائے
  • اس انقلابی ایجنڈا کے مطابق ہر بے گھر کو گھر دیا جائے۔ بے گھر خاندانوں کو تین / پانچ مرلہ کے پلاٹ مفت دیئے جائیں۔
  • ہر شخص کو روزگار فراہم کیا جائے یا روزگار الاؤنس دیا جائے۔
  • کم آمدنی والوں کو آٹا، چاول، دودھ، کوکنگ آئل، چینی اور سادہ کپڑا آدھی قیمت پر فراہم کیا جائے۔
  • غریبوں کیلئے بجلی، پانی اور گیس کے تمام بلوں پر ٹیکس ختم کر دیئے جائیں۔
  • سرکاری انشورنس قائم کی جائے اور غریبوں کو مکمل مفت علاج کی سہولت دی جائے۔
  • یکساں نصاب کے تحت میٹرک تک تعلیم لازمی اور مفت مہیا کی جائے، والدین بچوں کو تعلیم سے محروم نہ رکھ سکیں۔
  • پاکستان کی سرکاری زمینیں غریب کسانوں میں تقسیم کر دی جائیں۔
  • فرقہ واریت، دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا کیلتاً خاتمہ کیا جائے۔
  • خواتین کو گھریلو صنعتی یونٹس کی صورت میں روزگار مہیا کیا جائے اور ان کے خلاف تمام امتیازی قوانین ختم کئے جائیں۔
  • سرکاری و غیر سرکاری چھوٹے بڑے ملازمین کے درمیان تنخواہوں کے فرق کو ممکنہ حد تک کم کیا جائے۔
  • انتظامی بنیادوں پر نئے صوبے بنا کر عوامی شراکتی جمہوریت کی بنیاد رکھی جائے، جو عوام کو ان کی دہلیز پر حقوق مہیا کرے
  • ہم انقلاب کے ذریعے ایسا نظام چاہتے ہیں جیسا دنیا کے سارے ترقی یافتہ جمہوری ممالک میں ہے۔
  • اس ملک میں کسی کرپٹ افسر کو نہیں بیٹھنے دیا جائے گا، ہر کرپٹ افسر جیل جائے گا۔
  • اقتدار میں رہ کر اربوں روپے کھانے والوں اور غریبوں کیلئے دو الگ الگ قانون ہیں، اب یہ نظام پاکستان میں نہیں چلے گا۔
  • جمہوریت رکھنی ہے تو تمام ریاستی اداروں کو ریاست کے تابع کرنا ہوگا۔
  • اگر جنرل پرویزمشرف پر آئین کو معطل کرنے پر مقدمہ چل سکتا ہے تو آئین کے بیسیوں آرٹیکل معطل کرنے والوں کے خلاف مقدمہ کیوں نہیں چلایا جا سکتا؟
  • ہم عوام کو آئینی حقوق دلانا چاہتے ہیں، ہم پرامن لوگ ہیں اور دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں۔
  • ہم پاکستان میں ریاست مدینہ کا نظام لانا چاہتے ہیں، جہاں مسلم اور غیرمسلم شہریوں کو برابر کے حقوق میسر تھے۔
  • جس شخص کو روٹی کپڑا مکان روزگار علاج تعلیم میسر نہیں اس کا ووٹ کیسے آزاد ہوسکتا ہے؟
  • ہم مڈٹرم الیکشن کو مسترد کرتے ہیں، موجودہ نظام میں مڈٹرم الیکشن دوبارہ ایسے ہی لوگوں کو مسلط کردے گا۔ ہمیں انقلاب کے ذریعے تبدیلی چاہیئے۔
  • اگر حکومت مڈٹرم الیکشن آفر کرے تو اس کے منہ پر دے مارو۔ آج رات کسی وقت انقلاب مارچ کے ٹائم فریم کا اعلان کروں گا۔

تبصرہ

تلاش

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top